Friday, 01 November 2024

ایمزٹی وی(کراچی) ایس ایس پی عرفان بلوچ کے مطابق پولیس نے کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سعید آباد میں کارروائی کرکے سابق ایس ایچ او پریڈی غضنفر کاظمی کےقتل میں ملوث ملزم عمران زمان کو گرفتار کیا۔ پولیس کا کہنا ہےکہ ایس ایچ او غضنفرکاظمی نے غبن کے کیس میں ماسٹر مائنڈ عمر زمان کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد ملزم نے گرفتاری پر ایس ایچ او کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور اپنے دیگر ساتھیوں ریاض اور انور کے ساتھ مل کر غضنفر کاظمی کو قتل کیا۔

سندھ حکومت نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے 50 لاکھ روپے انعام کا اعلان کر رکھا تھا جب کہ ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔

 ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ترقیاتی منصوبے 2018ءتک مکمل کر لئے جائیں گے جس کے باعث بجلی کا مسئلہ ہمیشہ کیلئے حل ہو جائے گا، پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے خلوص نیت سے کام کر رہے ہیں۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان جن مشکلات سے دو چار ہے وہ ایک دن میں حل نہیں ہو سکتیں، ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے مسئلے کو حل ہونے میں چند سال لگیں گے یہ ایسا مسئلہ نہیں راتوں رات ختم ہو جائے، بجلی بحران پچھلے 23 سالوں کی غفلت کا نتیجہ ہے اور اسے ٹھیک ہونے میں بھی وقت درکار ہو گا تاہم ہمیں امید ہے کہ حکومت کی مدت پوری ہونے سے پہلے یہ مسئلہ ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے گا۔اس موقع پر انہوں نے چند ہفتوں میں کراچی لاہور موٹروے پر کام شروع کرنے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ یہ اسی معیار کی ہو گی جو اس وقت پاکستان میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے پاکستان کے مسائل پر توجہ دی ہوتی تو آج یہ مشکلات پیدا نہ ہوتیں لیکن ہم نے پاکستان کے اندر ایک کو نکال کر دوسرے کو لا بٹھایا اور اندر میوزیکل چیئر چلتی رہی تاہم اب پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا اور عوام نے سوچ سمجھ کر ووٹ دیا ہے، سب کو چاہئے کہ وہ پاکستان کی ترقی کی حمایت کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ پاکستان تقدیر کے ساتھ کھیلنے کا وقت نہیں ہے،وزیراعظم نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کیا اور 98 روپے تک لائے لیکن دھرنوں کا تماشا لگنے کے بعد ڈالر کی قیمت 104 روپے تک پہنچ گئی ہے تاہم حکومت اب بھی ڈالر کی قیمت کو نیچے لانے کی کوشش کر رہی ہے۔

 ایمز ٹی وی (اسلام آباد) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں  حکام طلبہ، فیسوں، ردی اور کاغذوں کی خریداری کی مد میں کروڑوں روپے ہڑپ کر گئے ۔ تفصیلات کے مطابق محکمانہ انکوائری میں یونیورسٹی میں 52 کروڑ روپے کی بدعنوانی ثابت ہو گئی ہے جس کے بعد سکینڈل کی تحقیقات نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کر دی گئی ہیں۔  طالب علموں کی فیسوں میں بھی گھپلا کیا گیا اور کلرکوں نے جعلی بنک رسیدیں، مہریں بنا کر ایک سمسٹر میں 60 لاکھ روپے خردبرد کئے، یونیورسٹی کے محکمہ خزانہ حکام پر بھی پانچ کروڑ روپے گھپلے کا الزام ہے ۔یونیورسٹی کے خزانچی، ایڈیشنل خزانچی، کلرک، پرنٹنگ افسران بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ یونیورسٹی میں کتابوں اور دیگر سٹیشنری کیلئے خریدا گیا کاغذ غیر معیاری نکلا اور صرف ایک سمسٹر میں کاغذ کی خریداری کی مد میں 40 کروڑ روپے کا گھپلا کیا گیا ۔ غیر معیاری کاغذ کی خریداری میں اسسٹنٹ خزانچی، اور مارکیٹنگ آفیسر ملوث ہیں جبکہ یونیورسٹی کا پرنٹنگ آفیسر بھی 7 کروڑ روپے ہڑپ کر لیا ہے۔

ایمزٹی وی: پشاور سے کراچی آنے والی مسافر بس 79 مسافروں کو لے کر آرہی تھی کہ خیرپورمیں ٹھیڑی بائی پاس کے قریب کوئلے سے بھرے ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 59 افراد جاں بحق جب کہ خواتین اور بچوں سمیت 20 زخمی ہوگئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر سول اسپتال خیر پور منتقل کیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے جب کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ 6 افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ خیرپور اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر کے تمام ڈاکٹرز کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا ہے۔

