Tuesday, 15 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

پنجاب میں آرگینک طریقے سے گلوٹن فری گندم کی کاشت کا تجربہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں پیداوار میں بھی 35 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
لاہورکے سرحدی علاقے ایچوگل کے قریب 22 ایکڑ رقبے پر گندم کاشت کی گئی تھی، گیارہ ایکڑ رقبے پرعام طریقے سے گندم کاشت ہوئی جب کہ 11 ایکڑ پر آرگینک طریقہ کار استعمال کیا گیا۔

گلوٹن فری گندم کی کاشت کا تجربہ سابق وائس آرمی چیف جنرل یوسف خان کے فارم ہاوس پر کیا گیا ہے، اس فارمولے کے استعمال سے ناصرف گندم کے سٹے زیادہ بڑے پیدا ہوئے بلکہ پیداوار بھی دوسری فصل کے مقابلے میں 6 من فی ایکڑ تک زیادہ آئی ہے، آرگینک پروٹوکول استعمال کرنے والوں کا دعوی ہے کہ یہ گلوٹن فری گندم ہے جوعام گندم کے مقابلے میں زیادہ مفید اورمہنگی ہے۔
پاک بحریہ کے سابق کمانڈر اور زرعی ماہر محمد رفیق کہتے ہیں کہ اچھی فصل اور پیداوار کے لئے اچھے بیج کے ساتھ ساتھ اچھی اور زرخیززمین کا ہونا بھی ضروری ہے۔ ہمارے یہاں عام طور پر زمین کی پانچ، چھ انچ اوپرکی سطح پر ہل چلا کر بار بار فصل کاشت کی جاتی ہے اور کھادوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے زمین کی اوپری سطح کی زرخیزی کم ہوتی جاتی ہے۔

آرگینک لکویڈ پروٹوکول کی وجہ سے زمین کی زرخیزی بڑھ جاتی ہے،ایک ایکڑمیں ہم 2 لیٹر آرگینک لکویڈ پروٹوکول استعمال کرتے ہیں۔ یہ لکویڈ زمین میں کینچوے پیدا کرتا ہے جو ناصرف زمین کی زرخیزی بڑھاتے بلکہ زمین کی نچلی سطح کو نرم کردیتے ہیں، اسی طرح یہ لکویڈ پروٹوکول پودے کی غذائی ضروریات پورا کرتا ہے۔ ہم نے گندم کے کھیت کو 2 مرتبہ پانی دیا جس میں آرگینک لکویڈ پروٹوکول شامل کیا گیا جبکہ ایک بار اس کا اسپرے کیا گیاتھا، اب اس کا فرق صاف دیکھا جاسکتا ہے۔
آرگینک لکویڈ پروٹوکول تیارکرنے والے ادارے کے نمائندے مقصود احمد نے بتایا کہ ہم گزشتہ پندرہ سال سے مختلف فصلوں ،باغات اورنرسریوں میں اس پروٹوکول کواستعمال کررہے ہیں، یہ فارمول اکمرشل بنیادوں پر تیار نہیں کررہے ، جو بھی کاشتکار اسے اپنی فصلوں کے لئے استعمال کرنا چاہے ہم خود یہ سروسز فراہم کرتے ہیں۔ لاہور میں جس گندم میں یہ پروٹوکول استعمال ہوا ہے یہاں ہمیں ایک ماہ کی تاخیرہوگئی تھی، اس کے باوجود عام فصل کے مقابلے میں ہماری پیداوار زیادہ آئی ہے، گندم کا دانہ زیادہ بڑا ہے۔
دوسری طرف پی سی ایس آئی آر کی رپورٹ کے مطابق آرگینک فارمولے سے تیارکی گئی گندم مکمل طور پر گلوٹن فری نہیں ہے تاہم اس میں گلوٹن کی مقدار عام گندم کے مقابلے میں کم ہے اور یہ مقدار انسانی صحت کے لئے نقصان دہ نہیں ہے، عام گندم میں گلوٹن کی مقدار 12.82 فیصد ہوتی جس سے بعض افراد میں انتڑیوں کی بیماری پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
مقامی کاشتکاروں نے بتایا کہ لاہور اوراس کے قریبی علاقوں میں گندم کی فی ایکڑاوسط پیداوار 30 سے 35 من ہے تاہم جس رقبے پریہ فارمولہ استعمال ہوا ہے وہاں کی پیداوار زیادہ آئی ہے۔

بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کو ”ماں سے بچوں کوکرونا وائرس کی منتقلی“ کے عنوان سے تحقیق کی مد میں معروف رفاہی تنظیم ’فیوچر ٹرسٹ‘ نے پندرہ لاکھ روپے کی رقم عطیہ کی ہے۔

آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق بین الاقوامی مرکز کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کو رقم کا چیک بین الاقوامی مرکز میں فیوچر ٹرسٹ کے آفیشل نے پیش کیا۔

اس موقع پر پروفیسر اقبال چوہدری نے ٹرسٹ کے آفیشل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فیوچر ٹرسٹ اُن چند رفاہی تنظیموں میں سے ایک ہے جس نے یہ درک کیا ہے کہ میڈیکل ریسرچ ہی دراصل موجودہ عالمی وباء کا دیرپاء حل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مرکز چاہتا ہے کہ فیوچر ٹرسٹ کے ساتھ مستقبل میں بہتر ورکنگ ریلشن قائم ہوں۔اس حوالے سے فیوچر ٹرسٹ کے آفیشل کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستانی ماحول میں ’ماں سے بچوں کوکرونا وائرس کی منتقلی کے متعلق حقائق جاننے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں انفیکشن کاپائیدار حل دریافت ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مرکز کے ساتھ کام کرکے یہ موقع حاصل ہوسکتا ہے کہ ہم یہ جان سکیں کہ کس طرح پاکستان میں وائرس پھیل رہا ہے۔

واضح رہے کہ فیوچر ٹرسٹ دراصل جے ایس بینک کی قائم کردہ ایک رفاہی تنظیم ہے جس کا مقصد ٹیکنالوجی اور انوویشن کے فروغ کے ذریعے ملک سے غربت کا خاتمہ ہے۔ 

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ چیرمین تبدیل، لاک ڈاون میں 22 پبلشرز کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے،سندھ میں یکم جون سے شروع ہونے والے تعلیمی سیشن سے قبل صوبے بھر کے سرکاری اسکولوں میں تین کروڑ سے زائد درسی کتب کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ میں گریڈ 21 کے افسر احمد بخش ناریجو کو چیرمین مقرر کردیا گیا ہے جب کہ سکریٹری حٖفیظ اللہ کو سابق چیرمین کا قریبی ساتھی ہونے پرہٹایا جارہا ہے۔

نئے چیرمین نےچارج سنبھالتے ہے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن خالد حیدر شاہ کی مدد سے پبلیشرز کے لئے لاک ڈاون میں نرمی کرادی ہے جس کا نوٹیفکیشن محمکہ داخلہ نے جاری کردیا ہے۔

نوٹفکیشن کے مطابق 22 پبلیشرز کو مفت درسی کتابوں کی چھپائی کی اجازت دیدی گئی ہے تاہم انھیں لاک ڈاوں کے دوران کام کرتے ہوئے کورونا وائرس سے متعلق ترتیب دی گئی ہے۔ انہے ایس او پی کا خیال رکھنا پڑے گا اور صرف درسی کتب کی چھائی ہی کا کام کرنا پڑے گا جب کہ درسی کتب کے علاوہ انھیں کوئی اور چیز چھاپنے کی اجازت نہیں ہوگی خلاف ورزی کی صورت میں انھیں دی گئی اجازت منسوخ کردی جائے گی۔

سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کا بجٹ ۲ ارب روپے کے لگ بھگ ہے جس میں پہلی تا دہم جماعت سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کومفت درسی کتب فرایم کی جاتی ہے۔

یاد رہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ میں چیرمین کی تعیناتی کا معاملہ سنگین نوعیت اختیار کر گیا تھا سابق چیرمین قادر بخش رند اپنی سبکدوشی اور آغا سہیل احمد کی تعیناتی پر عدالت چلے گئے تھے جس پر آغا سہیل احمد کو رخصت ہونا پڑا تاہم اس دوران مفت درسی کتابییں وقت پر بیشتر سرکاری اسکولوں تک نہیں پہنچ پائیں اور طلبہ کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب نئے چیرمین تعینات کردیئے گئے ہیں جب کہ تعلیمی سیشن بھی تبدیل کر کے یکم جون کردیا گیا ہے ساتھ ہی پبلیشرز کو لاک ڈاون مین کام کرنے کی اجازت بھی دیدی گئی ہے۔

 

 

 

