Wednesday, 06 November 2024

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) برطانوی وزارت عظمٰی کا سہرا کس کے سر سجے گا فیصلہ آج ہو جائے گا، عام انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

ابتدائی نتائج کے مطابق لیبر پارٹی اور حکمران جماعت کنزرویٹوپارٹی کے درمیان مقابلہ سخت ہیں، وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون اپنےحلقے سے کامیاب ہوگئے۔

انتخابی نتائج کے مطابق نکولا اسٹرجن کی اسکاٹش نیشنل پارٹی ایک بڑی پارٹی کی حیثیت سےابھر کر سامنے آئی ہے، اسکاٹش نیشنل پارٹی کی کارکردگی نے نقادوں اورتجزیہ کاروں کو حیران کردیا ہے۔

ایڈ ملی بینڈ کی جماعت کو اسکاٹ لینڈ میں بھی جھٹکا لگا، وہاں اس کی حریف اور برطانیہ سے آزادی کی حامی کی اسکاٹش نیشنل پارٹی اب تک 54 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے، ان میں سے 40 ایسی نشستیں بھی ہیں جن پر گذشتہ الیکشن میں لیبر پارٹی جیتی تھیں

حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی بھی ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہے۔

گزشتہ روز برطانیہ میں صبح سات بجے سے رات دس بجے تک پولنگ ہوئی تھی، پاکستانی وقت کے مطابق رات دوبجے پولنگ کا وقت ختم ہوا اور ایک گھنٹے بعد پہلا نتیجہ لیبرپارٹی کے حق میں آیا۔ ماہرین ایگزٹ پول کے نتائج کو حیران کن قرار دے رہے ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے پول نتائج پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں لیبر پارٹی کے امیدوار اور سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کے صاحبزادے انس سرور کو بھی شکست ہوئی ہے جبکہ سکاٹش نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والی پاکستانی نژاد تسمینہ احمد شیخ پرتھ شائر سے کامیاب ہوگئی ہیں۔

برطانوی شہر بریڈفرڈ سے دو پاکستانی نژاد امیدوار عمران حسین اور ناز شاہ لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے ہیں۔ ناز شاہ نے رسپیکٹ پارٹی کے مشہور سیاست دان جارج گیلووے کو شکست دیدی ہے۔

اس کے علاوہ بولٹن سے یاسمین قریشی کو فتح حاصل ہوئی جبکہ لندن میں ٹوٹنگ کے علاقے سے لیبر پارٹی کے صادق خان دوبارہ دارالعوام کے رکن بننے میں کامیاب رہے ہیں۔ ۔

ایمز ٹی وی ﴿ایجوکیشن﴾ دنیا بھر میں بولی اور سمجھی جانی والی زبانوں میں سے اردو ہندی دنیا کی دوسری بڑی زبان بن چکی ہے، جبکہ اول نمبر پر آنے والی زبان چینی ہے اور انگریزی کا نمبر تیسرا ہے۔

 

یونیورسٹی آف ڈیسلڈرف الرچ نے 15 برس کی مطالعاتی رپورٹ شائع کی ہے، جس کے مطابق دنیا بھر میں بولی جانے والی زبانوں کو ساتوں براعظموں میں نقشے اور چارٹ کی مدد سے تقسیم کیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، سب سے زیادہ، یعنی 2301 زبانیں براعظم ایشیا میں بولی جاتی ہیں، جبکہ دوسرے نمبر پر براعظم افریقہ ہے جہاں 2138 زبانیں بولی جاتی ہیں۔ بحر الکاہل کے خطے میں بولی جانے والی زبانوں کی تعداد ایک ہزار تین سو تیرہ بتائی جاتی ہے اور  ساوتھ اور نارتھ امریکہ میں بولی جانے والی زبانوں کی تعداد ایک ہزار چونسٹھ ہے، جبکہ یورپ جہاں بہت سی قومیں آباد ہیں لیکن اس براعظم میں صرف دو سو چھاسی زبانیں بولی جاتی ہیں۔

 

 

رپورٹ کے مطابق، بارہ زبانیں ایسی ہیں کہ جنھیں دنیا کی دو تہائی آبادی بولتی اور سمجھتی ہے۔ ان میں سے پانچ ایشیائی زبانیں ہیں جن میں چینی زبان  سرفہرست ہے جسے ایک ارب انتالیس کروڑ لوگ بولتے سمجھتے ہیں، ان کے مقابلے میں اردو اور ہندی اٹھاون کروڑ پچاس لاکھ سے زائد لوگ بولتے اور سمجھتے ہیں۔ اس کے بعد نمبر آتا ہے انگریزی کا، انگریزی زبان باون کروڑستر لاکھ لوگ بول اور سمجھ سکتے ہیں۔ ان کے مقابلے میں عربی بولنے اور سمجھنے والوں کی تعداد بھی کم نہیں  جو چھالیس کروڑ ستر لاکھ کے قریب ہے جبکہ ہسپانوی زبان بولنے والوں کی تعداد بھی اڑتیس کروڑ نوے لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔

 

مستقبل میں بولی جانے والی زبانوں کا ڈھانچہ پیش کرتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے ڈیڑھ ارب لوگ انگریزی زبان سیکھ رہے ہیں ان کے مقابلے میں فرنچ سیکھنے والوں کی تعداد آٹھ کروڑ بیس لاکھ، چینی زبان سکھنے والوں کی تعداد تین کروڑ، ہسپانوی سیکھنے والوں کی ایک کروڑ پینتالیس لاکھ، جرمن سیکھنے والوں کی تعداد بھی ایک کروڑ ہے پتالیس لاکھ ہے، جبکہ اطالوی زبان صرف اسی لاکھ اور جاپانی زبان صرف تیس لاکھ لوگ سیکھ رہے ہیں۔ جس سے ان زبانوں کے مستقبل کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

ایمز ٹی وی(ہیلتھ ڈیسک)زرایع کے مطابق مریکی یونیورسٹی کے طالب علموں نے مصنوعی دل کو بجلی فراہم کرنے والا ایسا نظام تیار کیا ہے جو خود مریض کے بدن سے بجلی تیار کرسکتا ہے،امریکی طالب علموں عمر کبیر اور جان برٹوس کی جانب سے تیار کیا گیا خاص قسم کا بیلٹ گھٹنوں پر پہننا پڑتا ہے جس میں نصب چھوٹی موٹریں گھٹنے کی حرکت سے بجلی بناتی ہیں جو دل کو بجلی فراہم کرنے والی بیٹری یا براہِ راست جسم کے اندر توانائی فراہم کرسکتی ہیں۔ اس نظام کو پہن کر چلنے سے 4 واٹ تک بجلی پیدا ہوتی ہے جو لیتھیئم آئن بیٹری پیک تک پہنچتی ہے

ایمز ٹی وی (سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) جاوید کریم کو انٹرنیٹ کی کاروباری شخصیت اور ویڈیو شیرنگ ویب سائٹ کے تیسرے شریک بانی کی حیثیت سے جانا جاتا ہے، جبکہ وہ آن لائن رقوم کی ادائیگی کی سروس ’پے پال‘ کے اصل نظام کو ڈیزائن کرنے اور لاگو کرنے کے حوالے سے بھی شہرت رکھتے ہیں۔

 

جاوید کریم بنگلہ دیشی اور جرمن نژاد امریکی ہیں۔ وہ 1979 میں مشرقی جرمنی میں پیدا  ہوئے۔ والد کیمسٹ  اور والدہ یونیورسٹی آف منی سوٹا میں محقق اور پروفیسر ہیں۔بچپن جرمنی میں گزرا جس کے بعد ان کا خاندان جرمنی سے نقل مکانی کر کے امریکی ریاست منی سوٹا منتقل ہو گیا۔جہاں انھوں نے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل لیکن یونیورسٹی ایلی نوائےمیں انڈر گریجویٹ کی تعلیم ادھوری چھوڑکر  2000سلیکون ویلی چلے آئے جہاں انھوں نے پے پال میں شمولیت اختیار کر لی۔اور یہیں ملازمت کے دنوں میں ان کی ملاقات چیڈ ہرلی اور اسٹیو چین سے ہوئی اور جب 'ای بے'  نے پے پال کوخرید لیا تو کریم خاصےامیر ہو گئے ۔

 

ماہر ٹیکنالوجسٹ کریم کے مطابق ہرلیم چین اور میں ایک نیا کاروبار شروع کرناچاہتے تھے، جس کے لیے ہم اکثر اسٹین فورڈ کے قریب میکس اوپرا کیفے میں ملاقاتیں کرتے تھے ،کبھی ہرلی کے گھر پر ملتے یا کبھی جاوید کے اپارٹمنٹ میں ہماری نشستیں ہوا کرتی تھیں اور پھر ان کا خیال یو ٹیوب بن گیا اور 2005 میں ویڈیو شیرنگ پلیٹ فارم کی بنیاد رکھی گئی۔

 

جاوید کریم پر قسمت دوسری بار مہربان ہوئی تو یو ٹیوب کا سودا  گوگل کے ساتھ طے پا گیا اس دفعہ انھیں گوگل کےحصص کا 137,443 ملین ڈالرحاصل ہوا ۔جاوید کریم کی کل دولت کا انداز  140 ملین ڈالر ہے ۔جاوید کریم نے 2008 میں انوسٹمنٹ گروپ 'یونیورسٹی وینچرز ' کے نام سے ایک فنڈنگ منصوبہ قائم کیا ہے ،جس کا مقصد سابق اور موجودہ یونیورسٹی طلبہ کے خیالات کو کمپنی کی صورت میں لانچ کرنا ہے ۔

 

یوٹیوب دس برس مکمل کر چکی ہے۔ اس پلیٹ فارم سے پہلی بار جاوید کریم نے اپنے یوزر نام کے ساتھ 23 اپریل کو ایک ویڈیو شئیر کی تھی۔ یو ٹیوب پر ویڈیو شیرنگ کا آغاز جاویدکریم کی ایک ویڈیو 'می ایٹ دا زو' سے ہوا انیس سکینڈ پر مشتعمل اس ویڈیو میں، وہ سان ڈیاگو کے چڑیا گھر میں ہاتھیوں کے پنجرے کے سامنے کھڑے ہو کر ہاتھیوں کی سونڈ پر تبصرہ کرتے ہیں۔ یہ ویڈیو اب تک 22,595,708  بار دیکھی جا چکی ہے۔

 

یو ٹیوب کے ایک ارب سے زائد صارفین ہیں یوٹیوب پر لوگ ہر روزکروڑوں گھنٹے ویڈیوز دیکھتے ہیں اور  خیالات شئیر کرتے ہیں ،اس پلیٹ فارم سے ہر ایک منٹ میں  300گھنٹے کی ویڈیوز اپ لوڈ کی جاتی ہیں ۔ یو ٹیو ب 75  ممالک میں 61 زبانوں میں دستیاب ہے۔ ساوتھ کورین پاپ گلوکار پارک جے سنگ پی ایس وائی کا گانا گنگم اسٹائل گینیز بک ورلڈ ریکارڈ میں  یو ٹیوب کی سب سے پسندیدہ ویڈیو ہے۔