بدھ, 02 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

اسلام آباد: وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرِصدارت بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس آج ہوگی۔

بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس میں اجلاس کی صدارت وزیر تعلیم شفقت محمود کرینگے جس میں تمام صوبوں سے وزرائے تعلیم شریک ہوں گے۔

ایڈیشنل سیکریٹری وزارت تعلیم محی الدین وانی کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق اجلاس میں بچوں کی ویکسنیشن سمیت اسکولوں میں سردیوں کی چھٹیوں سے متعلق بھی غور ہوگا۔

سردیوں کی چھٹیاں جنوری میں منتقل کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

اجلاس میں صوبائی نظام تعلیم سے متعلق اصلاحات کا جائزہ لیا جائے گا۔

خیبر پختونخواہ: وزیر تعلیم کے پی کےشاہرام خان نےگورنمنٹ پرائمری اسکول یار حسین کی نئی عمارت کا دورہ کیا۔

دورےکے دوران انہوں نے اسکول میں فراہم کی گئی فرنیچرزاور دیگر سہولتوں کا جائزہ لیا۔

سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر وزیر تعلیم کے پی کےنے کہا کہ اسکول میں بچوں کو نئے فرنیچر پر بیٹھے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔

آج ان کووہ سب دیں گے جس سے تعلیمی میدان میں آنے والی ہرمشکل آسان ہو سکے۔کیونکہ یہی نئے پاکستان کا مستقبل ہیں۔

کراچی: جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں ڈاکٹر آف فارمیسی(فارم ڈی) اورجناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹرمیں بی ایس این 4 سالہ ڈگری پروگرام میں داخلے کیلئے ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیاجس میں ہزاروں امیدواروں نے شرکت کی۔

اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول نے مختلف شعبوں میں قائم امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور کہاکہ فارم ڈی اور بی ایس این پروگرام میں داخلے کے خواہشمند طلبا کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر خوشی ہوئی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے نوجوان اعلیٰ اور معیاری تعلیم کےحصول کیلئےکوشاں ہیں،انہوں نے امیدواروں کی جانب سے داخلہ ٹیسٹ میں بہترین نتائج دینے کی امیدظاہر کی ۔

تفصیلات کےمطابق ڈاکٹر آف فارمیسی(فارم ڈی) پروگرام کی کل 100 نشستوں کو 2 حصوں میں تقسیم کیاگیا ہے جس میں 70 نشستیں اوپن میرٹ اور30 نشستیں سیلف فنانس کیلئے مختص کی گئی ہیں، ڈیڑھ گھنٹے پر مشتمل داخلہ ٹیسٹ 100 ایم سی کیوز پر مشتمل تھا جس میں 40 ایم سی کیوز بائیولوجی، 20 کیمسٹری،20 فیزکس،20 انگریزی سے پوچھے گئے تھے،ٹیسٹ کے نتائج میں منفی مارکنگ نہیں کی جائیگی، ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان جلدکیاجائیگا،وائس چانسلر پروفیسر شاہد رسول کی ہدایت پرتمام امتحانی مراکز میں سنیٹائزر،فیس ماسک اور تھرمل گن کی موجودگی کو یقینی بنایا گیا،تھرمل گن سے ٹمپریچر چیک کرنے کے بعد طلبہ کو کمرہ امتحانی میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی،داخلہ ٹیسٹ کا انعقاد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ڈائریکٹر ایڈمیشن ڈاکٹر فاطمہ عابدکی زیر نگرانی کیا گیا، انہوں نے کہا کہ داخلہ ٹیسٹ میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایاجائیگا۔

شعبہ آئی پی ایس کی پرنسپل پروفیسر ہما علی بھی امتحانی عمل کا جائزہ لیتی رہیں۔قبل ازیں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے کالج آف نرسنگ کے تحت بی ایس این4 سالہ ڈگری پروگرام میں داخلے کیلئے ٹیسٹ کا انعقاد کیاگیاجس کی 50 نشستوں کیلئے 400امیدواروں نے شرکت کی،50 نشستوں کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیاہے 25 مرد حضرات اور 25 خواتین امیدواروں کو میرٹ کی بنیاد پرداخلہ دیا جائیگا۔

کراچی: جامعہ کراچی میں 23 شعبہ جات کی 1700 نشستوں پرداخلوں کےلئےٹیسٹ کاانعقادکیاگیا۔

 
جامعہ کراچی میں تعلیمی سال 2022 ء کے ڈاکٹر آف فارمیسی،ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی، بی ای،بی ایس اوربی ایڈ(آنرز) پروگرام کے لئے داخلہ ٹیسٹ بروز اتوار 12 دسمبر2021 ء کو صبح 11:00 بجے جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات میں قائم35 امتحانی مراکز میں منعقد ہوا۔ ڈاکٹر آف فارمیسی،ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی، بی ای،بی ایس اوربی ایڈ(آنرز)پروگرام کے 23 شعبہ جات کی 1700 نشستوں پر داخلوں کے لئے 16000 داخلہ فارم جمع کرائے گئے جبکہ 15100 امیدواروں نے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کی۔داخلہ ٹیسٹ میں حاضری کا تناسب 94.37 فیصدرہا۔
 
وائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے رجسٹرارجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید، کراچی یونیورسٹی اسسمنٹ اینڈ ٹیسٹنگ سروس(کے یواے ٹی ایس) کی کنوینر پروفیسر ڈاکٹر انیلا امبر ملک،انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنزجامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر،رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم پروفیسر ڈاکٹرنصرت ادریس،ڈاکٹر معیز خان،ڈاکٹر مصطفی حیدر،ناظم امتحانات ڈاکٹر سید ظفر حسین، سینئر میڈیکل آفیسر جامعہ کراچی ڈاکٹر سیدعابد حسن اور میڈیکل آفیسر ڈاکٹر اکمل وحید کے ہمراہ مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا اورحکومت کی جانب سے جاری کردہ کووڈ19 ایس اوپیز پر عملدرآمد اور دیگر انتظامات پر اطمینان کا اظہارکیااور تمام امتحانی مراکز پر سینیٹائزر،فیس ماسک اور تھرمل گنز کی موجودگی کوسراہا۔
 
علاوہ ازیں طلباوطالبات اور ان کے والدین کی سہولت کے پیش نظر جامعہ کراچی کے تمام داخلی دروازوں پر پوائنٹس(بسوں) کی موجودگی کو یقینی بنایا گیا تھا جو طلبہ کو امتحانی مراکز تک پہنچانے اور واپس گیٹس تک پہنچانے کی سہولت فراہم کرتے رہے۔ داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرنے والے امیدواروں اور ان کے والدین کی رہنمائی کے لئے ہیلپ ڈیسک کے ساتھ ساتھ (واچ اینڈوارڈ) کے عملے کو داخلی راستوں اور فیکلٹی کے اطراف تعینات کیا گیا تھا، جبکہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لئے میڈیکل افسراور ان کا طبی عملہ بمعہ ایمبولینس موجود تھا۔شیخ الجامعہ نے داخلہ ٹیسٹ کے کامیاب انعقاد پر تمام اساتذہ،انتظامی عملے اور سیکیورٹی گارڈز کی کاوشوں کو سراہا۔

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں ڈینگی سے انتقال کرنیوالے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور جے پی ایم سی کے سینئر ڈاکٹر محمود الحسن کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا.

اس موقع پرجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور جے پی ایم سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شاہد رسول نے کہاکہ ڈاکٹر محمود انتہائی اچھی شخصیت کے مالک اور عظیم انسان تھے، وہ ہمیشہ اپنی ذات سے بالا تر ہوکر مریضوں کی دیکھ بھال میں پیش پیش رہتے تھے،انہوں نے ہر چیز پر اپنے شعبہ کو ترجیح دی اور کورونا کی صورتحال میں بھی وہ ڈینگی کے مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف عمل رہے، ان کےاچانک انتقال کی خبر ملنے پر یقین نہیں آیا،ایک انتہائی نفیس انسان ہم سے بچھڑ گیا،ان کے انتقال سے پیدا ہونے والے خلا کو پُر کرنا آسان نہیں ہوگا، گزشتہ ایک سال کے دوران میرے دو عزیز استادپروفیسر وقار اور ڈاکٹر اسد بھی کوروناسے انتقال کرچکےہیں اور اب ڈاکٹر محمود کا ہم سے بچھڑ جانا ایک سانحے سے کم نہیں، اللہ انہیں جوار رحمت میں جگہ عطا کرے، ان کے اہلخانہ کی شہداء فنڈزسےمعاونت کی جائیگی۔