ڈاکٹر اکرام کے ایچ ای سی چلے جانے کے بعد سیکرٹری آئی بی سی سی اور چیئرمین فیڈرل بورڈ کی اسامی خالی پڑی ہے جبکہ دونوں اداروں کی ویب سائٹس پر تا حال اکرام علی ملک اپنے عہدوں پر تصاویر کے ساتھ موجود ہیں۔

وفاقی حکومت کی وزارت تعلیم وپیشہ ور تربیت کے ماتحت اہم ادارے انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین (آئی بی سی سی ) کے سیکرٹری کے عہدے کی اسامی ڈاکٹر اکرام علی ملک کے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ٹیسٹنگ سروس کے سربراہ بننے کے بعد خالی پڑی ہے۔

اس اسامی کے لئے گزشتہ سال اشتہار بھی دیا گیا تھا جس کے لئے 80 کے لگ بھگ درخواستیں بھی موصول ہوئی تھیں تاہم اس پر بھرتی نہ کی جاسکی، البتہ اس دوران اسے وزارت بین الصوبائی سے وزارت تعلیم پیشہ ورانہ تربیت منتقل کردیا گیا اور پھر سیکرٹری آئی بی سی سی کے عہدے کا چارج فیڈرل تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر اکرام علی ملک کو دے دیا گیا یہ ایک اضافی چارج تھا جو ان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن جانے تک جاری رہا لیکن جب وہ ایچ ای سی گئے اور فیڈرل تعلیمی بورڈ کو چھوڑا تو ساتھ ہی سیکرٹری آئی بی سی سی کے عہدے کا چارج بھی ختم ہوگیا۔

ڈاکٹر اکرام کے جانے کے بعد ٖفیڈرل بورڈ میں نئے چیئرمین کی تعیناتی ہوئی نہ ہی آئی بی سی سی میں سیکرٹری تعینات ہوسکا، دونوں اداروں کی ویب سائٹس پر تا حال اکرام علی ملک اپنے عہدوں پر تصاویر کے ساتھ موجود ہیں۔

انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین 1972 میں وزارت تعلیم کی ایک قرارداد کے تحت رکن بورڈز کے مابین معلومات کا تبادلہ کرنے، بورڈ کی سرگرمیوں کو مربوط بنانے ، تعلیمی ، تشخیص اور نصاب معیارات کی یکسانیت کے منصفانہ اقدام کے حصول کے لئے تشکیل دیا گیا تھا۔

آئی بی سی سی کو تفویض کردہ اہمیت کا حامل ایک اور کام، ثانوی اسکول سند (ایس ایس سی) (میٹرک) ، ہائر سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ (ایچ ایس ایس سی) (انٹرمیڈیٹ کی سطح) اور تکنیکی تعلیم میں بھی اسی طرح کے پاکستانی اسنادکے ساتھ غیر ملکی قابلیت کے مساوی ہونے کا فیصلہ کرنا ہے۔

 

 

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ پنجاب بھر کی جامعات میں طلبہ کو ترجمے اور معنی کے ساتھ قرآن پاک کی تعلیم دی جائے گی۔

گورنر ہاؤس پنجاب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اچھا ڈاکٹر، انجینئر، سائنسان یا اچھا عالم بننے کے لیے اچھا انسان بننا ضروری ہےاور اچھا انسان اس وقت بن سکتا ہے جب اچھی چیزیں سیکھی جائیں۔

چوہدری محمد سرور نے کہا کہ ہم سب اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ قرآنِ پاک مکمل ضابطہ حیات ہے، جو دنیا کی رہنمائی کے لیے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا۔ قرآن پاک ہماری رہنمائی کے لیے موجود ہے جسے خود اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اتارا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں بہت عرصے سے یہ بات شدت سے محسوس اور دوسروں سے اس کا اظہار بھی کرتا رہا ہوں کہ ہم قرآن پڑھتے ہیں لیکن اسے معنی کے ساتھ سمجھ کر نہیں پڑھتے۔ اسی مقصد کے لیے میں نے تمام جامعات کے وائس چانسلرز کا اجلاس بلایا اور ان کے سامنے اپنی تجویز پیش کی کہ ہم پنجاب کی تمام جامعات میں قرآن پاک کو معنی کے ساتھ طلبہ کو پڑھائیں تاکہ وہ اس سے رہنمائی لے کر ایک اچھا انسان بن سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے بہت خوشی کے تمام وائس چانسلرز نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا کہ ہم اپنے بچوں کو معنی کے ساتھ قرآن پاک کی تعلیم دیں تاکہ وہ اچھے انسان بن سکیں۔ چنانچہ ہم نے متفقہ طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ پنجاب کی تمام جامعات میں لیکچررز طلبہ کو قرآن کے معانی ومطالب کے ساتھ لیکچر دیں گے جن میں طلبہ کی شرکت اتنی ہی ضروری ہوگی جتنی دیگر مضامین کو پڑھنا۔

گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ اس موقع پر سیکریٹری اعلیٰ ثانوی تعلیم ذوالفقار گھمن کو آن بورڈ رکھا گیا ہے اور اس پر عملدرآمد، تجاویز اور اسے مزید واضح کرنے کے لیے وائس چانسلرز کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے سربراہ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر نیاز اختر ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کے دیگر اراکین میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مسعود گوندل، یونیورسٹی آف ایجوکیش لاہور کے پروفیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پاشا، یونیورسٹی آف ہائی سائنسز کے پروفیسر جاوید اکرم، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر سید منصور، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے پروفیسر اصغر زیدی اور لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر بشریٰ مرزا شامل ہیں۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ کمیٹی کو ٹائم لائن دے دی گئی ہے جس کے تحت جامعات میں قرآن پاک کی معنی کے ساتھ تعلیم کے منصوبے کا پہلا ڈرافٹ کمیٹی 10 مئی تک پیش کردے گی۔

جو وائس چانسلرز آج کے اجلاس میں شامل نہیں ہوئے اور دیگر تمام نجی و سرکاری یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز، تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ علماء کو تجاویز کے لیے مسودہ ارسال کیا جائے گا جس پر 17 مئی تک آراء اکٹھی کرلی جائی گی۔

اس طرح 22 مئی جمعہ کے روز مسودے کو حتمی شکل دےدی جائے گی جس کے بعد قرآن پاک معنی کے ساتھ پڑھانے کا آغاز ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے ساتھ تربیت ضروری ہے اور تربیت کے لیے قرآن پاک سے بہتر رہنمائی کوئی اور نہیں اس سے ہمارے بچوں کو اچھا انسان بننے اور اخلاق سیکھنے میں مدد ملے گی۔

 

فیس بک میسنجر پر اب ایک ساتھ 50 لوگ کانفرنس ویڈیو کالنگ کرسکیں گے۔ کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ویڈیوکالنگ ایپس کے استعمال میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس میں زوم اور اسکائپ سر فہرست ہے۔

اس سے قبل فیس بک کی زیر ملکیت کمپنی واٹس ایپ کی جانب سے بھی ویڈیو کالنگ میں ایک وقت میں 4 صارف کی گنجائش کو بڑھا کر 8 کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اب سماجی رابطوں کے مقبول ترین پلیٹ فارم فیس بک نے بھی زوم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے 'میسنجر رومز' متعارف کرایا ہے۔

اس سے قبل بھی فیس بک میسنجر کے ذریعے ویڈیو کالنگ کی جاسکتی تھی لیکن اب فیس بک پر بیک وقت 50 لوگ میسنجر رومز کے ذریعے ایک ساتھ ویڈیو کالنگ کرسکتے ہیں۔

زوم کی طرح فیس بک میسنجر پر بھی صارف لنک بھیج کر دوسرے شخص کو کانفرنس کال میں شامل کر سکتے ہیں جس میں 50 لوگوں کو شامل کرنے کی گنجائش ہے۔

فیس بک کی جانب سے میسنجر رومز کا یہ فیچر اس ہفتے چند ممالک میں پیش کیا جائے گا جب کہ چند ہفتوں بعد یہ فیچر دنیا بھر کے فیس بک صارفین کو میسر ہوگا۔

دنیا بھر میں سائنسدان اس خطرناک وبا کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے ویکسین کی تیار کرنے کے لیے دن رات کوششیں کر رہے ہیں تاہم اب تک کوئی ایسی ویکسین ایجاد نہ ہوسکی جس سے وائرس مکمل طور پر ختم ہو سکے۔

کورونا وائرس کی علامات سے متعلق بھی آئے روز تحقیق کی جا رہی ہیں، عالمی وبا کی عام علامات تو کھانسی، نزلہ اور بخار ہیں لیکن سائنسدانوں کی جانب سےمزید تحقیق کر کے نئے نئے انکشافات کیے جارہے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق کورونا وائرس انسان کے دیگر جسمانی اعضاء کی نسبت آنکھ میں طویل عرصے تک زندہ رہ سکتا ہے۔

