Saturday, 16 November 2024
 
سکھر : سکھرکےقرنطینہ سینٹر میں کورونا کے 101 مریض صحتیاب ہوگئے ، تمام افراد کا دوبارہ ٹیسٹ منفی آیا تو ان کو گھروں کو روانہ کردیا جائے گا۔
 
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کوروناوائرس تیزی سےپھیلنے لگا تاہم سکھر کے قرنطینہ سینٹر میں کورونا کے151 مریضوں میں سے 101 صحتیاب ہوگئے ہیں۔
 
ڈویژنل کمشنر شفیق مہیسر کا کہنا ہے کہ ہیلتھ پروٹوکول کے مطابق ان افراد کا ایک بار پھر ٹیسٹ لیا جائے گا، دوبارہ ٹیسٹ منفی آیا تو مریضوں کو گھروں کو روانہ کردیا جائے گا۔
 
شفیق مہیسر کا کہنا تھا کہ چودہ مارچ کو تفتان بارڈر سے تین سو دوافراد کو قرنطینہ سینٹر منتقل کیا گیاتھا، ان میں سے 151 کے مثبت اور 151 کے منفی آئے۔
 
دوسری جانب ،خیرپور،حیدرآباد،ڈسکہ اور سانگھڑاور رائے ونڈ میں مختلف مقامات کو قرنطینہ سیںٹرمیں تبدیل کردیا گیا ہے، خیرپورمیں تبلیغی جماعت کے مزیددوسوانہترافراد کوآئسولیٹ کردیا گیا ہے۔
 
حیدرآبادمیں انتظامیہ کی غفلت کوہسار قرنطینہ سینٹرکےعملےکے دس اراکین میں وائرس کاخدشہ ظاہر کیا گیا، قرنطینہ میں ڈاکٹرز،طبی عملے کوحفاظتی کٹس بھی نہیں دی گئیں ،عملہ کادوبارہ ٹیسٹ کرایا جائے گا۔
 
خیال رہے پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 2039 ہو گئی ہے، وائرس سے جاں بحق ہونے والے مریضوں کی تعداد بھی 26 ہو گئی۔

اقوام متحدہ نے کورونا وبا کے پیش نظر غریب ممالک کے لیے عالمی فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کورونا کے تباہ کن سماجی و معاشی اثرات کو دور کرنے کے منصوبے کا آغازکردیا۔ منصوبے میں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے لیےعالمی فنڈ قائم کیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کوویڈ 19 اقوام متحدہ کی تشکیل کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا امتحان ہے، کورونا وائرس معاشروں اور لوگوں کی زندگیوں کو نشانہ بنا رہا ہے، جس سے معیشت پر طویل مدتی اثرات ہوں گے جنہیں حل کرنے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔

کورونا وائرس سے اب تک 33 ہزار 257 اموات ہو چکی ہیں، جب کہ 204 ممالک میں 6 لاکھ 97 ہزار 244 تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے ہیں۔ آئی ایم ایف کے اعلان کے بعد یہ رپورٹ سامنے آئی ہے کہ دنیا 2009 کے بعد سے اب تک کے سب سے بدتر بحران کا شکار ہوگئی ہے۔

اقوام متحدہ نے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے لئے رسپانس اینڈ ریکوری فنڈ قائم کیا ہے، جس سے بحران کی شکار حکومتوں کو تیزی سے مدد فراہم کرنے اور ان کی بحالی میں مدد کی جائے گی۔

انتظامیہ کی جانب سے ضلع بھر میں تمام پرائیویٹ اسکولوں اور کالجز کو انتظامی دفاتر کھولنے کی اجازت دے دی گئی۔ آج یکم اپریل سے تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے دفاتر کھل گئے۔

ضلعی تعلیمی آفیسر کے مطابق اجازت ٹیچرز اور نان ٹیچنگ اسٹاف کو تنخواہ ادا کرنے اور تدریسی عمل آن لائن کرنے کے لئے دی گئی ہے۔ اجازت ملنے کے بعد 3 ملازمین دفتری اوقات میں بیٹھ سکیں گے۔

ممبر ڈسٹرکٹ رجسٹریشن اتھارٹی عرفان مظفر کیانی کے مطابق کھولے گئے دفاتر میں ملازمین کے لئے ماسک،گلوز، سینی ٹائزر کا استعمال لازمی ہوگا جب کہ سماجی فاصلے کے ایس او پی پر عملدرآمد بھی لازمی ہوگا۔

 
 
 
 
 
 
ڈسکہ: پنجاب کی ایک تحصیل ڈسکہ میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد 600 گھروں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق اتوار 29 مارچ کو ضلع سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد علاقے کے چھ سو گھروں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا ہے۔
 
