Saturday, 16 November 2024
مانیٹرگ ڈیسک: ایسا اکثردیکھاگیاہے کہ ہم کسی دوست یا رشتے دار کو کسی خبر کو فیس بک پر شیئر کرتے دیکھتے ہیں، مگر جب اس لنک کو کھولا جاتا ہے تو پتا چلتا ہے کہ وہ تو 3 سال پرانا ہے اور اس کا مواد بھی ایسا ہے جو پرانا ہوچکا ہوتا ہے۔
 
مگر جلد ایسا ہونے کا امکان بہت کم ہوجائے گا کیونکہ فیس بک نے رواں ہفتے ایسا فیچر متعارف کرایا ہے جو صارفین کو خبردار کرے گا کہ شیئر کیا گیا مضمون 90 دن سے زیادہ پرانا ہے۔
جب صارف کسی پرانے مضمون پر شیئر بٹن کو کلک کرے گاتو یہ نوٹیفکیشن نظر آئے گا
 
مگر یہ واضح نہیں کہ کیا یہ فیچر براہ راست لنک کو کاپی پیسٹ کرنے پر بھی کام کرے گا یا نہیں، ویسے بھی اکثر اوقات کچھ پرانے مضامین ایسے ہوتے ہیں جو ہر وقت اہم معلومات فراہم کرتے ہیں تو صارف ایسے مضامین کو وارننگ کے بعد بھی شیئر کرسکیں گے۔
 
فیس بک کی جان سے دیگر اقسام کے انتباہی لیبلز پر بھی غور کیا جارہا ہے جیسے کووڈ 19 سے متعلقہ مضامین پر اضافی معلومات جس میں لنک کے ذرائع کا پس منظر اور قابل اعتبار طبی معلومات کے لیے فیس بک کے اپنے کووڈ 19 انفارمیشن سینٹر کا لنک شامل ہوگا۔
 
ٹوئٹر نے بھی حال ہی میں بھی ایسے ہی ایک فیچر کا خیال پیش کیا گیا تھا اور اب فیس بک میں بھی یہ اپ ڈیٹ کی جارہی ہے۔
 
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی جانب سے غلط اطلاعات کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مختلف فیچرز پر مسلسل کام ہورہا ہے خصوصاً امریکی صدارتی انتخابات کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
لاہور: ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے اسکولوں میں نئے داخلوں کیلئے مناسب اور مکمل انتظامات کرنے کی ہدایت جاری کردی۔ کہا گیا ہے اسکولوں میں بینرز لگائے اور ایڈمیشن ڈیسک قائم کئے جائیں گے ،داخلے کےدوران کورونا وائرس کے حوالے سے مکمل ایس او پیز پر عملدرآمد کیا جائے گا۔
 
ضلع لاہور کے 11 سو سے زائد اسکولوں میں 50 ہزار سے زائدداخلے متوقع ہیں، 15جولائی تک ایڈمیشن کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے ۔ادھر اپ گریڈ ہونے والے اسکولوں کے تعلیمی بورڈ سے
الحاق کے لیے ہدایات جاری کر دی گئیں ۔ لاہور کے 49 اسکولوں کو سیکنڈری کا درجہ دیا گیا تھا ۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے ہدایت کی کل تک الحاق کے لیے درخواستیں لاہور بورڈ کو بھجوائی جائیں۔
لاہور :لاہور میں نجی پبلشرنے چھٹی جماعت کی اردو کی کتاب میں قائداعظم کا سن پیدائش غلط چھاپ دیا، سرمایہ اردو کی کتاب میں قائد اعظم کا سن پیدائش 1976 لکھا گیا ہے جسے نجی اسکولوں میں پڑھائی جا رہی ہے۔
 