ایم ایس سول اسپتال خیرپور کا کہنا تھا کہ حادثے کے نتیجے میں 56 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں 18 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں جب کہ 13 زخمیوں کو بھی طبی امداد دی جا رہی ہے اور شدید زخمیوں کو لاڑکانہ اور کراچی کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ حادثے میں بس کا ڈرائیور وحید جاں بحق جب کہ ٹرک کے ڈرائیور علی احمد کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثہ اتنا شدید تھا کہ حادثے کے بعد بس میں آگ لگ گئی جب کہ سڑک پر کوئلہ پھیل گیا۔

صدرممنوں حسین، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ٹریفک حادثے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور گورنر سندھ نے متعلقہ حکام کو حادثے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا ہے۔

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) وکیل رہنما عاصمہ جہانگیر کا کہنا ہے کہ خان صاحب گالم گلوچ نہ کریں ، وہ ایک پگڑی اچھالیں گے تو ہم دس اچھال سکتےہیں۔ لاہورہائیکورٹ کےاحاطےمیں میڈیاسےگفتگوکرتےہوئےعاصمہ جہانگیرنے عمران خان کو بونگا خان قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کنٹینر سے جو کہتے ہیں وہ فتوائے بونگا ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ طےہوچکا ہےکہ سیاست میں سویلین اداروں کی بالادستی ہوگی،عمران خان کو سویلین اداروں پراعتماد نہیں،انہیں چاہئے کہ وہ درست اور شفاف سیاست کریں،گالم گلوچ نہ کریں۔ماضی میں بھی بڑے لوگ آئے آج وہ کہیں بھی نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ضد پکڑ رکھی ہے ماہر نفسیات کو چاہیئے کہ وہ انکا خصوصی معائنہ کریں، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا رول اچھا بن سکتا ہے، اگروہ سیاست اورووٹ کے ذریعے آئیں،لوگ شرافت کی وجہ سے خاموش ہیں،لوگ بھی گالیاں دے سکتے ہیں۔ عاصمہ جہانگیر نےکہاکہ انہوں نےکبھی ناچ گانے پرتنقید نہیں کی، اگرعمران خان بھارت میں بھنگڑے ڈالنا چاہتےہیں تو ان پر کوئی پابندی نہیں،انہوں نےعمران خان پرکبھی تنقید نہیں کی،خان صاحب کو برداشت سیکھنی چاہیے۔

 ایمز ٹی وی (لاہور)  لاہور ہائیکورٹ میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ  تینوں فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کیا، حکومت کی تبدیلی صرف آئینی رستے سے ہی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر حکومت میں آئین محروم رہا، ہر کسی نے اس سے بے وفائی کی ہے۔ سیکیورٹی کے نام پر تحفظ پاکستان آرڈیننس بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت بنیادی انسانی حقوق کے خلاف قانون نہیں بن سکتا۔ دنیا میں کسی نے آج تک تحفظ پاکستان آرڈیننس جیسا قانون نہیں بنایا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت بلدیاتی الیکشن نہ کروا کرعوام کو ان کے حق سے محروم کررہی ہے۔انھوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ سینتیس بار حکومت اور دھرنے والوں کو مذاکرات کیلئے بٹھایا، دھرنے والوں کی جمہوریت کیلئے کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کہتے ہیں آئین ٹوٹ گیا تو چاروں صوبوں کو جوڑنا مشکل ہو جائے گا۔ اسٹیٹس کو کا مخالف ہوں،اسٹیٹس کو مسٹ گو، ہمار نعرہ ہے

ایمز ٹی وی (نیوز ڈیسک)

پاکستان میں انسانی حقوق کی تنظیمیں سمجھتی ہیں کہ جب تک سپریم کورٹ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے کیے جانے والے ’غیر انسانی سلوک‘ کی تشریح نہیں کرتی اُس وقت تک ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جانا ممکن نہیں ہے۔

گزشتہ روز اسلام آباد میں پاکستان میں انسانی حقوق کمیشن کا کہنا تھا کہ  پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی طرف سے زیرِ حراست ملزمان پر حد سے تجاوز کر کے تشدد کرنے کا قانون تو موجود ہے لیکن ابھی تک پاکستان میں کسی بھی پولیس اہلکار کو اس قانون کے تحت سزا نہیں دی گئی۔

تعزیرات پاکستان کی دفعہ 155 کے مطابق اگر کوئی پولیس اہلکار اختیارات سے تجاوز کر کے زیر حراست ملزم کو تشدد کا نشانہ بنانے کا قصور وار پایا جائے تو اُسے پانچ سال تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