گھروں کے دروازے بند کر کے ان پر نوٹس چسپاں کر دیے گئے، میل جول پر پابندی عائد کر دی گئی اور پہرہ بٹھا دیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر آصف حسین نے بتایا کہ قرنطینہ میں راشن اور ادویات پہنچائی جا رہی ہیں۔
 
ادھر کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں اساتذہ بھی پیش پیش ہیں، ڈسکہ میں اساتذہ نے قرنطینہ 600 گھروں کے باہر ڈیوٹیاں سنبھال لی ہیں، ٹیچرز 8،8 گھنٹے کی شفٹ میں 24 گھنٹے ڈیوٹی دیں گے، تاہم اساتذہ حفاظتی سامان کے منتظر ہیں۔ گزشتہ روز ڈسکہ میں پولیس اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے کچی آبادیوں میں گھر گھر پکے ہوئے کھانے تقسیم کیے گئے تھے۔
 
 
ڈسکہ میں قرنطینہ کیے گئے گھروں پر ڈیوٹی کے لیے منتخب ہونے والے اساتذہ حفاظتی سامان کے لیے احتجاج کر رہے ہیں
خیال رہے کہ اتوار 29 مارچ کو ڈسکہ میں کرونا کا پہلا کیس سامنے آیا تھا، ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ شہری 12 روز قبل فرانس سے آیا، جسے قرنطینہ منتقل کر دیا گیا، متاثرہ شہری کی فیملی، اہل علاقہ کو بھی گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی تھی۔
 
دوسری طرف ڈسکہ میں کرونا سے احتیاط کے پیش نظر سول اسپتال میں ٹیلی میڈیسن ایپ کے ذریعے علاج کیا جانے لگا ہے، مریضوں کو گھر بیٹھے واٹس ایپ پر بیماری کی تشخیص اور مشورے دیے جا رہے ہیں، اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آصف کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کے علاوہ مریضوں کو گھر بیٹھے علاج بتائیں گے۔

راولپنڈی میں کنٹونمنٹ جنرل اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین میں کورونا وائرس پھیلا تو اندازہ تھا کہ پاکستان بھی آئے گا، 15 جنوری سے کورونا وائرس کے خلاف تیاری کررہے ہیں۔ کورونا وائرس نے بڑھنا ہے، کس تیزی سے بڑھنا ہے یہ نہیں پتہ تاہم پورے پاکستان سے ڈیٹا جمع کر رہے ہیں اور ایک ہفتے بعد اس کا بھی اندازہ ہوجائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں، پوری قوم ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان میں تمام میڈیکل سامان چین سے آرہا ہے جب کہ امریکا نے بھی ہیلتھ ورکرز کے لیے ویزے کھول دیے ہیں۔

مزید کہا کہ ماضی میں ہیلتھ سیکٹر کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی، سرکاری اسپتالوں کی صورتحال 70 کی دہائی تک بہتر تھی جب کہ تعلیم کی طرف بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ پاکستان پر اللہ کا کوئی خاص کرم ہے کہ یہاں کورونا اتنی تیزی سے نہیں پھیلا جتنا مغربی ممالک میں پھیلا ہے۔

ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 2039 ہوگئی ہے، جب کہ وائرس کے باعث اب تک 26 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 2039 ہوگئی ہے جب کہ وائرس کے باعث اب تک 26 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، کورونا وائرس سے متاثر 10 افراد کی حالت تشویشناک ہے، جب کہ 82 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

نئے اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کے 708، سندھ میں 676، خیبر پختونخوا میں 253، بلوچستان میں 158، اسلام آباد میں 54، گلگت بلتستان میں 184 اور آزاد کشمیر میں 6 مریض موجود ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک : کورونا لاک ڈاؤن کےباعث گھروں میں محصور کئی افراد بوریت کاشکار ہورہے.  انکی بوریت کودور کرنے کے لئے جرمنی نے "ڈرائیو ان سینما" کئ سہولت فراہم کی ہے. 

ترک میڈیا کے مطابق جرمنی کےشہر اسین میں شہریوں کئ بوریت دور کرنے کے لئےڈرائیو ان سینما  کی سہولت فراہم کی ہے جس سے لوگ فلموں سے لطف اندوز ہوسکیں گت. 

ذرائع کےمطابق ڈرائیو ان سینما ایک ایسی جگہ ہے جہاں لوگ اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کرہی فلم دیکھ سکتے ہیں. 

ڈرائیو ان سینما کے ٹکٹس آن لائن فروخت کئے جارہے ہیں تاکہ شہریوں کوکسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو. 

ڈرائیو ان سینما کے لئے صرف دو ہی افراد کو اجازت دی جائے گی جس میں بچے شامل نہیں ہیں.  تاکہ کورونا کی احتیاطی تدابیر کو بھی اپنایا جائے. 