 
اس معاملے پرصوبائی وزیرتعلیم ڈاکٹر مراد راس نے ایکشن لیتےہوئے کہا کہ معاملہ ایم ڈی کریکولم ٹیکسٹ بورڈ کو بھجوا دیا ہے جسکی باقاعدہ طور پرانکوائری ہوگی۔
اسلام آباد: پاکستان گھر پرسرٹیفکیشن فراہم کر نے والے ممالک کی لیگ میں شامل ہوگیا ۔ مائیکرو سافٹ پاکستان اور ہا ئرایجوکیشن کمیشن کے مابین معاہدہ کے تحت 2000 طلبہ کو مفت سرٹیفکیٹ دئیے جا ئیں گے
تفصیلات کےمطابق مائیکروسافٹ اور ایچ ای سی ، ا علیٰ تعلیم کے شعبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے گزشتہ ایک دہائی سے اسٹریٹجک شراکت داری میں کام کر رہے ہیں۔
اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے تحت طلبہ کو مشق کردہ نصاب روڈ میپ فراہم کرنے کے لئے ایک سرٹیفکیشن پلیٹ فارم شروع کیا گیا ہے جس میں پروڈکٹیویٹی ، کمپیوٹر سائنس ، ڈیٹا سائنس اور آئی ٹی انفراسٹرکچر شامل ہے ۔ کووڈ 19 کے دوران طلبہ گھر بیٹھ کر اپنی پسندکی ٹیکنالوجی کا انتخاب کرسکتے ہیں اور گھر سے ہی آن لائن امتحان دے سکتے ہیں۔
اسلام آباد: : علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نےآن لائن داخلہ فیس جمع کرانےکی تاریخ میں توسیع کردی۔ اعلامیہ کےمطابق  بی اے ایسوسی ایٹ ڈگری، بی ایڈ، بی ایس، ایم اے، ایم ایس سی اور پوسٹ گریجوایٹ ڈپلومہ کے جاری طلبہ کی سہولت کے لئے داخلہ فیس جمع کروانے کی تاریخ میں 30 جون تک توسیع کردی۔
 
طلبا اپنا آن لائن فیس چالان یونیورسٹی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کرکے مجوزہ بینک میں مقررہ تاریخ تک جمع کروا سکتے ہیں ۔
کراچی : داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے طلبا کو اپنی پریزنٹیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور لاک ڈاؤن کی مدت کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کا موقع فراہم کرنے کیلئے پہلے آن لائن لیکچر مقابلوں کا انعقاد کیا
 
کیمیکل انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ سے عبدالمعیز نے پہلی، پٹرولیم اینڈ گیس انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ سے عطیہ طور رحمن نے دوسری اور الیکٹرونکس ڈپارٹمنٹ سے اسداللہ شیخ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
کراچی : جامعہ کراچی کے گرلزہاسٹل ہونےوالے ہراساں کئےجانےوالے واقعہ پر وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی کا کہناہے کہ گرلز ہاسٹل میں کسی مرد کے داخلے سے متعلق تحقیقات کی جارہی ہے اس وقت جامعہ کراچی کے گرلز ہاسٹل میں کوئی طالبہ بھی موجود نہیں ہے۔
 
انہوں نے بتایا کہ جامعہ کراچی میں سیکیورٹی کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے پولیس اور رینجرز مکمل تعاون کررہی ہے ۔ ڈاکٹر خالد عراقی نے بتایا کہ گرلز ہاسٹل میں خاتون وارڈنز تعینات ہوتی ہیں، کورونا وبا کی وجہ سے گرلز ہاسٹل کا عملہ کم کیا ہوا ہے۔
 
یاد رہے کہ 23 جون کی رات کو جامعہ کراچی کے گرلز ہاسٹل میں نامعلوم شخص گھس آیا تھا، جس کا مقدمہ خاتون نے 25 جون کو نامعلوم افراد کے خلاف درج کرایا۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے بتایا کہ ایف آئی آر درج کرانے والی خاتون جامعہ کی طالبہ نہیں ہے، جامعہ کے ہاسٹل میں اپنی دوستوں کے ساتھ مقیم تھیں۔
مانیٹرنگ ڈیسک: فیس بک کی جانب سے نفرت انگیز پوسٹس پر ناکافی اقدامات کی وجہ سے بڑی کمپنیوں کی جانب سے اشتہارات کے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری ہے۔
 
