ایمز ٹی وی (تجارت) حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ رواں سال کے دوران پی آئی اے اور اسٹیل ملز اور کچھ دوسرے اداروں کی نجکاری کی جائے گی ۔ آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستانی حکام نے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ رواں سال کے آخر تک پی آئی اے کے 26 حصص فروخت جبکہ اسٹیل ملز کی مکمل نجکاری کردی جائے گی ۔دیگر جن اداروں کی نجکاری کا وعدہ کیا گیا ہے ان نیشنل پاور کنسٹرکشن کمپنی کی 88 فیصد ، مری پیٹرولیم کے 93.18اور پاک عرب ریفائنری کے 10 سے 15 فیصد حصص فروخت ئے جائینگے ۔اس ہی طرح کوٹ ادو پاور کمپنی کے 40 فیصد سے ذائد اور نادرن پاور جنریشن کمپنی کی مکمل نجکاری ہے
ایمز ٹی وی (بین الاقوامی)چین میں مسلمانوں پر نماز اور روزے رکھنے پر پابندی کیخلاف ترکی کے مختلف شہروں میں مظاہرے کیے گئ۔ترکی کے دارلحکومت انقرہ اور استنبول میں سیکڑوں افراد نے چینی سفارت خانوں کے باہر زبردست مظاہرہ کیا، مظاہرین نے چین کے مغربی علاقے زنگ جیانگ میں مسلمانوں کو ماہ صیام میں روزے اور نماز سے روکنے پر چینی حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا، ترکی کے متعدد شہروں میں چین مخالف مظاہروں میں پرچم نذر آتش کئے گئ
چین نے ترکی کا سفر کرنے والے اپنے شہریوں کو وہاں ہونے والے چین مخالف مظاہروں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہروں کے دوران حال ہی میں چینی سیاحوں پر حملے کئے گئے اور انہيں نقصان پہنچایا گيا ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مذہبی فرائض کی ادائیگی پر کوئی پابندی کسی صورت قبول نہیں کی جاسکتی جبکہ دوسری جانب چین نے حالات کی نزاکت دیکھتے ہوئے اپنے شہریوں کو ترکی کا سفر نہ کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں۔
ایمز ٹی وی (بین الاقوامی) آسٹریلوی وزیرِ اعظم ٹونی ایبٹ نے اپنی کابینہ کے ارکان سے کہا ہے کہ وہ ملک کے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک مقبول ٹاک شو کا بائیکاٹ کریں۔آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) نے دو ہفتے قبل اپنے لائیو پروگرام ’کیو اینڈ اے‘ یعنی سوال و جواب میں دہشت گردی کے ایک سابق مشتبہ شخص کو سوال کرنے کا موقع دیا تھا۔ اس پروگرام سے ناخوش آسٹریلوی وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ملک کے وزیرِ زراعت نے پیر کی شب چینل پر پروگرام میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔ وزیرِ زراعت کے دفتر کی جانب سے مقامی اخبار سڈنی مارننگ ہیرلڈ کو بتایا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم نہیں چاہتے کہ ان کی کابینہ کا کوئی رن سوال و جواب کے پروگرام میں شرکت کرے۔ سوال و جواب کا یہ پروگرام آسٹریلیا میں قومی سلامتی اور اظہارِ رائے کی آزادی کے بارے میں جاری بحث کا مرکز بن چکا ہے۔اے بی سی نے گذشتہ ہفتے تسلیم کیا تھا کہ سڈنی سے تعلق رکھنے والے مشتبہ شخص ذکی ملاح کو لائیو ٹی وی پر سوال کرنے کا موقع دینا درست نہیں تھا۔ ملاح کو 2005 میں سرکاری اہلکاروں کو ہلاک کرنے کی دھمکی دینے کا مجرم قرار دیا گیا تھا تاہم انھیں دہشت گردی کے الزامات سے بری کر دیا گیا تھا۔بطور ناظر پروگرام میں شرکت کرنے والے ذکی ملاح نے خارجہ امور کے پارلیمانی سیکریٹری سٹیون سیوبو سے حکومت کے اس فیصلے کے بارے میں دریافت کیا تھا جس کے مطابق دہشت گردی کی حمایت پر دوہری شہریت کے حامل آسٹریلوی باشندوں سے شہریت واپس لی جا سکے گی۔ سٹیون سیوبو کے جواب پر ملاح غصے میں آ گئے تھے اور کہا تھا کہ ان جیسے وزیروں کی وجہ سے ہی ’آسٹریلوی مسلمانوں کا شام جانا اور وہاں (دولتِ اسلامیہ) میں شمولیت کا عمل جائز ہوگیا ہے۔‘ اس پروگرام کے بعد آسٹریلوی وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ یہ سوال کیا جانا چاہیے کہ آسٹریلوی نشریاتی ادارے کس فریق کا حامی ہے۔
