Tuesday, 15 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی : بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے تحت فضائی حادثے کے شکار مسافروں کی سوختہ لاشوں کی تشخیص کا عمل سندھ فرانزک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری نے مکمل کرلیا۔کراچی : بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے تحت فضائی حادثے کے شکار مسافروں کی سوختہ لاشوں کی تشخیص کا عمل سندھ فرانزک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری نے مکمل کرلیا۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تھری اور فور جی انٹرنیٹ سروس پراسرار طور پر بند کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں گذشتہ شب موبائل انٹرنیٹ سروس اچانک بند کردی گئی اور تاحال سروس بند کرنے کی وجوہات معلوم نہ ہوسکیں۔

 اس حوالے سے رابطہ کرنے پر محکمہ داخلہ بلوچستان، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان نے کوئٹہ میں تھری او ر فور جی سروس بند نہیں کی اور نہ ہی ایسی کوئی سفارش وفاقی حکومت کو بھیجی گئی ہے البتہ وفاقی حکومت کی جانب سے اگر یہ اقدام کیاگیا ہے تو اس متعلق علم نہیں ہے۔

 دوسری جانب اچانک سروس بندش کی وجہ سے عوام کو تشویش اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب کہ پی ٹی اے کے ترجمان سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔

کراچی: محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل کی کوئی اجازت نہیں ہوگی البتہ اگر نجی تعلیمی ادارے آن لائن ایجوکیشن شروع کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اس کی اجازت ہوگی.
 
نجی اسکولز اگر اپنے اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کو بلوانا چاہتے ہیں تو ان کو محکمہ صحت کی جاری کردہ ایس او پیز پر عمل پیرا ہونا ہوگا.
 
 سعید غنی کاکہنا ہےکہ پالیسی اور اسکولز کھولنے کے ساتھ ساتھ جو نجی اسکولز پہلی تا آٹھویں جماعت تک کے ان بچوں کو اگلے درجوں میں ترقی دینے پر تحفظات رکھتے ہیں، جن کے تعلیمی نتائج اس معیار کے نہیں ہیں اس پر نظرثانی کے لئے ایک سب کمیٹی بنادی گئ ہے، جو تمام صورتحال کا جائزہ لے کر اپنی تجاویز پیش کرے گی.

نویں جماعت کی طالبہ نے آن لائن کلاس چھوٹنے پر خود کشی کرلی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست کیریلا کے ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں گھر پر ٹیلی ویژن اور اسمارٹ فون کی سہولت نہ ہونے کے باعث طالبہ کی آن لائن کلاس مس ہوگئی جس پر اس نے دلبرداشتہ ہوکر خود کو آگ لگالی۔

بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ 14 سالہ دیویکا دوپہر سے لاپتا تھی جس کی سوختہ لاش اس کے پڑوس میں ایک خالی گھر سے ملی جب کہ لڑکی کے کمرے سے ایک پرچہ بھی ملا جس میں صرف اتنا لکھا تھا کہ ’میں جارہی ہوں‘۔

لڑکی کے والد نے بتایا کہ وہ ایک ڈیلی ویجز ملازم ہے اور خرابی صحت کی وجہ سے کچھ عرصے سے کام کرنے کے قابل نہیں۔

بھارتی میڈیا کےمطابق لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی آن لائن کلاس نہ لینے کی وجہ سے کافی مایوس تھی، وہ کئی مرتبہ آن لائن کلاس لینے کے لیے ٹی وی کو ٹھیک کرانے کا کہہ چکی تھی مگر پیسے نہ ہونے کی وجہ سے ٹیلی ویژن ٹھیک نہیں ہوسکا اور ہمارے پاس اسمارٹ فون بھی نہیں۔

دوسری جانب ریاست کے وزیر تعلیم نے طالبہ کی موت پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

سماجی رابطوں کے مقبول ترین پلیٹ فارم فیس بک نے حال ہی میں صارفین کے لیے ایک نئی ایپ متعارف کرائی ہے جس کا نام 'وینیو' ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک کی نئی پروجیکٹ تجربہ کرنے والی ٹیم نے حال ہی میں ایک ایپ 'وینیو' متعارف کرائی ہے۔