کورونا وائرس سے متاثرہ خاتون میں وائرس کی علامت ظاہر ہونے کے بعد 21 دن تک اس کی آنکھوں میں وائرس موجود تھا۔ محققین نے بتایا کہ چین کی 65 سالہ خاتون میں کووڈ-19 کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں لیکن ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی اور متاثرہ خاتون کی آنکھوں میں 21 دن تک وائرس موجود تھا۔

اینلز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونےوالی تحقیق کے مطابق کورونا وائرس انسان کی آنکھوں میں دیر تک زندہ رہ سکتا ہے جس سے اس بات کی اہمیت کا انداز ہوتا ہے کہ وائرس آنکھ میں ہاتھ لگانے سے بھی پھیل سکتا ہے

جامعہ این ای ڈی کے تحت  192ویں سنڈیکیٹ اجلاس کا انعقاد وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کی صدارت ہوا، جس میں گزشتہ اجلاس کی سفارشات کی منظوری سمیت تعلیمی اورانتظامی اُمورکا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

سنڈیکیٹ اجلاس میں نئی داخلہ پالیسی کی منظوری دی گئی جس کے تحت میرٹ لسٹ کی تیاری میں پچاس فی صد حصہ ٹیسٹ کے نمبرز کا ہوگا، بقیہ پچاس فی صد فرسٹ ائیر کا میرٹ ہوگا جب کہ طالبِ علم کا سیکنڈ ائیر میں پاس ہونا اور کم سے کم 60 فی صد مارکس حاصل کرنا بھی لازمی ہے۔

اسی طرح اے لیول کے طالب علموں کے لیے بھی پچاس فی صد ٹیسٹ کے مارکس اور پچاس فی صد او لیول کا میرٹ ہوگا۔ اس اجلاس میں نئی داخلہ پالیسی کے تحت ضیاء الدین بورڈ کی 18 سیٹیں مختص کی گئی ہیں۔

جامعہ ترجمان کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر مشاہد حسین کو آٹو موٹو انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹرعلی رضا جعفری کو بائیو میڈیکل انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹر عدنان قادر کواربن اینڈانفرااسٹکچر انجینئرنگ جب کہ پروفیسر ڈاکٹر مقصود احمد خان کو شعبہ انڈسٹریل مینوفیکچرنگ کے چیئرمین کی حیثیت سے اپائمنٹ کیا گیاسنڈیکیٹ اجلاس میں صاحبزادہ فاروق احمد رفیقی کو پروفیسر آف اماریٹس کر عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔

دوسری جانب اسپیشل سلیکشن بورڈ فار میریٹوریس پروفیسر کے لیے دو ناموں پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل اور پروفیسر ڈاکٹر سعد قاضی کی منظوری دی گئی۔ اس اجلاس میں سالانہ کارکردگی رپورٹ اور بجٹ تجاویزسینٹ کی منظوری کے لیے سفارش کی گئی۔ فنانس پلاننگ کمیٹی کے لیے ڈاکٹر رضا علی خان کو مقررکیا گیا جب کہ طارق حسین، ایگزیکٹو ڈائریکٹر /ایچ اوڈی ڈیمسل کنسلٹنٹ پرسن آف ایمننس فار فنانس پلاننگ کمیٹی نامزد کیا گیا۔

