مانیٹرنگ ڈیسک: آپ نے اپنے اِرگرد بہت سے ایسے بچوں کو دیکھا ہوگا جن کی دانتوں سےکاٹنے کی عادت ہوتی ہے اور اکثر والدین اس بات سے پریشان بھی ہوتے ہیں کہ ان کا بچہ ہر کسی کو کاٹ لیتا ہے جو کہ بعض اوقات شرمندگی کا باعث بھی بنتا ہے۔
کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ بچے کی دانت کاٹنے کی وجہ کیا ہوسکتی ہے؟
حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی ہے جس کے بعد بچوں کے دانت کاٹنے کی یہ وجہ سامنے آئی ہے کہ ایسے والدین جو اپنے بچوں کو وقت نہیں دے پاتے یا ان کے پاس اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کا اور ان سے بات چیت کرنے کا مناسب وقت نہیں ہوتا تو ایسے بچوں میں دانت کاٹنے کی عادت جنم لیتی ہے۔
ماہرین نے بچوں کے دانت کاٹنے کی ایک اور وجہ یہ بتائی ہے کہ وہ بچے جو موبائل فون، ٹی وی اور ٹیبلیٹ کا استعمال زیادہ کرتے ہیں وہ بات کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتے ہیں اور اپنے جذبات کا اظہار وہ بلاوجہ دانت کاٹنے کی صورت میں کرتے ہیں۔
تحقیق میں بچوں کی نرسری کے مالک، مینیجر اور دیگر ملازمین سے اس حوالے سے پوچھا گیا جس کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ پچھلے 5 سالوں میں بچوں کے دانت کاٹنے کی شرح میں 28 فیصد اضافہ ہوگیاہے۔
1000 لوگوں میں سے 62 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں بچوں کے دانت کاٹنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
’daynurseries.co.uk‘ ویب سائٹ کی ایڈیٹر سیو لرنر جنہوں نے بچوں کے دانت کاٹنے کے حوالے سے سوالنامہ بنا کر نرسری کے لوگوں سے پوچھا تھا ان کا کہنا ہے کہ اس کا نتیجہ بے حد خطرناک نکلا ہے، جن بچوں کے پاس اپنے جذبات کو اظہار کرنے کی زبان نہیں ہوتی ایسے بچے ہی دانت کاٹنے کی عادت میں مبتلا ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل دیگر تحقیق سے بھی یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ نرسری اور کنڈرگارٹن کے بچے اپنے جذبات کو دوسروں تک پہنچانے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کا موبائل فون زیادہ استعمال کرنا اور ماں باپ پر کام کا زیادہ دباؤ جس کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کو وقت نہیں دے پاتے یہ عادات بچوں کے اندر کی صلاحیت کو تباہ کرنے کا باعث بنتی ہیں۔
اسلام آباد:شبلی فراز نے کہا ہے کہ فضل الرحمان مذہب کو بیچ رہے ہیں، ہم نے اپنے دھرنے میں مذہب کو استعمال نہیں کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مولانا فضل الرحمان نے ناموس رسالت کے نام پر چندہ اکٹھا کیا، مولانا مدرسہ ریفارم نہیں کرانا چاہتے، مولانا مذہب کو سیاست میں استعمال کر رہے ہیں، ناموس رسالت پر عمران خان نے جو موقف اختیار کیا وہ دس مولانا بھی نہیں کر سکتے۔
شبلی فراز کا کہنا تھا ہمیں نظام میں غلطیوں کا ازالہ کرنا چاہیے، الیکشن کمیشن اور نادرا کو ٹیکنیکل خامیاں دور کرنی چاہیں۔
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بلوچستان سے منتخب ہونے والے قاسم سوری کی رکنیت بحال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا نوٹی فیکشن بھی معطل کر دیا۔
جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس فیصل عرب اور جسٹس اعجاز الاحسن نے کیس کی سماعت کی۔ قاسم سوری کی جانب سے نعیم بخاری ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت قرار دے چکی کہ غیر تصدیق شدہ ووٹ جعلی نہیں ہوتے اور اس کی سزا جیتنے والے کو نہیں مل سکتی، ٹھوس شواہد کے بغیر الزام عائد کرنا درست نہیں۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ غیر تصدیق شدہ ووٹ قاسم سوری کے کیسے ہو سکتے ہیں۔
فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر علی محمد کا کہنا تھا کہ فیصلہ بلوچستان، حلقہ اور قاسم سوری کے لیے باعث عزت ہے۔ یاد رہے الیکشن کمیشن نے ٹریبونل کے فیصلے کی روشنی میں 2 اکتوبر کو قاسم سوری کی رکنیت ختم کی تھی۔
لاپور: پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں آج دوسرے ٹی ٹونٹی میچ کیلئے میدان میں اتر رہی ہیں، شاہینوں کے پاس پہلی شکست کا بدلہ اتارنے کا موقع ہے، چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق نے پلان بتا دیا۔