کمپنی کے مطابق یہ ایپ صارفین کو آن لائن براہ راست ایونٹس دکھانے میں مددگار ثابت ہوگی جب کہ لائیو ایونٹس کے دوران ایپ صارفین کو سوالات، پول اور لائیو چیٹ کرنے کا تجربہ بھی فراہم کرے گی۔

یہ ایپ ایونٹس کی میزبانی کے لیے نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعے سے صارفین کو ایونٹ کے دوران ایک دوسرے سے بات چیت کرنے کا موقع مل سکے گا۔

خیال رہے کہ 'وینیو' ایپ فیس بک کی جانب سے ایک ہی ہفتے میں متعارف کرائی جانے والی تیسری ایپ ہے، اس سے قبل فیس بک نے سب سے پہلے ایک ویڈیو بنانے والی ایپ اور وائس کالز سے متعلق ایپ متعارف کرائی تھی۔

کراچی:وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے.

اجلاس میں سیکرٹری تعلیم سید خالد حیدر ، سیکرٹری کالجز باقر نقوی ، سیکرٹری یونیورسٹیز محمد ریاض الدین، تمام بورڈز کے چئیرمینز، میڈم شہناز وزیر علی، تمام پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے چیئرمینز و عہدیداران شامل ہیں.

اجلاس میں کلاس تعلیمی بورڈ کے طلبہ کو بغیر امتحان پاس کرنے ، پروموشن کے حوالے سے سب کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی جائے گی

اجلاس میں اسکول و کالجز میں تدریسی عمل کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی.

 
 
 
 
نیویارک: سماجی رابطے اور مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر نے کرونا سے متعلق غلط معلومات یا متنازع ٹویٹ کرنے والے صارفین کے گردگھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
 
ٹویٹر کی جانب سے ایک روز قبل اعلان کیا گیا ہے کہ کووڈ 19 (کرونا) کے حوالے سے غلط معلومات یا متنازع ٹویٹس کرنے والے صارفین کے ٹویٹس کو لیبلز دیے جائیں گے اور ایسے صارفین کو پیغام بھیج کر خبردار کیا جائے گا۔
 
کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اس اقدام کا مقصد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر غلط اور بے بنیاد معلومات کو روکنا ہے، مستقبل میں اس کا دائرہ کار وسیع کر کے کرونا کے علاوہ دیگر موضوعات کو بھی شامل کیا جائے گا۔
 
 
 
ٹویٹر کی جانب سے جن ٹویٹر کو مختلف رنگوں کے لیبلز دیے جائیں گے اُن کے نیچے وجہ ایک لنک کے ذریعے بیان کی جائے گی تاکہ دیگر صارفین الجھن یا غلط فہمی کا شکار نہ ہوسکیں۔
 
کمپنی نے اپنے تازہ بلاگ میں بتایا کہ اُن ٹویٹس پر لیبلنگ کی جائے گی جن کی وجہ سے زیادہ نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے، ایسے ٹویٹس کو ڈیلیٹ اس لیے نہیں کیا جائے گا کہ صارفین کو غلط معلومات پھیلانے والوں کے بارے میں آگاہی ملتی رہے اور وہ ایسے اکاؤنٹس سے محتاط رہیں۔
 
 
 
کمپنی نے مزید بتایا کہ ٹوئٹس کے مواد کے مطابق انتباہ کا اضافہ کیا جائے گا جن میں کہا جائے گا کہ یہ ٹوئٹ عوامی طبی ماہرین کی رہنمائی سے متضاد ہے۔ ٹویٹر کی نئی پالیسی کا اطلاق اُن ٹویٹس پر بھی ہوگا جو پہلے پوسٹ کیے جاچکے ہیں۔
 
 
 
کمپنی کی عوامی پالیسی کی ڈائریکٹر نک پلکز کا کہنا تھا کہ جعلی خبروں کی روک تھام کے حوالے سے ہماری حکمت عملی دیگر کمپنیوں سے مختلف ہے کیونکہ ہمیں تھرڈ پارٹی کا انتظار نہیں کرنا ہوگا، لیبلز زیادہ تیزی سے کسی بھی ٹویٹ کو اجاگر کریں گے۔
 
 
 
 
 