اجلاس میں پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، سیکریٹری سنڈیکیٹ او رجسٹرارسید غضنفر حسین،چیئرمین چارٹر انسپکشن اینڈ ایولیشن کمیٹی ڈاکٹر عبدالقدیر خان راجپوت،ایچ ای سی سندھ سے پروفیسر ڈاکٹر اے کیو مغل،یونی ورسیٹز اینڈ بورڈزڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف سندھ کے سیکریٹری ڈاکٹر محمد ریاض الدین،نمائندہ چیف منسٹر فرحت عادل اورڈپٹی رجسٹرارخالد مخدوم ہاشمی موجود تھے جب کہ پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا مہدی پرنسپل تھر انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، نمائندہ چیف منسٹر مس ایوا کاؤسجی، پنجوانی فاؤنڈیشن اینڈ ٹرسٹ کی چیئر پرسن مسز نادرہ پنجوانی، نمائندہ چیف منسٹرمسز نائلہ ملک، چیف ایگزیکٹو آفیسر کراچی ٹول ڈائس اینڈ مولڈز سینٹرزمنصور احمد،ڈائریکٹر ایڈیشنل سکریٹری انفارمیشن، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ نیاز احمد لغاری،گورنمنٹ آف سندھ،ڈین فیکلٹی آف آرکیٹکچر اینڈ مینجمنٹ سائنسز پرفیسر ڈاکٹر نعمان احمد، ڈائریکٹر کیو ای سی پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ،چیئرمین ڈیپارٹمنٹ الیکٹرونک انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد عثمان علی شاہ، شعبہ مکینکل کے پروفیسرڈاکٹر مبشر علی صدیقی، چیئرمین شعبہ اکنامکس اینڈمینجمنٹ سائنسز،کنٹرولرایگزامینیشن اسٹنٹ پروفیسرصفی احمد ذکائی، ڈائریکٹر آئی ٹی محمد اسد عارفین نے آن لائن شرکت کی۔

 

 

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ٹائمز امپیکٹ رینکنگ میں جگہ بنانے والی پاکستان کی 23ویں اور کراچی کی پانچویں یونیورسٹی بن گئی۔

ٹائمز ہائیر ایجوکیشن سپلیمنٹ نے سال 2020 کی رینکنگ جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ یونیورسٹیوں کو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف سے منسلک سرگرمیوں پر جانچا گیا۔

اس سلسلے میں  معاشرتی ترقی کے تقاضوں سے ہم آہنگ منصوبوں پر کام کرنے والی جامعات کی سرگرمیوں کے نتائج کی تاثیر کی درجہ بندی کی گئی اور جامعات کے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر انہیں سکور دیا گیا۔

کراچی سے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اس سال امپیکٹ رینکنگ میں شامل ہوئی ہے جبکہ دیگر جامعات میں ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی، این ای ڈی یونیورسٹی، اقراء یونیورسٹی، اور داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان بھر سے 18اور جامعات اس سال امپیکٹ رینکنگ کا حصہ ہیں۔

 جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے کہا کہ ٹائمز امپیکٹ رینکنگ میں شامل ہونا یو نیورسٹی کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے جس سے فیکلٹی اور اسٹاف کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ یہ امر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یونیورسٹی کی کارکردگی صحیح رخ پر ہے اور اپنی ترقی کو دستاویزی شکل میں محفوظ کر رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ آنے والے سالوں میں یونیورسٹی اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائے گی۔

انہوں نے کیو ای سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر واحد عثمانی, ثریا خاتون اور ان کی ٹیم کویہ سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد پیش کی، ان کی محنت اور لگن کو سراہا اور اس کام میں تعاون کرنے پر دیگر ڈیپارٹمنٹس کی تعریف کی اور عزم ظاہر کیا کہ اگلے سال اس سے بہتر سکور حاصل کر یں گے۔

 

آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کےصدرکاشف مرزاصدر نےفیسوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن کوآئین کے آرٹیکل 18سے متصادم اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا ہے۔

انکا کہنا ہےحکومت پنجاب کا فیس میں 20 فی صد کمی کا نوٹیفیکیشن عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔

کاشف مرزا نےواضح کیا کہ فیس کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کےپابند ہیں،کنفیوژن پیدا کرنے کی بجائے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرتے ہوئے حکومت یہ فیصلہ واپس لے۔

انسانیت کے جذبہ اور کورنٹائیں سے نبٹنے کے لیے ملک بھرکےمستحق طلبا کی فیس ادائیگی کے لیے کرونا ایجوکیشنل ریلیف فنڈقائم کر دیاہے،وزیر اعظم پاکستان اور صوبائی وزراءاعلی کوملک بھر کے2لاکھ پرائیویٹ سکولزآئسولیشن اور قرنطینہ سنٹرز بنانیں اور 15 لاکھ ٹیچرز بطوروالیئنٹیرز پیشکش بھی کر دی گئی ہے.

ٹیچرز کی تنخواہیں فکس ہیں اورملک بھر میں 90 فیصد اسکول عمارتیں کرائے پر ہیں۔

وزیر اعظم اور چیف جسٹس پاکستان سے داد رسی کی اپیل  ہے.وزیر اعظم پاکستان سے پرائیویٹ سکولزکے لیے ’’تعلیمی ریلیف پیکیج ‘‘ کی استدعا کردی ہے۔