قذافی اسٹیڈیم کا میدان، ٹی ٹوئنٹی سیریز کا دوسرا امتحان ہے، آج پھر سری لنکا اور پاکستان شام ساڑھے چھ بجے آمنے سامنے ہوں گی۔ چھکے چوکوں کی بہار آئے گی، وکٹوں کے انبار لگیں گے۔ کرکٹ دیوانوں کا انتظار اب جوش و جذبے میں بدلنے لگا ہے کیوںکہ کرکٹ ایکشن دیکھنے کے دوران اپنی ٹیم کو سپورٹ جو کرنا ہے۔
دونوں ٹیموں نے تیاریاں مکمل کر لیں، گذشتہ روز کی پریکٹس میں خامیاں دور کر لیں۔ میزبان شاہینوں کو ایک صفر کا خسارہ ہے، آج کا میچ جیتنا ہو گا۔ چیف سلیکٹر اور ہیڈکوچ مصباح الحق نے پلان بتا دیا، مایوس کرنے والی اپنی ٹیم اور فیل ہونے والے احمد شہزاد اور عمر اکمل کو خوب بیک کیا، دوسری جانب رینک آٹھ سری لنکن ٹیم کی جیت پر نظریں ہیں، ون ڈے کی ہار کا بدلہ اتارنے کے لیے پرجوش ہیں۔ تین ٹوئنٹی میچز کی سیریز کے پہلے مقابلے میں گرین شرٹس کو چونسٹھ رنز سے شکست ہوئی تھی۔
کراچی: سماجی تحفظ پروگرام کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو اضافی 20 کروڑ ڈالر قرض فراہم کرے گا۔
غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گذارنے والے گھرانوں کی مدد کرنے کی خاطر ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو 20 کروڑ ڈالر کی اضافی رقم فراہم کررہا ہے، یہ رقم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے ہو گی، اس پروگرام کے تحت ملک بھر میں 50 لاکھ ضرورت مند گھرانوں کی مالی معاونت کی جا رہی ہے جس میں رجسٹرڈ خواتین کی تعداد 8 لاکھ 55 ہزار ہے۔
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز اکتوبر 2013 میں ہوا تھا اور اب تک اس پروگرام کے تحت کُل 3 ارب 60 کروڑ ڈالر خرچ کیے جا چکے ہیں۔
تیز پات یا تیز پتہ عام طور پر کھانوں میں ذائقے کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے مگر یہ قدرت کا ایسا شاندار تحفہ ہے جس سے بے شمار طبی فوائد بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
تیز پات جوڑوں کے درد میں آرام پہنچانے کے علاوہ سر درد اور بے چینی کی کیفیت ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے اور یہ قوت مدافعت کو بھی مضبوط کرتا ہے۔
ہم آپ کو بتائیں گے کہ تیز پات سے جوڑوں کے درد کا علاج کیسے کیا جا سکتا ہے۔
تیز پات سے علاج کا طریقہ
1۔ سب سے پہلے 250 ملی گرام زیتون کا تیل اور 30 گرام تیز پتہ لیجیے۔
2۔ ان پتوں کو ہاتھوں کی مدد سے توڑ کر زیتون کے تیل میں بھگو دیں۔
3۔ اس آمیزے کو ایک شیشے کی بوتل میں رکھ کر 2 ہفتوں کے لیے کسی ایسی جگہ پر رکھ دیں جہاں روشنی نہ آئے۔
4۔ اس بات کا خیال رکھیے کہ اس بوتل کو 2 ہفتے سے پہلے نہیں اٹھانا بس 4 یا 5 دن بعد بوتل کو اچھی طرح ہلا کر واپس اندھیرے میں ہی رکھ دیں۔
5۔ 2 ہفتے کے بعد تیل کو ململ کے باریک کپڑے سے چھان کر کسی دوسری بوتل میں ڈال لیجیے۔
6۔ اس بوتل کو کسی ٹھنڈی جگہ پر رکھیں، اور جہاں جہاں درد ہے وہاں اس تیل سے مساج کریں، اور درد سے آرام پائیں۔
تیز پات کے دیگر فوائد
1۔ تیز پتے سر درد کے خاتمے کے لیے بھی بے حد معاون ثابت ہوتے ہیں۔
2۔ تیز پتے کے ذریعے معدے کی بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے۔
3۔ تیز پتے کا تیل الرجی، جلد کے امراض اور چہرے پر دانوں کے لیے کافی مدد گار ہے۔
4۔ تیز پتہ دماغی صلاحیت کو بھی تیز کرتا ہے۔
کراچی: متعلقہ حکام اور وزارت تجارت کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے کراچی سمیت بڑے شہروں میں پیاز کی قیمت 100روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔
بارشوں سے بلوچستان اور سندھ کی فصل کو نقصان پہنچنے کے باوجود پاکستان کی دیسی پیاز کی ایکسپورٹ جاری ہے اور پیاز کی مقامی طلب پوری کرنے کے لیے افغانستان اور ایران کی پیاز بازاروں میں فروخت ہورہی ہے۔
پیاز کے تاجروں کا کہنا ہے کہ ایک جانب پاکستان کی پیاز کی دھڑلے سے ایکسپورٹ جاری ہے دوسری جانب قرنطینہ ڈپارٹمنٹ نے ایران اور افغانستان سے پیاز کی امپورٹ کے اجازت ناموں کا اجرا بند کردیا ہے جس کی وجہ سے پیاز کی قیمت میں مزید 20روپے کلو تک کا اضافہ ہوگیا ہے اور فی کلو پیاز 90سے 100روپے کلو میں فروخت کی جارہی ہے۔