 
سندھ ہائیکورٹ نے حکومت سندھ کی اسکول فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا معاملہ پر دائر درخواست منظور کرلی، عدالت نے اسکول ملکان کو لاک ڈاؤن کے دوران فیس ادا نہ کرنے والے بچوں کو اسکول سے نکالنے سے بھی روک دیا۔
 
اسکول فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا معاملہ پر سندھ حکومت نے بھی کراچی سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، درخواست میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ڈی جی پرائیویٹ اسکولز کو بچوں اور والدین کی طرف شکایت موصول ہورہی ہیں کہ جو بچے مکمل اسکول فیس ادا نہیں کریں گے انہیں اسکول سے نکال دیا جائے گا۔
 
سندھ حکومت کی جانب سے قانون کے مطابق 20 فیصد رعایت دی گئی ہے جبکہ اسکول مالکان نے عدالت کے سامنے مکمل حقائق بھی پیش نہیں کیے۔
 
 
ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا مزید کہنا تھا کے کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ جو بچے مکمل فیس ادا نہیں کرسکتے لہذا انہیں اسکولوں سے نہ نکالا جائے جب تک اسکول مالکان کی درخواست پر فیصلہ نہیں ہوجاتا تب تک اسکول ملکان کو بچوں کے خلاف کارروائی سے روکا جائے، جس پر عدالت نے سندھ حکومت کی متفرق درخواست منظور کرتے ہوئےحکم دیا کے لاک ڈاؤن کے دوران جو بچے اسکول فیس ادا نہیں کرسکے گے انہیں اسکول سے نہیں نکالا جائے گا۔
 
عدالت نے اسکول مالکان اور سندھ حکومت کی درخواستیں یکجا کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔
 
یاد رہے کہ اسکول مالکان نے سندھ حکومت کی جانب سے 20 فیصد فیس میں رعایت کے نوٹیفکیشن کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت کے 28 اپریل کو نوٹیفکیشن کو معطل کررکھا ہے۔
 
خیلا رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فیصؒہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر کے تمام تر اسکول 15 جولائی تک کے لئے بند رکھے جائیگے اور ساتھ ہی ساتھ تمام بورڈ کے امتحانات بھی منسوخ کردیئے گئے ہیں۔
سندھ ميں ميٹرک اور انٹر کےامتحانات کے حوالے سے فيصلہ آج بروز منگل وزيرتعليم سندھ کی زيرصدارت اسٹرينگ کميٹی کےاجلاس ميں ہوگا۔آٹھويں جماعت کے بچوں کو پرموٹ کرنے کا فيصلہ بھی آج ہوگا۔
 
منگل کو کراچی میں وزيرِتعليم سندھ سعيدغنی کی زيرصدارت اسٹيئرنگ کميٹی کےاجلاس ميں امتحانات کا فيصلہ ہوگا۔ نئے اکيڈمک سال اورپہلی سےآٹھويں جماعت کےبچوں کوپرموٹ کرنے کا فيصلہ بھی اجلاس ميں ہوگا۔اجلاس کے بعد صوبائی وزیرتعلیم سعید غنی پریس کانفرنس میں لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔
 
آل سندھ پرائيويٹ اسکولزاينڈکالجزايسوسی ايشن کاتعليمی ادارےکھولنےکامطالبہ
گزشتہ روز وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کہتے ہیں کہ تمام بورڈز سے طلباء کوبغیرامتحانات اگلی جماعتوں میں بٹھانے سےمتعلق سفارشات طلب کرلی گئی ہیں۔ پیر کووزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت اجلاس میں تمام بورڈز کے چیئرمین بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے تھے۔اسلام آباد تعلیمی بورڈ نےبغیرامتحان طلبہ کو پروموٹ کرنے سے متعلق سفارشات دینےکیلئے وقت مانگ لیا۔وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے امکان ظاہر کیا کہ جمعہ تک تمام سفارشات کومکمل کرکے جامع حکمت عملی کا اعلان کردیا جائے گا۔
 
کرونا کے باعث 15 جولائی تک تعلیمی اداروں کی بندش کے معاملے پرہائیر ایجوکیشن کمیشن نے وائس چانسلرز کا اجلاس بھی آج طلب کرلیا ہے
 
