دنیا میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں 46 ہزار سے تجاوز کر گئیں اورمریضوں کی تعداد 9 لاکھ 21 ہزار ہوچکی ہے تاہم 1 لاکھ 93 ہزار 350 متاثرین صحت یاب ہوگئے ہیں جب کہ 34 ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہی ہے۔
امریکا میں 2 لاکھ 7 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق کے بعد امریکا میں دنیا کے سب سے زیادہ کورونا وائرس کے متاثرین موجود ہیں۔ ایک دن کے دوران 556 اموات کی تصدیق کے بعد امریکا میں کورونا وائرس ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 4 ہزار 6 سو سے تجاوز کرگئی ہے
اٹلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 727 مزید اموات کی تصدیق ہوچکی ہے۔ اب تک سب زیادہ 13 ہزار 155 اموات اٹلی میں ریکاڑد کی گئیں۔
اسپین میں کورونا وائرس سے اب تک کی سب سے زیادہ 864 ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد مجومی اموات 9 ہزار سے تجاوز کرگئیں جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آںے کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 2 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔
برطانیہ میں کورونا وائرس سے 563 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 23سو 52 ہوچکی ہے اور 4ہزار 324 مزید کیسز کی تصدیق کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 29 ہزار 474 تک ہوگئی ہے۔
چین میں نئے کیسز کی تعداد میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 7 اموات کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ 36 مزید کیس سامنے آئے ہیں۔
ملک بھر میں مزید 76 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد اس وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2291 ہوگئی ہے۔
وفاقی وزارت صحت کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 76 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد اس وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2291 ہوگئی ہے۔ اس وائرس سے انتقال ہونے والے افراد کی تعداد 31 ہوگئی ہے، جب کہ 9 کی حالت تشویشناک ہے اور 107 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 845 ہوگئی ہے، سندھ میں 743 ، خیبر پختونخوا میں 276 ، بلوچستان میں 169 ، اسلام آباد میں 69 ، گلگت بلتستان میں 187 جب کہ آزاد کشمیر میں 9 افراد کورونا کا شکار ہیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا بھر سے بہت سے پاکستانی بیرون ممالک سے وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔ ہماری پہلی ترجیح ٹرانزٹ میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانا ہے. ہماری دوسری ترجیح ویزا ایکسپائر ہونے والے پاکستانی ہیں جبکہ ہماری تیسری ترجیح بیرون ملک مقیم پاکستانی اور زیر تعلیم واپسی کے منتظر طلباء کو واپس لانا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی نے گزشتہ روز 17پروازیں بحال کرنے کی منظوری دی، ہم ان پاکستانیوں کو بتدریج واپس لائیں گے۔ 4 سے11اپریل تک کا بین الاقوامی پروازوں کے شیڈول کا اعلان کیا ہے، ہمیں ان تمام مسافروں کو ائیر پورٹ پر کورونا ٹیسٹنگ سے گزارنا ہے اس لیے ہم اپنی ٹیسٹنگ اور قرنطینہ کی استعداد کار کو بتدریج بڑھا رہے ہیں۔ پروٹوکول پر مکمل عملدرآمد ہو گا تو کراچی کے لئے بھی پروازیں کھولیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا مشکل میں ہے، پاکستان میں وبا کا پھیلاؤ دوسرے ممالک کی نسبت کم ہے اور ہم کورونا وائرس کے حوالے سے ہر روز میٹنگ کرتے ہیں، ہمارے لیے ایک طرف کورونا اور دوسری طرف بھوک بڑا مسئلہ ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کا خاص کرم ہے جیسی صورتحال دوسرے ممالک میں ہے ہمارے ہاں نہیں، شادی ہال،اسکول دوسرے عوامی مقامات مزید دو ہفتے کیلئے بند کر دیے ہیں، لوگوں کے اجتماع سے وائرس پھیلنے کا خدشہ زیادہ ہے تاہم ہم موجودہ وسائل سے کورونا پر قابو پالیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کے اثرات سے کمزور طبقے کو سب سے زیادہ خطرہ ہے، مزدوروں کو بیروزگاری سے بچانے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں، مزدور طبقے کی امداد کیلئے پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے، ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کو احساس پروگرام سے پیسے دیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کنسٹرکشن انڈسٹری کو کھولنا ہے، کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے کل ایک بڑے پیکیج کا اعلان کروں گا، ملک میں صنعت کا فروغ حکومت کی ترجیح ہے، بزنس کمیونٹی کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ عوام ، بجلی اور گیس کے واجبات 3 ماہ میں ادا کرسکتے ہیں، تاخیر کا نقصان حکومت برداشت کرے گی۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران مشیر خزانہ نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ افراد کی مدد کی جائے گی, اس کے لیے 1200 ارب روپے کا پیکج دیا گیا ہے۔ تمام فوڈ پراڈکٹس پر ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے، پیٹرولیم منصوعات کےلیے حکومت نے70رب روپے رکھے ہیں، کاروباری برادری اور صوبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، مختلف طریقوں سے 107 ارب روپے ری فنڈ کیے جارہے ہیں، چھوٹے کارخانوں کے متاثرہ ملازمین کے لیے 100 ارب رکھے جارہے ہیں۔
عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ عوام کو بجلی اور گیس کے بل فوری طور پر ادا کرنے کی ضرورت نہیں، بجلی اور گیس کے واجبات 3 ماہ میں ادا کیے جاسکیں گے، یوٹیلیٹی بلز جمع کرانے میں تاخیر کا نقصان حکومت خود برداشت کرے گی جس کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
کراچی : کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے لئے ڈائریکٹوریٹ آف پرائیوٹ انسٹیٹیوشن سندھ نےفیس وصولی کرنے کا ظابطہ اخلاق جاری کردیا.
رجسٹرار جاوید رفیع کا کہنا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے صرف انتظامی امور دینے والا عملہ اسکول آکر والدین سےفیس وصول کرےگا. فیس وصولی کے دوران سوشل ڈسٹنسنگ کاخاص خیال رکھا جائےگا. فیس جمع کرانے کےلئے کسی بھی طالب علم کو جانے کئ اجازت نہیں ہوگی.
رجسٹرار رفیعہ جاوید کاکہنا ہے کہ اسکول انتظامیہ ماسک ضرور پہنے اور کورونا وائرس سے بچاؤ کے تمام احتیاطی تدابیر کو اپنائیں. نیز وائرس سے بچاؤ کے لئے اسکول انتظامیہ حفظان صحت کےاصولوں کا خاص خیال رکھیں کسی بھی قسم کئ خلاف ورزی کرنے پر اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائےگا.