Wednesday, 20 November 2024

لاہور: عمر اکمل پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ مرتبہ صفر پرآؤٹ ہونے والے بیٹسمین بن گئے۔

سری لنکا سے لاہور میں پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران انھوں نے فاسٹ بولر نوان پردیپ کی پہلی ہی گیند پر وکٹ گنوا دی،83ویں میچ میں یہ نواں موقع تھا جب وہ کھاتہ نہ کھول پائے،ان سے قبل سابق کپتان شاہد خان آفریدی 99 میچز میں 8 مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے تھے۔

 لاہور: پہلے ٹی ٹوئنٹی میں سری لنکا کی پاکستان کے خلاف پہلے بیٹنگ جاری ہے

قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے تین میچوں کی سیریز کے پہلے مقابلے میں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کو ترجیح دیتے ہوئے مہمان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

ٹاس کے موقع پر کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ رات میں اوس پڑنے کا امکان ہے اس لیے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جب کہ مہمان ٹیم کے کپتان نے کہا کہ کوشش کریں گے 170 رنز کا ہدف دیں۔

 طویل عرصے سے ٹیم سے باہر رہنے والے احمد شہزاد اور عمر اکمل کی واپسی ہوئی ہے اور وہ فائنل الیون کا حصہ ہیں، ذرائع کا کہنا ہے احمد شہزاد اور بابر اعظم سے اوپننگ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ فاسٹ باولنگ کا بوجھ، محمد عامر، محمد حسنین اور فہیم اشرف اٹھائیں گے، افتخار احمد، عمر اکمل، آصف علی، شاداب خان اور عماد وسیم بھی ٹیم میں شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان نے کئی اسٹار کرکٹرز کے بغیر میدان میں اترنے والی سری لنکن ٹیم کیخلاف ون ڈے سیریز 2-0 سے اپنے نام کی تھی، مسلسل 2 میچز میں شکستوں کے باوجود مہمان ٹیم کے چند کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی امید افزا رہی، کراچی میں غیر متوقع بارشوں کی وجہ سے پہلا میچ ممکن نہیں ہوسکا تھا۔

 نیویارک سٹی:اوبر نے امریکا میں نہایت ارزاں کرایہ پر مختصر فاصلے کے لیے ہیلی کاپٹر سروس کا آغاز کردیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آن لائن ٹیکسی سروس اُوبر نے امریکی شہر نیویارک میں کینیڈی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے صارفین کے لیے نہایت کم کرایے پر مختصر فاصلے تک کے لیے ہیلی کاپٹر سروس کا اعلان کیا ہے۔ یہ سروس اُس مصروف علاقے میں شروع کی گئی ہے جہاں ٹریفک جام ہونے کے باعث چند منٹوں کا سفر ایک گھنٹے میں طے ہوتا ہے۔

اوبر انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ 8 منٹ کی پرواز کے 200 سے 225 ڈالر وصول کیے جائیں گے جس میں صارفین کے زمینی سفر کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ پرواز کے لیے صارفین کو ایک چھوٹا سوٹ کیس لانے کی اجازت ہوگی جب کہ صارفین کو سفر سے قبل احتیاطی تدابیر پر مشتمل ایک ویڈیو بھی دکھائی جائے گی۔

ہیلی کاپٹر پرواز کے حقوق ہیلی فلائٹ کے پاس ہیں جو کہ ایک لائسنس یافتہ کمپنی ہے اور جو اوبر کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاہم اوبر ہیلی کاپٹر کا کرایہ امریکا کی معروف کمپنی JFK  کے کرایے کے برابر ہی ہیں۔

اسلام آباد کی کامسٹیس یونیورسٹی میں سیڑھیوں پر بے ہوش پڑا طالب علم دم توڑ گیا۔

کامسٹیس یونیورسٹی میں بی بی اے سیکنڈ سمسٹر کے طالب علم انعام الحق جاوید کو جامعہ کےاندر دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہو ا۔ طلباء کا کہنا ہے کہ انعام الحق سیڑھیوں پر بے ہوش پڑا تھا لیکن انتظامیہ نے ایمبولینس کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے انعام زندگی کی بازی ہار گیا۔

طلباء نے واقعے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ  یونیورسٹی انتظامیہ نے باہر سے منگوائی گئی ایمبولینس کو اندر آنے کی اجازت نہ دی اگر ایمبولینس کو اندر آنے کی اجازت دی جاتی تو انعام الحق کو بروقت اسپتال پہنچایا جاسکتا تھا اور اس کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

طلباء کے احتجاج میں اساتذہ بھی شامل ہوگئے اور’جسٹس فار انعام‘ کے نعرے لگاتے رہے، طلبانے کلاسز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے قیمتی جان کے نقصان کو انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت قرار  دیا ہے۔

دوسری جانب رجسٹرار کامسیٹس کا کہنا ہے کہ طالب علم کو فوری طبی امداد دی گئی لیکن دل کا دورہ اس قدر شدید تھا کہ وہ جانبر نہ ہوسکا،رجسٹرار کا کہنا ہے کہ ڈیتھ رپورٹ میں بھی دل کا دورہ ثابت ہو گیا ہے جب کہ انعام کے ورثاء نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا ہے اور وہ میت اپنے ساتھ گھر لے گئے ہیں۔

کراچی : دنیا بھرکی طرح پاکستان میں بھی آج اساتذہ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے،اساتذہ کے عالمی دن کے موقع پرا سکولوں،کالجز اور یونیورسٹیز میں ٹیچرز ڈے کی تقریب منعقد کی گئی،تقریبات میں استاد کے رتبہ کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیاجارہاہے ۔
 
 
اساتذہ کے عالمی دن کے موقع پر آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیا اینڈ مینجمنٹ سائنسز میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب میں اساتذہ کو طلبا اور طالِبات کی جانب سے خِراجِ تحسین پیش کیا گیا تقریب میں کیک کٹِنگ کے ساتھ ساتھ پھولوں اور چاکلیٹسس کے تحائف پیش کئے گئے۔
 
اس موقع پر اساتذہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر شاگرد پر لازم ہے کہ وہ اپنے معلم کی عزت کرے اور دنیا میں ہر وہ شخص کامیاب ہوتا ہے جو اپنے استاد کی عزت کرتا ہے۔
 

اسلام آباد: حکومت نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے طلبا اور اساتذہ کی ڈرگ اسکر یننگ کا فیصلہ کرلیا۔

 وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات اور سیفران شہریار خان آفریدی نے کہا کہ حکومت نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں طلبا سمیت تدریسی اور غیرتدریسی عملے کی منشیات اسکریننگ یقینی بنانے کے لیے مشاورت کررہی ہے۔

نجی اسکولوں کے مالکان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہریار خان آفریدی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے تحت حکومت منشیات سے پاک پاکستان کے لیے اقدامات اٹھارہی ہے۔

شہریار خان آفریدی نے کہا کہ ’اساتذہ کو نئی نسل کی تعلیم کے لیے تقرر کیا جاتا ہے، ماں کی گود کے بعد اسکول وہ ادارے ہیں جہاں بچوں کو تعلیم اور تربیت دی جاتی ہے اور انہیں کارآمد شہری بنایا جاتا ہے‘۔

انہوں نے اسکول مالکان کو اپنے اداروں میں منشیات پر قابو پانے کے بہتر طریقے استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

علاوہ ازیں شہریار خان آفریدی نے مزید کہا کہ ’ہم نے ڈھائی سو سے زائد ذرائع بروئے کار لا کر بین الاقوامی منشیات اور دہشت گردوں کا ڈیٹا بیس تیار کیا ہے، ہمیں منشیات کی تجارت روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنے ہوں گے‘۔

وزیر انسداد منشیات نے کہا کہ نجی اسکولوں کو کارپوریٹ سوشل ریسپونسبیلیٹی (سی ایس آر) کے تحت اسکولوں میں منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لیے منشیات بحالی مراکز کے قیام میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم منشیات کا شکار ہونے والے طلبا کو تعلیمی اداروں سے بے دخل کرنے کے عمل کی حوصلہ شکنی کریں گے، اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے اسلام آباد، کراچی اور سکھر میں بحالی مراکز قائم کیے ہیں‘۔

شہریار خان آفریدی نے کہا کہ ’ہم ایک نیا قانون تشکیل دے رہے ہیں جس کے تحت سرکاری ہسپتالوں میں بھی منشیات بحالی کے مراکز قائم کیے جائیں گے‘۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ’گزشتہ برس ایک سروے سے علم ہوا کہ اسلام آباد کے اسکولوں میں 75 فیصد طالبات اور 45 فیصد طالب علم منشیات استعمال کرتے ہیں‘۔

خیال رہے کہ 3 برس قبل غیرسرکاری تنظیم کی جانب سے مرتب اور متعلقہ کمیٹیوں کے ساتھ شیئر کی گئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وفاقی دارالحکومت کے نجی اسکولوں کے 44 سے 53 فیصد طلبا مختلف اقسام کے نشے کے عادی ہیں۔

تاہم اس وقت کے وزیر برائے کیپٹل ایڈمنسٹریشن اور ڈیولپمنٹ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور ان کے ماتحت تعلیمی اداروں نے فوری طور پر اس رپورٹ کو مسترد کردیا تھا۔

علاوہ ازیں نجی اسکولوں نے بھی اس رپورٹ کو مشکوک قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا کیونکہ تحقیق کے طریقہ کار اور ڈیٹا کو کسی کے ساتھ شیئر نہیں کیا گیا تھا۔

گزشتہ برس تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافے کے بعد اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارنے نوٹس لیا تھا۔

ضیاء الدین یونیورسٹی ایگزامیشن بورڈ نےپری انجینئرنگ سال اول کےامتحانات 2019 کے نتائج کااعلان کردیا

ضیاء الدین یونیورسٹی ایگزامنیشن بورڈ کےایگزیٹیوڈائریکٹرپروفیسرانوار احمد زئی نے گزشتہ روز پری انجینئرنگ کے نتائج کااعلان کرتے ہوئے بتایا کہ چھ پرچہ جات میں طلبا کی کامیابی کاتناسب55 فیصد رہا، پانچ پرچوں میں 20 فیصد، چار پرچوں میں 9 فیصد تین پرچوں 6فیصد،دوپرچوں میں 4فیصد طلبا کامیاب قرارپائے جبکہ 9 فیصد طلبہ کے نتائج دستاویزات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے روک لیا گیا ہے۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ دیگر گروپس کے نتائج جلد جاری کئے جائیں گے

شاعری، سُر اور خوبصورت آوازوں کا تال میل لیے کوک اسٹوڈیو سیزن 12 کا پہلا پرومو جاری کردیا گیا۔
 
کوک اسٹوڈیو سیزن 12 کو معروف بینڈ وائٹل سائنز کے سابق رکن روحیل حیات پروڈیوس کررہے ہیں جو اس سے قبل کوک اسٹوڈیو کے ابتدائی 6 سیزن پروڈیوس کرچکے ہیں۔
 
سیزن 12 کے پہلے پرومو میں موسیقی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اُن سب گلوکاروں کو متعارف کرایا گیا ہے جو اس سیزن میں پرفارم کرنے والے ہیں۔
 
ان گلوکاروں میں ابرار الحق، آئمہ بیگ، علی سیٹھی، عاطف اسلم، بنور بینڈ، برکت جمال فقیر، فرید ایاز، ابو محمد، حدیقہ کیانی، فریحہ پرویز، ہرسکھیاں، کاشف دین، نمرہ رفیق، قرۃ العین بلوچ شامل ہیں۔
 
اس کے علاوہ راحت فتح علی خان، ریچل ویکاجی، ساحر علی بگا، صنم ماروی، شہاب حسین، شامالی، شجاع حیدر، عمیر جسوال، زیب بنگش اور زوئی ویکاجی بھی پرفارم کرتے دکھائی دیں گے۔
 
پرومو میں موسیقی کو بیان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ قدرت کی عطا ہے جس میں ہر طرح کا احساس پایا جاتا ہے اس کے ذریعے دلوں کی دوریاں ختم ہوجاتی ہیں۔
 
کوک اسٹوڈیو سیزن 12 کی پہلی قسط 11 اکتوبر کو جاری کی جائے گی جس کا مداحوں کو بےصبری سے انتطار ہے۔
 
واضح رہے کہ کوک اسٹوڈیو کے ابتدائی 6 سیزن روحیل حیات کے پروڈیوس کرنے کے بعد 7 سے 10 سیزن معروف بینڈ اسٹرنگز نے پروڈیوس کیے تھے بعدازاں سیزن 11 زوہیب قاضی اور 'نوری بینڈ' کے علی حمزہ نے پروڈیوس کیا۔
لاہور میں ٹی 20 میلہ سج گیا، پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں آج قذافی اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی، میچ شام 6 بجکر 30 منٹ پر شروع ہوگا۔پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹی ٹونٹی آج لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جس کیلئے دونوں ٹیموں نے گزشتہ روز بھرپور ٹریننگ سیشن کیا اور کھلاڑی بیٹنگ اور باؤلنگ کے علاوہ فیلڈنگ کی بہتری کیلئے بھی جان مارتے دکھائی دئیے۔
 