 
 
 
کراچی : محکمہ تعلیم سندھ نے پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا،صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ بورڈ امتحان میں پروموٹ کرنے کیلئے قوانین میں ترمیم کرنا پڑے گی جبکہ یکم جون سے اسکول نہیں کھلیں گے۔
 
تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیرصدارت اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں پہلی تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ 9 ویں تا 12ویں جماعت کے طلبہ کو پرموٹ کرنے کا فیصلہ کل ہوگا۔
 
اجلاس میں کہا گیا کہ بورڈ امتحانات پر وفاقی حکومت سے بات کرکے فیصلہ کیا جائے گا۔
 
بعد ازاں وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 15جولائی تک اسکول بندرکھنے اور 12ویں جماعت تک بچوں کو پروموٹ کرنے کااعلان ہوا، وفاقی حکومت کے اعلان کےدن صوبائی وزراتعلیم کی میٹنگ ہوئی تھی، میں میٹنگ میں نہیں جا سکاتھا،شفقت محمود سے فون پر بات ہوئی تھی۔
 
 
 
وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ مارچ میں سندھ کی تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی نےجامع پلان ترتیب دیاتھا ، ہم نے این سی سی کا فیصلہ اسٹیئرنگ کمیٹی میں رکھنے کاکہاتھا، نویں سے 12ویں جماعت کے بچوں کو پروموٹ کرنے پر اتفاق نہیں تھا۔
 
سعید غنی نے کہا کہ شفقت محمودنے بھی کل کہا ہے ان میں مسائل ہیں ایک دو روزمیں فیصلہ ہوگا، یکم جون کو اسکول نہیں کھولیں گے،نئی تاریخ کا اعلان بعدمیں کریں گے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ پہلی تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ ہواہے، بچوں کوسالانہ کارکردگی،پچھلے سال کے نتیجے کی بنیاد پرپروموٹ کیاجائے گا۔
 
صوبائی وزیر نے مزید کہا 9ویں سے 12ویں جماعت کے بورڈز کے امتحانات ہوتے ہیں بورڈقانون میں یہ ہے ہی نہیں کہ بغیر امتحان پروموٹ کیا جائے، بورڈ امتحان میں پروموٹ کرنے کیلئے قوانین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔
 
سعید غنی کا کہنا تھا کہ جلد بازی میں ایسا کام نہیں کرناچاہتے جومسائل پیدا کرے، بچوں کو پروموٹ کرنے کے معاملے پرکمیٹی بنائی ہے جو مسائل حل کرے، کورونا سے ہماری جان کب چھوٹے گی ایسا ابھی تک کچھ نہیں پتہ۔
 
انھوں نے کہا کہ 26 فروری 2020سے پہلےوالی زندگیاں نہیں رہی ہیں، ہمیں لائف اسٹائل بدلنا ہے اپنے رویے کو بدلنا ہے ، اسکول کو بند کرنے کو تعلیم سے دور کردینا بھی یہ مناسب نہیں، بہت سے اسکولوں کے پاس آن لائن پڑھانے کی سہولتیں ہیں ، بہت سےاسکول اسائنمنٹ بچوں کو گھروں پر بھجوا سکتے ہیں تاہم سرکاری اسکولز، کالجز میں اتنی استعداد نہیں کہ آن لائن پڑھا سکیں۔
 
وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے ہوسکتاہے 6سے8ماہ تک اسکول نہ کھولے جائیں، ٹیچرز کی بھی مختصر ٹریننگ کی کوشش کررہے ہیں، ہر جگہ بچوں کو آن لائن نہیں پڑھا سکتے ہیں، بہت سارے دیہی علاقوں میں آن لائن کلاسزممکن نہیں ، ہماری کوشش ہے کہ وفاق کے ساتھ ایک جیسا فیصلہ ہو۔
 
اسکول فیسوں کے حوالے سے سعید غنی نے کہا کہ فیسوں میں 20فیصد کی کمی صرف 2ماہ کیلئے تھی، 20 فیصد فیس میں کمی پرسندھ ہائیکورٹ کااسٹے آرڈر ہے ، بعض اسکولوں نے خود سے 20فیصد کمی کردی ہے۔