امریکا میں شہری حقوق کےلیے کام کرنے والی تنظیموں اور گروپوں نے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے پولیس حراست میں قتل کے بعد ’’اسٹاپ ہیٹ فور پرافٹ‘‘ (فائدے کےلیے نفرت پھیلانا بند کرو!) کے عنوان سے مہم کا آغاز کیا تھا جس میں فیس بک کو بطور خاص ہدف بنایا گیا تھا۔
 
مہم چلانے والی تنظیموں میں شامل ’’کلر آف چینج‘‘ اور ’’نیشنل ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل‘‘ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ فیس بک ’’نسلی منافرت، تشدد پر اکسانے والے اور واضح طور پر جعلی مواد کو اپنے پلیٹ فورم پر رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔‘
 
اس مہم میں فیس بک پر اشتہارات دینے والی کمپنیوں سے رجوع کیا گیا تھا کہ منافرت سے متعلق فیس بک کی پالیسیوں میں اصلاحات کے لیے اس پلیٹ فورم کا بائیکاٹ کریں۔ اس مہم کے نتیجے میں 90 سے زائد کمپنیوں نے فیس بک کو اشتہارات نہ دینے کا اعلان کیا
 
مانیٹرنگ ڈیسک: فیس بک کی جانب سے نفرت انگیز پوسٹس پر ناکافی اقدامات کی وجہ سے بڑی کمپنیوں کی جانب سے اشتہارات کے بائیکاٹ کا سلسلہ جاری ہے۔
 
امریکا میں شہری حقوق کےلیے کام کرنے والی تنظیموں اور گروپوں نے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے پولیس حراست میں قتل کے بعد ’’اسٹاپ ہیٹ فور پرافٹ‘‘ (فائدے کےلیے نفرت پھیلانا بند کرو!) کے عنوان سے مہم کا آغاز کیا تھا جس میں فیس بک کو بطور خاص ہدف بنایا گیا تھا۔
 
مہم چلانے والی تنظیموں میں شامل ’’کلر آف چینج‘‘ اور ’’نیشنل ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل‘‘ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ فیس بک ’’نسلی منافرت، تشدد پر اکسانے والے اور واضح طور پر جعلی مواد کو اپنے پلیٹ فورم پر رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔‘
 
اس مہم میں فیس بک پر اشتہارات دینے والی کمپنیوں سے رجوع کیا گیا تھا کہ منافرت سے متعلق فیس بک کی پالیسیوں میں اصلاحات کے لیے اس پلیٹ فورم کا بائیکاٹ کریں۔ اس مہم کے نتیجے میں 90 سے زائد کمپنیوں نے فیس بک کو اشتہارات نہ دینے کا اعلان کیا۔
سلیکان ویلی: امریکی حکومت کی جانب سے تنقید اور یونی لیور سمیت سو سے زائد کمپنیوں کی جانب سے اشتہارات کی بندش کے بعد فیس بک نے نفرت انگیز اشتہارات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق نئی پالیسی میں کسی خاص رنگ و نسل، قومیت، مذہب، ذات، جنسی رجحان، صنف، شناخت اور تارکینِ وطن (امیگریشن اسٹیٹس) سے تعلق رکھنے والے افراد کو دوسروں کی صحت اور جان و مال کےلیے خطرہ بنا کر پیش کرنے والے اشتہارات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اسی طرح تارکین وطن یا پناہ گزینوں کے خلاف نسلی منافرت پر مبنی اشتہارات اور اشتہاری مواد پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ تاہم ان نئی پابندیوں کا اطلاق غیر اشتہاری پوسٹوں پر نہیں ہوگا۔
اس سے قبل گزشتہ ایک ہفتے کے دوران فیس بک کی نفرت انگیز مواد پر قابو پانے کےحوالے سے کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کئی یورپی اور امریکی کمپنیوں نے ویب سائٹ کو اشتہارات نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ روز امریکا کی بڑی ٹیلیکوم آپریٹر کمپنی ’’ویریزون‘‘ اور اشیائے صرف بنانے والی بین الاقوامی کمپنی ’’یونی لیور‘‘ نے بھی رواں سال فیس بک کو اشتہارات نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔
اس حوالےسےفیس بک کےبانی مارک زکربرگ جمعے کو لائیو اسٹریم کے ذریعے نفرت انگیز مواد کے خلاف اپنی کمپنی کی پالیسیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یورپی کمیشن کی رواں ماہ جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق فیس بک نے گزشتہ برس 86 فیصد نفرت انگیز مواد حذف کیا
زکربرگ کا کہنا تھا کہ فیس بُک اور اس کے ماتحت دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ’’اپنے ملک میں بدلتے حقائق‘‘ کو مدِنظر رکھتے ہوئے اپنی پالیسیاں مزید سخت کریں گے۔ رنگ و نسل اور تارکین وطن ہونے (امیگریشن اسٹیٹس) کی بنیاد پر امتیاز کرنے والا اشتہاری مواد فیس بک سے ہٹا دیا جائے گا۔
زکربرگ نے اعتراف کیا کہ اس پابندی کا اطلاق صرف اشتہارات پر کیا جاسکے گا، تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ صارفین کی جانب سے ’’ممکنہ طور پر‘‘ نفرت کا پرچار کرنے والی سوشل میڈیا پوسٹس پر اس پالیسی کا اطلاق ممکن نہیں ہوسکے گا لیکن ایسے قابل اعتراض مواد کی نشاندہی ’’پرابلمیٹک‘‘ (باعثِ پریشانی) کے لیبل سے ضرور کردی جائے گی۔
 

