ایمز ٹی وی (کراچی) انڈونیشیاکے کونسل جنرل ھادی سنٹوسو نے کہا ہے کہ انکی حکومت بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی سمیت دیگر تعلیمی اداروں کے ایم فل اور پی ایچ ڈی طالب علموں کو سالانہ10 اسکالرشپ کا اجراء کرے گی، دونوں ممالک میں تحقیق کو مذیدفروغ دیاجائے گا، تحقیقی وسائنسی تعلیم و تربیت کیلئے دونوں ممالک کے درمیان تحقیقی طالب علموں کا باہمی تبادلہ بھی کیا جائیگا۔
یہ بات انھوں نے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی میں ایک اجلاس کے دوران کہی۔ اس موقع پر آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوھدری کے ہمراہ سینئر پروفیسر ڈاکٹر خالد ایم خان، ڈاکٹر سونیا صدیقی اور ڈاکٹر حنا صدیقی بھی موجود تھیں جبکہ انڈونیشیاکے نائب کونسل باسکورو نگروہو سمیت دوسرے اہلکار بھی موجود تھے۔
انڈونیشی کونسل جنرل نے کہا اس اسکالرشپ کا اجراء ہر سال کیا جائے گا جو اعلیٰ تعلیم سے وابستہ طلبہ و طالبات کے لیے ہوگی، جبکہ انڈونیشیا کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پاکستانی طالب علموں کی تعلیمی و تحقیقی تربیت بھی کی جائے گی، انھوں نے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے تحت بالخصوص کیمیائی و حیاتیاتی علوم میں ہونے والی ترقی کو سراہا اور ان سائنسی میدانوں میں مسلم دنیا کی رہنمائی کرنے پر ادارے کی قیادت کو مبارکباد بھی پیش کی، انھوں نے کہا ہمارے ملک میں تعلیمی ادارے پاکستان میں بین الاقوامی مرکز جیسے اداروں سے سائنسی معاہدے کے خواہاں ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوھدری نے کہا کہ ان کا ادارہ انڈونیشیا کے طالب علموں کو بین الاقوامی مرکز میں تمام تر علمی اور تحقیقی سہولیات فراہم کرے گا، انھوں نے وفد کو بتایا کہ ان کا ادارہ گزشتہ سالوں میں 10 سے زیادہ انڈونیشیا کے طالب علموں کو تحقیقی تربیت فراہم کرچکا ہے، انھوں نے کہا بین الاقوامی مرکز بھی انڈونیشیا کے طالب علموں کو10 اسکالرشپ کا اجراء کریگا، انھوں نے کہا آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی انڈونیشیا کے نمایاں سائنسی ادارے انڈونیشین انسٹی ٹیوٹ آف سائنسس (ایل آئی پی آئی) اور ایگریکلچر یونیورسٹی بوگور جیسے اداروں کے ساتھ مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کرچکا ہے جن کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف سائنسی میدان میں تحقیقی تعلق قائم کرنا ہے بلکہ دونوں ممالک میں کیمیائی و حیاتیاتی علوم کو مذیدفروغ دینا بھی ہے۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل)آج سے پانچ سال قبل سنہ 2009ء میں "عالمی امن نوبل انعام" دینے والی کمیٹی نے امریکی صدر براک اوباما کو 'امن کا آئیکون' قرار دیتے ہوئے انہیں نوبل انعام سے نوازا مگر آج وہی کمیٹی امریکی صدر سے مایوس ہے اور انہیں نوبل انعام دینے پر شرمندہ ہے۔ امریکی صدر براک اوباما کو سنہ 2009ء میں نوبل انعام سے نوازنے والی کمیٹی کےسابق سیکرٹری جنرل گیر لونڈسٹڈ نے صدر اوباما کی کار کردگی اور ان سے وابستہ توقعات کے بارے میں سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ ان کی یاداشتیں ایک برطانوی اخبار میں شائع ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ صدر براک اوباما نوبل انعام کی انتظامی کمیٹی کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے۔ مسٹر گیر لونڈسٹڈکے مطابق براک اوباما کو امریکا کا صدر منتخب ہوئے ابھی صرف نوماہ ہی گذرے تھے کہ ان کے لیے نوبل انعام کا اعلان کیا گیا۔ اس پر نہ صرف امریکہ بلکہ پوری دنیا کی جانب سے کمیٹی کو سخت تنقید کا سامناکرنا پڑا تھا۔ مگر کمیٹی صدر اوباما سے بڑی بڑی توقعات وابستہ تھیں کہ وہ دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے کوئی جاندار قدم اٹھائیں گے۔ دنیا میں امن وامان کو یقینی بنانے کے حوالے سے صدر اوباما کے اپنے دعوے بھی کھوکھلے ثابت ہوئے۔ آج صرف میں ہی نہیں بلکہ کمیٹی کے دوسرے ارکان اور وہ تمام لوگ جو صدر اوباما کو نوبل انعام دینے کے پرزور حامی تھے وہ سب آج شرمندہ ہیں۔ آج ہمیں اندازہ ہوا ہے کہ ہم نے صدراوباما کو امن کا نوبل انعام دے کر ایک غیر مستحق شخص کو نوازا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف باراک اوباما ہی نہیں اس میدان میں کئی دوسرے لوگ بھی ان کی صف میں کھڑے دکھائی دیتے ہیں جنہیں نوبل انعام سے غلط طورپر نوازا گیا۔
ایمز ٹی وی (گلگت بلتستان) وزیر تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال نے کہاہے کہ تمام سرکاری ریسٹ ہاؤسز کی مرمت اور دیکھ بھال محکمہ تعمیرات عامہ کررہی ہے مگر کنٹرول انتظامیہ کے پاس ہے جس کی وجہ سے ان ریسٹ ہاؤسز کا غلط استعمال ہورہا ہے اور سرکاری افسروں کے مہمان کے طورپر کچھ لوگ ان ریسٹ ہاؤسز میں ٹھہرتے ہیں اورکرایہ ادا کئے بغیر چلے جاتے ہیں اگر ریسٹ ہاؤسز کا کنٹرول انتظامیہ کے پاس ہے تو انہیں غلط استعمال کرنے پر ایکشن لینے اور چیک کرنے کا اختیار ہمارے پا س ہونا چاہیے اس حوالے سے تفصیلی رپورٹ ایوان کے آئندہ اجلاس میں پیش کروں گا۔ ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں ریسٹ ہاؤسز ممبران اسمبلی کیلئے تعمیر کئے گئے تھے مگر ان تمام ریسٹ ہاؤسز کا غلط استعمال ہورہا ہے اسلام اباد میں موجود گلگت بلتستان ہاؤس کو بیورو کریسی نے اپنے کنٹرول میں رکھا ہوا ہے نلتر ، غذر ، ہنزہ اور بلتستان کے ریسٹ ہاؤسز کو میں نے خود چیک کیا ہے ان ریسٹ ہاؤسز میں سرکاری افسروں کے مہمان کے نام پر کچھ لوگ ٹھہرتے ہیں اورکرایہ ادا کئے بغیر چلے جاتے ہیں میں سختی س ہدایات جاری کی ہیں کہ آئندہ کسی بھی بیورو کریٹ کا مہمان ریسٹ ہاوسز میں آئے اور کرایہ نہ دے تو اسے کمرے سے باہر نکال دیں۔
ایمز ٹی وی (پشاور)انجینئرنگ یونیورسٹی پشاور میں انڈر گریجویٹ اوپن میرٹ داخلے شروع ہوگئے ۔یونیورسٹی کی جانب سےجاری اعلامیہ کے مطابق بی ایس سی انجینئرنگ کے داخلے 21ستمبر تک جاری رہیں گے درخواست گزار وں کی بڑی تعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے انجینئرنگ یونیورسٹی کے ڈائیریکٹریٹ آف ایڈمیشن نے نیو اکیڈمک بلاک میں ایک کیمپ کا انقاد کیا گیآ۔ گزشتہ روز وائس چانسلر انجینئرنگ یونیورسٹی سید امتیاز حسین گیلانی نے ایڈمنسٹریشن کیمپ کا دورہ کیا اور طلبہ اور ان کے والدین سے بات چیت کی ۔ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ پروفیسر داکٹر نور محمد اور ڈایئرکٹر ایڈمیشن ڈاکٹر لائق حسین بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ایڈمیشن کی فائنل لسٹ 3اکتوبر کو جاری کی جائے گی۔