 
 
 
لندن: برطانوی ماہرین نے ایسا آلہ تیار کرلیا جس کی مدد سے کرونا کے مریض کو آئی سی یو میں داخل کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
 
میڈیا رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) کے ماہرین نے مرسڈیز فارمولا ون ریسنگ ٹیم کے مشترکہ تعاون سے ایک ایسا آلہ تیار کیا جو مریض کو سانس لینے میں مدد فراہم کرے گا۔
 
ماہرین کے مطابق اس آلے کو لگانے کے بعد مریض کو وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ یہ آلہ آکسیجن اور ہوا کو مریض کے پھیپھڑوں تک پہنچا سکتا ہے۔
 
 
یوسی ایل کے پروفیسر کے مطابق اس آلے کی مدد سے ہوا کو دھکیل کر مریض کے پھیپھڑوں میں پہنچایا جاسکتا ہے۔ آلے کی آزمائش کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا جس کے بعد لندن کے شمالی علاقے میں واقع اسپتال میں اس کی ٹیسٹنگ جاری ہے۔
 
پروفیسر ٹم بیکر کے مطابق یہ آکسیجن اور ہوا کو ناک اور منہ کے ذریعے پھیپھڑوں تک پہنچایا جائے گا جس سے سانس لینے میں پیش آنے والی دشواری ختم ہوگی جبکہ اس آلے کے بعد آکسیجن ماسک یا وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں ہوگی
 
 
 
 
 
واشنگٹن : آئی ایم ایف نےکوروناوائرس کےباعث قرض فراہمی کی حد دوگنی کردی ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کی قرض فراہمی کی حد آئندہ سال سے دس کھرب ڈالرہوجائے گی۔
 
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کورونا وائرس سے لڑنےکیلئے ممالک کی مدد کیلئے کوشاں ہیں ، جی ٹوئنٹی ممالک وزرائے خزانہ اورآئی ایم ایف کا مشترکہ اجلاس ہوا ، اجلاس میں کورونا وائرس کےنقصانات کےحوالےسےاہم فیصلے کئے گئے۔
 
کرسٹلینا جارجیوا نے بتایا کہ آئی ایم ایف نےقرض فراہمی کےحجم کوڈبل کر دیا ہے، جس کے بعد آئی ایم ایف کی قرض فراہمی کی صلاحیت اب دس کھرب ڈالر ہوگئی ہے، قرض فراہمی کانیا دورجنوری دوہزاراکیس سے ہوگا اورتین سال تک جاری رہےگا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کےبورڈنےسی سی آرٹی کےبارےمیں ریفارمزکی منظوری بھی دی ہے، اس ریفارم کےتحت غریب ممالک فنڈ کوقرضوں کی واپسی کےبجائےسی سی آرٹی فنڈ میں رقم جمع کروائیں گے۔
 
آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے مزید کہا کہ سی سی آرٹی فنڈ میں چالیس کروڑ ڈالر دستیاب ہیں اورآئی ایم ایف اس کوبڑھاکرایک ارب ڈالر کرناچاہتاہے۔
 
آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹلینا جارجیوا نےدرخواست دی ہےکہ جی نوئنٹی ممالک بائی لیٹرل قرضوں کےبارےمیں جلدفیصلہ کریں، عالمی معیشت کا پہیہ رک چکاہے، جی20کومشکل حالات سے دوچار ممالک کےلیےجلد فیصلہ کرناہوگا۔
 
 
 
 
 
کراچی: ملک میں کرونا وائرس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی واقع ہو گئی ہے، گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 55 فی صد کمی آئی ہے۔
 
ڈیزل کی فروخت میں گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 31 فی صد کمی ہوئی، فرنس آئل کی فروخت میں گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں 62 فی صد کمی ہوئی۔
 
مارچ کے آخری 15 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 40 فی صد کمی ہوئی، مارچ کے آخری 15 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت 26 ہزار ٹن یومیہ رہی، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 13 فی صد کی کمی آئی۔
 
ادھر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 18 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے، ایشیائی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 21 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔ ایشیائی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت 20 ڈالر فی بیرل تک ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا، تاہم آج خام تیل کی قیمت میں معمولی اضافہ دیکھا گیا، امریکی خام تیل کی قیمت میں 4.7 فی صد اضافے کے ساتھ 21 ڈالر فی بیرل ہو گئی۔
 
برینٹ خام تیل کی قیمت ڈیڑھ فی صد اضافے کے ساتھ 26 ڈالر 83 سینٹ فی بیرل ہوگئی ہے۔ آئل انڈسٹری ماہرین کےمطابق کرونا وائرس کے باعث عالمی سطح پر خام تیل کی عالمی طلب میں نمایاں کمی آئی ہے۔ سعودی عرب اور روس کے درمیان جاری قیمتوں کی جنگ بھی قیمت میں کمی کا باعث بن رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث آئل امپورٹنگ ممالک کے لیے کافی آسانی ہو جائےگی۔