Sunday, 13 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی : شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو کورونا کے کیسز کے بعد 20روز کے لئے بند کردیا گیا ہے

انتظامیہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی دوبارہ کھولنے کے لئے 26نومبر کو اجلاس طلب کرلیا ہے

ذرائع کا کہنا ہے کہ زیبسٹ فیکلٹی اراکین میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے تھے

جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے فوری طور پر فزیکل کلاسز بند کردی گئی ہیں جبکہ آن لائن کلاسز لی جارہی ہیں ۔

زیبسٹ انتظامیہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ادارے میں صرف دو فیکلٹی اراکین میں کورونا مثبت آیا تھا۔

اسلام آباد: این سی او سی نے کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز کا تناسب بڑھ رہا ہےجسے روکنے کی ضرورت ہے

وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نےسخت اقدامات تجویز کرتے ہوئے بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی کی سفارش کی ہے۔ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ بیماری میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے لہذا زیادہ خطرے والے علاقوں میں پابندیاں بڑھائی جائیں۔

اجلاس میں تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات پیشگی شروع کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی تاہم 16 نومبر کو وفاقی وزیر تعلیم این سی او سی میں صوبائی وزرائے تعلیم کے ساتھ ملاقات کریں گے، مشاورتی مباحثے کے بعد سفارشات صوبوں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

بین الصوبائی وزرا ءتعلیم کانفرنس کاخصوصی اجلاس 

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث این سی او سی نے ایک بار پھر ملک میں بڑے اجتماعات پر پابندی کی تجویز دی ہے، ملک میں تیزی سے بڑھتے کورونا کے مثبت کیسز کے باعث زندگیاں بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔


کراچی: انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئر مین (آئی بی سی سی) نے دستاویزات کی تصدیق کے لئے ون ونڈو آپریشن کی پیش کش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ طلباء اور ان کے والدین کی سہولت کے لئے وزیر تعلیم شفقت محمود کی خصوصی ہدایت پر اٹھائے جانے والے خصوصی اقدامات کا ایک حصہ ہے۔

اس مقصد کے لئے ، چیئر مین سکریٹری ڈاکٹر غلام علی ملیہ کی انٹر بورڈ کمیٹی نے ٹی سی ایس کے ساتھ کسی ونڈو آپریشن کے تحت کسی بھی ٹی سی ایس سنٹر میں طالب علم کی سہولت کے لئے معاہدے پر مہرلگائی۔

380 سے زائد شہروں اور 850 قصبوں میںطلبا اس سہولت سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

وفاقی وزیر کی ہدایت پرسیکرٹری تعلیم طلبہ کی سہولت کے لئےحرکت میں آگئے۔

اسلام آباد: تعلیمی اداروں میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئےوفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نےبین الصوبائی وزرا ءتعلیم کانفرنس کاخصوصی اجلاس بلالیا۔

بین الصوبائی وزرا ءتعلیم کانفرنس 16 نومبر صبح 11 بجے ہوگی۔

تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

کراچی: کورونا کیسز مثبت آنے پرکورنگی میں قائم جی بی پی ایس اسکول کوبند کردیاگیاجسکا نوٹیفکیشن محکمہ تعلیم سندھ نے جاری کردیا۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اسکول کو ایک ہفتے کے لئے بند کیا گیا ہے۔

اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے تمام کلاس رومز، اسٹاف رومزکو بھی پانچ دنوں کے لئے بند کردیا گیا ہے جہاں کوروناکےمشتبہ اساتذہ یا طالب علم موجودرہاہو

جبکہ وہ طلبا وطالبا ت اور اساتذہ جنہوں نے

مریضوں سے ملاقات کی ہو انہیں خود کو قرنطینہ کرنے کااحکامات بھی جاری کردیئے گئے۔

اسکول محکمہ صحت کی ایڈوائزری کو مد نظر رکھتےہوئے بند کیا گیا ہے۔

کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو وفاق اور صوبے میں میڈیکل کالجز میں داخلے سے متعلق سماعت ہوئی، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کی نشستوں پر پہلے سندھ کے بچوں کو جگہ ملنی چاہیے، پہلے مقامی پھر دیگر صوبوں کے طلبا کوداخلہ ہونا چاہیے۔

پی ایم سی وکیل نے دلائل میں کہا کہ اگر یہ قانون کیخلاف ہے تو ہمیں اعتراض ہو گا، نئے قوانین کے تحت ڈومیسائل کی حد ختم کردی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے سندھ میں پنجاب اور پنجاب میں کے پی کے طلباکو داخلہ دیں گے؟، اس طرح متعلقہ صوبے کے بچے کہاں جائیں گے؟، پہلے مقامی طلبا کو داخلہ ملنا چاہیے پھر دیگر صوبوں کے بچوں کو ایڈجسٹ کیا جائے۔

پی ایم سی کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ کونسل کی ری اسٹرکچرنگ کے وزیر اعظم کے اختیارات پر اعتراض مناسب نہیں، وزیر اعظم کو یہ اختیار ایک آف پارلیمنٹ کے تحت ملا ہے۔ کونسل کے ارکان کی تقرری پر اعتراض کا بھی کوئی جواز نہیں، جسٹس قاضی فائز عیسی کیس میں بھی سپریم کورٹ نے شہزاد اکبر کی تعئناتی کو غیرقانونی نہیں کہا، سپریم کورٹ نے قرار دیا یہ تقرری انتظامی معاملہ ہے۔

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر شہریار مہر نے دلائل میں کہا کہ یہ بنیادی حقوق اور آئین کی خلاف ورزی کا معاملہ ہے، یہ صوبائی معاملہ ہے وفاق مداخلت کررہا ہے، صوبے کے میڈیکل کالجز میں سندھ کے طلبا کا داخلے کا حق پہلے ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آپ نے اپنا کوئی سسٹم بنایا ہے؟، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل میں کہا کہ ہمارا اپنا سلیبس ہے اور پورا سسٹم قائم ہے، کورونا کے بعد تمام صوبوں میں ایف ایس سی کا سلیبس تبدیل ہوگیا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس کا مطلب ہے اس کا اطلاق تو اگلے سال ہوگا، سندھ نے سلیبس کی تیاری میں اپنا نمائندہ کیوں نہیں بھیجا؟، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل میں کہا کہ ہم نے کونسل کی تشکیل کو چیلنج کیا تھا، ہمارا بنیادی اختلاف اس قانون سے ہے خلاف آئین کونسل میں کیسے شرکت کرتے؟

کراچی : جامعہ کراچی اورسویڈن کی لُنڈز یونیورسٹی کے فیکلٹی آف میڈیسن (ڈیپارٹمنٹ آف آکوپیشنل اینڈ انوائرمینٹل میڈیسن) کے مابین مفاہمتی یادداشت پردستخط کی آن لائن تقریب وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔مفاہمتی یادداشت پرجامعہ کراچی کی جانب سے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی جبکہ لُنڈ یونیورسٹی کی ریسرچ گروپ لیڈرانوائرمنٹ،سوسائٹی اینڈ ہیلتھ ایسوسی ایٹ پروفیسر ایبامالکمویسٹ نے دستخط کئے

مفاہمتی یادداشت کے مطابق اوکوپیشنل اینڈ انوائرمینٹل میڈیسن(او ای ایم) اور جامعہ کراچی مختلف شعبوں میں اشتراک کے امکانات پر کام کریں گے۔ان میں دونوں شراکت داروں کے اتفاق سے مختلف مقامات پربیس لائن ائیر پلوشن پر اسٹڈی کا م کیا جائے گا۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی میں اس وقت نوکلیہ جات ہیں جس میں کلیہ فنون وسماجی علوم،کلیہ نظمیات وانتظامی علوم،کلیہ معارف اسلامیہ،کلیہ طب،کلیہ علم الادویہ،کلیہ علوم،کلیہ تعلیم اور کلیہ انجینئرنگ شامل ہیں۔اس وقت جامعہ کراچی کے 56 شعبہ جات اور 26 ریسرچ سینٹرز اور انسٹی ٹیوٹس میں تقریباً1300 قابل اساتذہ تدریس وتحقیق کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ پانچ سالوں میں جامعہ کراچی۔ جامعہ کراچی مختلف شعبہ جات میں 1100 سے زائد طلباوطالبات کو ایم فل / پی ایچ ڈی کی ڈگریاں تفویض کر چکی ہے جبکہ جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات میں ایم فل / پی ایچ ڈی پروگرامز میں اس وقت 3000 سے زائدطلباوطالبات انرولڈ ہیں۔مجھے امید ہے کہ جامعہ کراچی اور لُنڈ یونیورسٹی سوئیڈ ن کی مشترکہ تحقیق کے مثبت اور دوررس نتائج مرتب ہوں گے۔

لُنڈ یونیورسٹی کی آکوپیشنل اینڈ انوائرمینٹل میڈیسن(او ای ایم)کا مقصد ایک سسٹین ایبل معاشرے میں ماحولیاتی صحت کے مسائل پرسائنس بیسڈ رسک اسسمنٹس فراہم کرنا ہے۔ اس کے ریسرچ گروپس ان معاشروں پر کام کر رہے ہیں جن میں ماحولیاتی آلودگی انسانوں پر بلواسطہ اور بلا واسطہ اثر انداز ہوتی ہے۔

جامعہ کراچی نےایم اے / ڈبل ایم اے پرائیوٹ کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کردی۔

ناظم امتحانات جامعہ کراچی ڈاکٹر سید ظفر حسین کے مطابق ایم اے / ڈبل ایم اے پرائیوٹ اور امپرومنٹ آف ڈویژن کے لئے سالانہ امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں 27 نومبر 2020 ء تک توسیع کردی گئی ہے۔

طلبہ اپنے امتحانی فارم 4650 روپے فیس کے ساتھ 27 نومبر 2020 ء تک ایچ بی ایل،یوبی ایل،نیشنل بینک آف پاکستان،ایم سی بی اور سندھ بینک کی کسی بھی برانچ میں جمع کراسکتے ہیں۔

امتحانی فارم اور بینک واؤچر جامعہ کراچی کی ویب سائٹ سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔طلبہ اپنے امتحانی فارم متعلقہ دستاویزات اور فیس واؤچرکے ساتھ صبح 9:00 بجے تا دوپہر 1:00 بجے تک جامعہ کراچی کے سلور جوبلی گیٹ پر واقع ایکسٹرنل یونٹ کاؤنٹرنمبر01 پر جمع کراسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایسے طلباوطالبات جو 2013 ء یا اس سے قبل کی رجسٹریشن حامل ہیں انہیں امتحانی فیس کے علاوہ 5000 روپے اضافی چارجز بھی جمع کرانے ہوں گے۔

کراچی : اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے کامرس پرائیوٹ اور ہومینٹیز ریگولر و پرائیویٹ کے 386طلبہ کے نتائج مختلف وجوہات کی بناء پر روک لیے ۔

ہومینٹیز ریگولرکے 3امیدواروں کے نتائج بورڈ کی کمیٹی کی منظوری کے بعد جاری کئے جائیں گے ۔ کمپیوٹرائرڈ انرولمنٹ کے عدم اجراء پر 259طلبہ کے نتائج روکے گئے جبکہ انرولمنٹ کی تجدید نہ ہونے کے باعث 1امیدوارکا نتیجہ روکا گیا، مطلوبہ دستاویزات کے جمع کرانے کے بعد نتائج جاری کردئیے جائیں گے ۔

ہیومینیٹیز پرائیویٹ کے 1امیدوارکا نتیجہ بورڈ کی کمیٹی کی منظوری کے بعد جاری کیا جائے گا۔ کمپیوٹر ائرڈ انرولمنٹ کے عدم اجراپر 54طلبہ کے نتائج روکے گئے جبکہ انرولمنٹ کی تجدید نہ ہونے کے باعث 11امیدواروں کے نتائج روک لیے گئے ۔ مطلوبہ دستاویزات جمع کرانے کے بعد نتائج جاری کردئیے جائیں گے ۔

کراچی: محکمہ صحت سندھ نے تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کی تفصیلات جاری کردی۔ سندھ کے تعلیمی اداروں میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران ایک ہزار 317 کورونا کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 ماہ کے دوران ایک لاکھ 45 ہزار 859 ٹیسٹ کئے گئے، جن میں سے، 1317 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی، ایک لاکھ 31 ہزار 913 ٹیسٹس کے نتائج منفی آئے جب کہ 12 ہزار 629 کورونا ٹیسٹس کے نتائج کا انتظار ہے۔ اس طرح سندھ کے تعلیمی اداروں میں یومیہ 22.3 کورونا کے مریض سامنے آئے ہیں اور تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز کی شرح ایک فیصد رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع شرقی کے تعلیمی ادارے کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جہاں 251 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی، اس کے علاوہ ضلع وسطی میں 208، کورنگی میں 127 ، جنوبی میں 40، غربی میں 29 اور ملیر میں 25 کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حیدرآباد کے تعلیمی اداروں سے 85، ٹھٹہ میں 62 ، جامشورو میں 61، مٹیاری میں 49، سکھر میں 45، میر پور خاص سے 35، تھرپارکر میں 20 ، ٹنڈو محمد خان میں 11 اور ٹنڈوالہیار کے تعلیمی اداروں سے 4 کورونا کیسز سامنے آئے ہیں۔