جے پی ایم سی کے ڈاکٹر شہباز نے کہاکہ یہ ایک بڑا مشکل موقع ہے، ڈاکٹر محمود میرے پیارے دوست، میرے بازو تھے، ان کایوں اچانک انتقال بہت بڑا صدمہ ہے،انہیں یاد کروں تو دل بھر آتا ، آنکھیں نم ہوجاتی ہیں، انہوں نے 2 ماہ قبل کی ڈینگی کےخطرات سے آگاہ کیا تھا اور اینٹی ڈینگی اسپرے کیلئے بھرپورمہم چلائی تھی، کون جانتا تھاوہ اسی کا شکار ہوکر اس دنیا سےکوچ کرجائینگے۔

اس موقع پر ڈاکٹر شہزاد نےکہاکہ ان کے انتقال پر بہت دکھ ہوا، اس مشکل گھڑی میں ہم ان کے اہلخانہ کیساتھ کھڑے ہیں۔ڈاکٹر ذیشان نے کہاکہ ڈاکٹر محمود ہمیشہ محنت اور دیانتداری سے اپنے فرائض انجام دیتے آئے،انہوں نے کووڈ کے دوران صف اول کے دستے کے طور پر کام کیا، ان کی کمی پوری نہیں ہوگی۔

ڈاکٹر نعیم کاکہناتھاکہ ڈاکٹر محمود انسان دوست شخصیت کےمالک تھے، کبھی بھی اپنے فرائض کی ادائیگی میں غافل نہیں رہے، وہ ہمیشہ ہمارےدلوں میں زندہ رہیںگے،اس موقع پر ڈاکٹر نوشین نے بھی ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیاجبکہ ڈاکٹر عمر نے ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کروائی۔ 

کراچی: سندھ بھر کےتعلیمی اداروں میں موسم سرماکی تعطیلات کااعلان کردیا گیا ہے۔

سیکریٹری اسکول ایجوکیشن غلام اکبر لغاری کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کراچی سمیت سندھ بھر کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی 15 روزہ تعطیلات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

محکمہ تعلیم سندھ کی ورکنگ کمیٹی نے صوبے کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات 20 دسمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا جو 2 جنوری تک جاری رہیں گی جب کہ سندھ میں تعلیمی ادارے موسم سرما کی تعطیلات کے بعد دوبارہ 3 جنوری 2022 سے کھلیں گے، موسم سرما کی تعطیلات 15 روز پر محیط ہوں گی۔

اجلاس کے بعد کمیٹی کے ایک رکن کا کہنا کہ وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ سے منظوری کے بعد نوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ چونکہ نویں اور دسویں جماعتوں میں نئی اسکیم آف اسٹڈیز کے تحت نصاب تبدیل اور مضامین میں اضافہ ہوچکا ہے لہذا تعطیلات کو طویل نہیں کیا جاسکتا، اجلاس میں شریک محکمہ صحت کے نمائندے نے تعلیمی اداروں میں 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن پر بھی زور دیا۔

کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے انٹرمیڈیٹ بارہویں جماعت کےسالانہ امتحانات برائے 2021ء کے پہلے مرحلہ کے آرٹس ریگولر گروپ کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔

چیئرمین انٹربورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے نتائج کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آرٹس ریگولر گروپ کے امتحانات میں 13ہزار 367 امیدواروں نے رجسٹریشن حاصل کی، 12ہزار 933امیدوار امتحانات میں شریک ہوئے جبکہ 12ہزار 52امیدوار کامیاب قرار پائے اس طرح کامیابی کا تناسب 93.19 فیصد رہا۔

چیئرمین انٹربورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے مزید بتایا کہ آرٹس ریگولر گروپ کے امتحانات میں 876 امیدوار اے ون گریڈ،1934 اے گریڈ، 2761 بی گریڈ، 2690 سی گریڈ، 2532 ڈی گریڈ اور 1259 ای گریڈ میں کامیاب قرار پائے۔