ایمز ٹی وی(کراچی) شہر قائد کو ایک مرتبہ پھر شدید گرمی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔ کراچی میں ایک مرتبہ پھر سورج آگ برسانے لگا ہے اور درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا ہے۔ گرمی کی وجہ سے متاثرین کو بروقت طبی امداد پہنچانے کے لئے محکمہ صحت نے شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے اثرات زائل کرنے کے لئے لوگ پانی اور دیگر ٹھنڈے مشروبات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں اور کسی ضرورت کے بغیر گھر سے باہرنہ نکلیں۔ ڈی جی محکمہ موسمیات ڈاکٹر غلام رسول کا کہنا ہے کہ اس وقت ہوا کا کم دباؤ بحیرہ عرب میں موجود ہے، جس کی وجہ سے شہر میں سمندری ہوائیں بند ہیں، علاقے کو سندھ اور بلوچستان کے میدانی علاقوں کی گرم ہواؤں نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ شدید گرمی کی لہر اتوار اور پیر کو بھی جاری رہے گی تاہم پیر کی رات سے درجہ حرارت معمول پر آجائے گا۔ واضح رہے کہ جون میں کراچی میں شدید گرمی کے نتیجے میں 18سو سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایمز ٹی وی (پشاور) ضلعی انتظامیہ نے دفعہ 144 کے تحت شہر میں کھلونا بندوق کی خریدوفروخت،اندورن شہر قربانی کی کھالوں کا ڈھیر جمع کرنے اور کھالیں جمع کرنے کے لئے لاؤڈ سپیکروں کے استعمال پر ایک ماہ کے لئے پابندی عائد کردی۔ ڈپٹی کمشنر پشاور ریاض خان محسود کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق دفعہ 144 کے تحت عید الاضحیٰ پر کھلونا بندوق کی خرید و فروخت پر پابندی ہوگی۔ شہر کے اندر قربانی کے جانوروں کی کھالوں کا ڈھیر لگانے اور کھالیں جمع کرنے کے لئے لاوڈ سپیکرز کا استعمال بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔قربانی کی کھالیں لوگوں سے زبردستی لینے پر بھی پابندی عائد ہوگی۔
ایمز ٹی وی(پشاور) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ بڈھ بیر حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، دہشت گرد افغانستان سے آئے اور حملہ افغانستان سے ہی کنٹرول ہوا، ایک موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ان کے ہدف سے پہلے ہی منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا۔ کور ہیڈ کواٹرز پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ حملہ آور صبح پانچ بجے بیس کے گیٹ سے اندر داخل ہوئے، دہشت گرد گروپ کی صورت میں آئے تاہم گیٹ کے اندر داخل ہوکر وہ دو حصوں میں بٹ گئے، ایک حملہ آوروں کا گروپ انتظامیہ بلاک، جب کہ دوسرا حملہ آوروں کا گروپ ٹیکنیکل بلاک کی جانب بڑھ گیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزیدکہنا تھا کہ دہشت گردوں کی تعداد تیرہ سے چودہ تھی، دہشت گردوں کے ایک گروپ نے مسجد میں موجود نماز پڑھتے اور وضو کرتے افراد کو نشانہ بنایا۔ پاک افواج کے جوانوں نے دہشت گردوں کو 50 میٹر کے اندر ہی روکے رکھا، اور وہی مقابلے میں تمام دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام پر پہنچا دیا۔