ٹوکیو: جاپان کے سرکاری تحقیقی ادارے ’’رائیکن لیبارٹری‘‘ نے نجی ٹیکنالوجی کمپنی ’’فیوجیتسو‘‘ کے تعاون و اشتراک سے دنیا کا طاقتور ترین سپر کمپیوٹر ’’فُوگاکُو‘‘ (Fugaku) تیار کرلیا ہے جو صرف ایک سیکنڈ میں 415 کروڑ ارب حسابات لگا سکتا ہے۔

اس سے پہلے  ’’سمّٹ‘‘ کو دنیا کا سب سے تیز رفتار سپر کمپیوٹر کا اعزاز حاصل تھا جو امریکا کی اوک رِج نیشنل لیبارٹری نے تیار کیا تھا اور 148 پی-ٹا فلوپس کی رفتار سے حساب لگاتا ہے۔ اس طرح رفتار کے میدان میں ’’فُوگاکُو‘‘ کی رفتار، سمّٹ کے مقابلے میں 2.8 گنا زیادہ ہے۔

لیکن فُوگاکُو کی برتری صرف یہیں پر ختم نہیں ہوجاتی بلکہ یہ دنیا کا سب سے پہلا تیز رفتار ترین سپر کمپیوٹر بھی ہے جس میں ’’اے آر ایم آرکٹیکچر‘‘ کے حامل 158,976 سی پی یو ایک ساتھ استعمال کیے گئے ہیں۔ قدرے تکنیکی الفاظ میں یوں کہا جاسکتا ہے کہ فُوگاکُو کی رفتار ’’415 پی-ٹا فلوپس‘‘ (415 peta flops) ہے۔

واضح رہے کہ اے آر ایم آرکٹیکچر پر مبنی مائیکرو پروسیسرز کا استعمال آج کل اسمارٹ فون، اسمارٹ واچ اور ٹیبلٹ پی سی وغیرہ جیسے جدید دستی برقی آلات میں بکثرت کیا جارہا ہے کیونکہ یہ مختصر ہونے کے علاوہ خاصی کم توانائی بھی صرف کرتے ہیں۔

ماضی میں بھی اے آر ایم آرکٹیکچر والے سی پی یوز کی مدد سے سپر کمپیوٹر تیار کیے جاچکے ہیں لیکن وہ زیادہ طاقتور نہیں تھے۔ اس لحاظ سے یہ پہلا موقع ہے جب ’’اسمارٹ فون پروسیسر‘‘ کی ٹیکنالوجی سے دنیا کا سب سے تیز رفتار سپر کمپیوٹر تیار کیا گیا ہے۔ 

دیگر خبروں سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ فُوگاکُو کا اعلان کرنے سے پہلے ہی یہ سپر کمپیوٹر کورونا وائرس کی ویکسین تلاش کرنے میں استعمال کیا جانے لگا تھا۔