ٹی ٹونٹی سیریز کی ٹرافی کی رونمائی کے بعد قومی کپتان سرفراز احمد کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بھرپور تیاریوں کے ساتھ میدان میں اتر کر سیریز اپنے نام کرنے کی کوشش کریں گے۔ سری لنکا کیخلاف 13 میں سے آٹھ میچز جیتنے کا ریکارڈ رکھنے والی قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ انہیں آنے والے عرصے میں تسلسل کے ساتھ شارٹ فارمیٹ کے میچز کھیلنا ہیں جس کے پیش نظر اسکواڈ میں تین، چار کھلاڑیوں کا کم بیک ہوا ہے جن میں احمد شہزاد اور عمر اکمل بھی شامل ہیں جو اپنے بہتر کھیل سے کامیابی دلا سکتے ہیں اور ان سے کافی توقعات بھی ہیں کہ وہ اس موقع کا پورا فائدہ اٹھائیں گے۔
 
سری لنکن کپتان داسون شناکا کا کہنا تھا کہ وہ 2017 میں بھی لاہور آکر ایک ٹی ٹونٹی میچ کھیل چکے ہیں اور انہیں اس ملک میں جتنا پیار ملا ہے اس کے باعث وہ آئندہ بھی موقع ملنے پر یہاں آنے کی کوشش کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سینئر سری لنکن پلیئرز کے ٹور پر نہ آنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ وہ وطن واپسی پر انہیں پاکستان میں ٹیسٹ میچز کھیلنے پر راضی کریں گے کیونکہ انہیں یہاں بہترین سکیورٹی فراہم کی گئی ہے جس کیلئے وہ پی سی بی کے شکر گزار ہیں۔

نیشنل ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے جاری ہونے والا قومی شناختی کارڈ پاکستانی شہری ہونے کی پہچان ہے اور اس پر درج 13 اعداد کے شناختی کارڈ نمبر کے ہر عدد کے پیچھے ایک راز چُھپا ہے۔

پاکستانی شہریت کے ثبوت ’شناختی کارڈ‘ پر درج یہ 13 نمبر ہر پاکستانی کے لیے بالکل مختلف ہوتے ہیں۔

یہ نمبر تین ٹکڑوں پر مشتمل ہوتا ہے جس کے پہلے 5 عدد مثلاً ’’12101‘‘ میں سب سے پہلا نمبر یعنی ’1‘، آپ کے صوبے کی نشاندہی کرتاہے، جن لوگوں کے شناختی کارڈ کا نمبر 1 سے شروع ہوتا ہے وہ خیبر پختونخوا کے رہائشی ہیں۔ اسی طرح اگر نمبر 2 ہے تو وہ شخص فاٹا، 3 ہے تو پنجاب ،4 ہے تو سندھ، 5 ہو تو بلوچستان ، 6 ہو تو اسلام آباد اور 7 ہو تو گلگت بلتستان کا ہو گا۔

قومی شناختی کارڈ میں دوسرا نمبر آپ کے ڈویژن کو ظاہر کرتا ہے یعنی ہر ڈویژن کو ایک الگ شناخت نمبر دیا گیا ہے جبکہ باقی تین عدد آپ کے ضلع اس کی تحصیل اور یونین کونسل کو ظاہر کرتے ہیں۔

شناختی کارڈ کے درمیان میں درج سات ہندسوں کا نمبر (یعنی دونوں ڈیش کے درمیان والا نمبر) دراصل ایک کوڈ ہے جو خاندان نمبر کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

مثلا ’’XXXXX-1234567-X‘‘ اس کوڈ کے ذریعے شجره یعنی فیملی ٹری تشکیل پاتا ہے۔

انہی نمبرز کے سب سے آخر میں ہائفن کے بعد درج نمبر جنس ظاہر کرتے ہیں جس میں مردوں کے لیے طاق اعداد یعنی 1-3-5-7-9

اور عورتوں کے لیے جفت اعداد یعنی 2-4-6-8 رکھے گئے ہیں اور اس طرح نادرا کے خودکار نظام کے تحت ہم سب کا قومی شناختی نمبر وجود میں آتا ہے۔