پارلیمنٹرینز کمیشن فور ہیومن رائٹس چوہدری شفیق کا کہنا تھا کہ جب تک سماجی رویے میں تبدیلی نہیں آتی اور پولیس تشدد کو جرم قبول نہیں کرتی، اس وقت تک پولیس اور حکومت کی جانب سے کیے جانے والے تشدد کو جرم تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

قیدیوں پر پولیس کے تشدد سے متعلق پاکستانی قانون ابھی تک خاموش ہے، سپریم کورٹ کو اس معاملے میں از خود نوٹس لینا چاہیے اور اس ضمن میں فل کورٹ اپنا تحریری فیصلہ جاری کرے۔

ایمزٹی وی:(کراچی) امتحانات میں مجموعی طور پر34937 طلبہ وطالبات شریک ہورہے ہیں جس میں 20297 طلبہ اور14640 طالبات شامل ہیں ،امیدواروں کے لیے بورڈ کی جانب سے شہرکے سرکاری ونجی اسکولوں میں 102 امتحانی مراکزقائم کیے ہیں، بورڈ کے تحت سائنس گروپ کے امتحانات صبح کے وقت 9 بجے سے 12 بجے تک جبکہ جنرل  گروپ کے پرچے دوپہر2 بجے سے شام 5 بجے تک لیے جائیں گے۔

ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات نعمان احسن کے مطابق بورڈ کی جانب سے امتحانات میںنقل کی روک تھام کے لیے ڈائریکٹراسکولز کراچی، ڈائریکٹرپرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ اورسینئراساتذہ پر مشتمل ویجلنس کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں،

 اس طرح میٹرک جنرل گروپ (ریگولر) میں 3233 امیدوار شریک ہونگے جن میں 723 طلبہ اور2510 طالبات ہیں جبکہ میٹرک جنرل گروپ (پرائیویٹ) میں 1929طلبہ شریک ہونگے جن میں 1432طلبہ اور 497 طالبات شامل ہیں ،امتحانات کے لیے قائم کیے گئے 102امتحانی مراکز میں سے 57 مراکز طلبہ اور 45 طالبات کے لیے بنائے گئے ہیں۔

ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک)

پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر ہونے والی تازہ فضائی حملوں میں اہم کمانڈروں سمیت کم سے کم 19 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آرنے بتایا کہ بدھ کو سکیورٹی فورسز نے خیبر ایجنسی کے علاقے سنڈپال میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

بیان کے مطابق ان حملوں میں کم سے کم 19 شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں جن میں بعض اہم کمانڈر بھی شامل ہیں تاہم بیان میں کمانڈروں کے نام نہیں بتائے گئے ہیں۔

خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی طرف سے عسکری تنظیموں کے خلاف جاری آپریشن خیبر ون میں گذشتہ کئی دنوں سے تیزی دیکھی جاری ہے۔ گزشتہ روزبھی سکیورٹی فورسز نے خیبر ایجنسی میں ہی ایک کاروائی کے دوران غیر ملکیوں سمیت کئی شدت پسندوں کے مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

فوجی ذرائع کی جانب سے موصول ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ آپریشن خیبر ون کے دوران اب تک 135 شدت پسند مختلف کاروائیوں کے دوران مارے جاچکے ہیں۔

آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تازہ فضائی کاروائی میں عسکریت پسندوں کے پانچ ٹھکانوں اور بارود کے ایک زخیرے کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ چند ہفتے قبل خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے خیبر ون کے نام سے بڑے آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا۔ ابتدائی طورپر یہ کاروائیاں باڑہ سب ڈویژن کے علاقے میں کی گئی تھیں - جہاں اطلاعات کے مطابق بیشتر علاقوں پر عسکری تنظیموں کو کنٹرول حاصل تھا۔

ایمز ٹی وی (کراچی) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج نمونیا سے بچاﺅ کا دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد عوام میں نمونیا کے خلاف آگاہی اور شعور بیدار کرنا ہے۔ معمولی کھانسی سے شروع ہونے والی یہ بیماری، خسرہ، ایڈز اور ملیریا سے بھی زیادہ خطر ناک ہے۔ اس بیماری کے باعث ہر پندرہ سے بیس سیکنڈ میں ایک بچہ موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق دنیا بھر کے ترقی پزیر ممالک میں 98فیصد بچے نمونیا کی بیماری کا شکار ہو کر مر جاتے ہیں۔جبکہ پاکستان میں بھی پانچ سال سے کم عمر بچوں میں شرح اموات کی سب سے بڑی وجہ نمونیا ہے پاکستان میں اس دن کے منانے کا مقصد بچوں کو نمونیے کی بیماری سے بچائواور احتیاطی تدابیر کے متعلق عوام میں شعور اور آگاہی پیدا کرنا ہے۔