وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 9؍ ماہ بعد بلاآخر صوبے کے 5تعلیمی بورڈز کے چیئرمین کے ناموں کی منظوری دیدی ہے تاہم نوٹیفکیشن کے اجراء کو کردار کی تصدیق سے منسلک کردیا گیا ہے جس میں چند روز مزید لگیں گے۔
چیئرمین بورڈز کی تقرری میں 9 ماہ لگے گزشتہ سال اکتوبر میں اشتہار دیا گیا، مارچ کے پہلے ہفتے میں چیئرمین بورڈز کے عہدوں کے امیدواروں کے انٹرویوز ہوئے جس کے بعد چار ماہ تک سمری مشیر جامعات نثار کھوڑو نے روک کر رکھی تھی۔
ذرائع کےمطابق میٹرک بورڈ کراچی کیلئے لاء یونیورسٹی کے سابق رجسٹرار پروفیسرشرف علی شاہ کے نام کی بطور چیئرمین منظوری دی گئی ہے، انٹر بورڈ کراچی کیلئے موجودہ چیئرمین میٹرک بورڈ ڈاکٹر سعید الدین ، سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کیلئے جامعہ کراچی کے سابق ناظم امتحانات پروفیسر ارشد اعظمی ،سکھر بورڈ کے چیئرمین کیلئے پروفیسر بھائی خان شر، لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کیلئے پروفیسر نسیم میمن کے نام کی منظوری دی گئی۔
ان تمام افراد کے تقرر کی سفارش تلاش کمیٹی نے کی تھی جس کی سربراہی ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت نے کی تھی۔
اسلام آباد: وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس جاری ہے جس میں اسکول کالج اور جامعات کھولنے یا مزید بند رکھنے پر غور کیا جائیگا۔
کوویڈ 19 کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش کے مسئلے پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے وزرائے تعلیم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہیں۔
تمام صوبے اپنی آرا اجلاس میں پیش کریں گے اور ایس او پیز کے ساتھ تعلیمی اداروں میں امتحانات کی اجازت دینے کی تجویز غور کیا جائے گا۔
صوبوں سے مشاورت کے بعد تجاویز قومی رابطہ کمیٹی کو بھجوائی جائیں گی اور تعلیمی ادارے کھولنے کی حتمی منظوری این سی او سی دے گی۔ تمام صوبے متفق ہوئے تو جولائی اور اگست میں زیر التوا امتحانات لیے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا کی وبا کے باعث تین ماہ سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند ہیں۔