اسلام آباد: پاک بحریہ نے ہنگور کے پچاس سالہ جشن شجاعت پرخصوصی ویڈیوریلیزکردی۔

ترجمان پاک بحریہ نے بتایا کہ ویڈیو میں پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور کی دشمن کے خلاف لازوال کامیابی کو اجاگر کیا گیا ہے۔

1971 کی جنگ میں پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور نے بہادری کی عظیم تاریخ رقم کی۔

ترجمان پاک بحریہ نے کہا کہ 1971 کی پاک بھارت جنگ میں پاکستانی آبدوز ہنگور نے بھارتی جنگی جہاز کُکری کو سمندر بُر`د کیا، آبدوز ہنگور نے اپنے دوسرے حملے میں دوسرے بھارتی جنگی جہاز کِرپان کو بھی مفلوج کیا، دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے جس میں کسی آبدوز نے بحری جہاز کو نیست و نابود کر دیا، بحری معرکوں میں پاک بحریہ کی آبدوز ہنگور کا یہ کارنامہ ہمارے دشمنوں کو کبھی نہ بھولے گا۔

اسلام آباد : وفاقی حکومت نےسانحہ آرمی پبلک اسکول کیس میں وزیراعظم کادستخط شدہ جواب جمع کرانےکی مزید3ہفتوں کی مہلت مانگ لی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت سانحہ آرمی پبلک اسکول کیس میں وزیراعظم کا دستخط شدہ جواب سپریم کورٹ کے دیئے گئے وقت پر جمع نہ کراسکی۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا کہ وزیراعظم کا دستخط شدہ جواب جمع کرانے کیلئے تین ہفتے کی مہلت دی جائے۔ سانحہ اے پی ایس پشاور کے شہداء کی 16 دسمبر کو برسی ہے۔

درخواست کے مطابق وزیراعظم نے شہداء کے والدین سے ملاقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ مناسب ہوگا والدین اور کمیٹی کی ملاقات کا نتیجہ سامنے آنے دیا جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ مہلت دی جائے تاکہ عدالت کو جامع عملدرآمد رپورٹ پیش کی جاسکے۔

عدالت کی جانب سے وزِیراعظم کا دستخط شدہ جواب 4 ہفتے میں طلب کیا گیا تھا، دیا گیا وقت 10 دسمبر کو پورا ہو رہا ہے۔

کراچی: دنیا بھر میں پھیلا کورونا کا خطرناک ویرینٹ اومی کرون کاپہلا کیس پاکستان میں بھی رپورٹ ہوگیا۔

محکمہ صحت سندھ نے کراچی میں اومی کرون ویرینٹ کے پہلے کیس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں اومی کرون ویرینٹ کا پہلا کیس ایک نجی اسپتال میں رپورٹ ہوا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ خاتون میں اومی کرون ویرینٹ کی تصدیق 8 دسمبر کو ہوئی، متاثرہ خاتون میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں اور وہ ویکسی نیٹڈ بھی نہیں ہیں تاہم وہ گھر پر قرنطینہ میں ہیں۔

دوسری جانب قومی ادارہ صحت کی جانب سے وضاحتی بیان کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اومی کرون کی موجودگی کے حوالے سے میڈیا پر آنے والی اطلاعات کے حوالے سے وضاحت کی جاتی ہے کہ کراچی سے رپورٹ ہونے والے اومی کرون ویرینٹ کے مشتبہ کیس کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی، اس کا مکمل جینوم سیکوئینس ٹیسٹ ہونا باقی ہے، جسے نمونہ حاصل کرنے کے بعد انجام دیا جائے گا تاہم عالمی حالات کی روشنی میں عوام سے پرزور اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جلد از جلد ویکسین لگوائیں۔

واضح رہے کہ اب تک ایشیا، افریقا، مشرقِ وسطیٰ، یورپ اور امریکا میں کورونا کے نئے ’اومیکرون ویرینٹ‘ کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ مزید ملکوں میں ظاہر ہوتا جارہا ہے۔