ایمز ٹی وی (تعلیم) نیشنل یونین آف ٹیچرز کی تیارہ کردہ رپورٹ کے مطابق طلبا کو ذہنی دباؤ جیسے مسائل کا سامنا ہے جن کا تعلق امتحانات سے ہے
آٹھ ہزار اساتذہ سے کیے گئے سروے اور تحقیق پر مبنی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امتحانات کی تیاریوں نے بچوں کے سیکھنے کے عمل کو کم کیا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ اس کا عزم ہے کہ ہر بچہ اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے قابل ہو سکے۔ لندن میٹروپولیٹن یونیورسٹی سے وابستہ پرفیسر میرن ہچنگز کی تیار کردہ اس رپورٹ کا عنوان ہے ’بچوں اور نوجوانوں پر احتسابی اقدامات کا اثر‘۔ رپورٹ کے مطابق امتحانات میں بہترین کارکردگی کی دوڑ میں طلبا کی جذباتی اور عمومی صحت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ حکومت قومی سطح پر مختلف آزمائشوں اورطلبا کے اگلے مرحلے میں جانے کے لیے امتحانات کو سکولوں کی کاررکردگی جانچنے کے لیے استعمال کرتی ہے. رپورٹ میں جن اساتذہ نے سروے میں حصہ لیے ان میں سے بہت سے متفق تھے کہ سیٹس یا عام امتحانات سے قبل طلبا بہت زیادہ ذہنی دباؤ میں دیکھے گئے یا انھیں پریشانی لاحق ہوگئی۔ایک استاد کا کہنا تھا ’دس یا گیارہ سال کا بچہ گھبرایا ہوا اور بے بس ہو کر آپ کے سامنے بیٹھا ہوتا ہے۔ ایک اور ٹیچر کے مطابق ’مجھے ایک بچے کو تین دن کے لیے گھر بیھجنا پڑا کیونکہ حال میں ہونے والے ٹیسٹ کے نتائج سے وہ بہت پریشان تھا اور مزید ٹیسٹ نہیں دینا چاہتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق امتحانات اور ٹیسٹوں پر زور سے طالب علموں اور اساتذہ کے درمیان رشتے کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ جونیئر سکول کے ایک ٹیچر کے مطابق مجھے خطرہ ہے کہ میں طلبا کو فرد کے طور پر دیکھنے کے بجائے یہ دیکھتا ہوں کہ وہ (توقع سے کم کارکردگی والی) سرخ لسٹ میں ہیں یا (توقع سے زیادہ کارکردگی والی) سبز لسٹ میں ہیں یا پرپل لسٹ میں ہیں۔
ایمز ٹی وی (لاہور) پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے مابین اتوار کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔عوامی تحریک کے ایک عہدیدار کے مطابق سابق آرمی چیف پرویز مشرف نے ڈاکٹر طاہر القادری کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور انھیں ملاقات کے لیے کراچی کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
تاہم مذکورہ عہدیدار نے اس حوالے سے نہیں بتایا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سابق صدر پرویز مشرف کی یہ دعوت قبول کی ہے یا نہیں۔ پرویز مشرف اور سربراہ عوامی تحریک کے مابین ملک میں بلدیاتی انتخابات سمیت ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔
ڈاکٹر طاہر القادری گزشتہ ہفتے تقریباً 7 ماہ بعد وطن واپس پہنچے تھے، وہ 3 دسمبر2014 کوعلاج کے لیےبیرون ملک گئے تھے