بدھ, 08 مئی 2024

ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جینیٹک انجینئرنگ جامعہ کراچی،آرگنائزیشن فارویمن ان سائنس فاردی ڈیولپنگ ورلڈ، پاکستان بائیولوجیکل سیفٹی ایسوسی ایشن اورپاکستان اکیڈمی آف سائنسز کے اشتراک سے کبجی جامعہ کراچی میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہوگیا۔

کانفرنس کی اافتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےجامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالدمحمودعرقی نے کہا کہ مسلمان اپنے شاندار ماضی کو فراموش کرکے طبی معاملات سے دورہوتے گئے جبکہ مغربی اقوام میڈیکل سائنس کو جدید خطوط پر استوارکرکے طب کے میدان میں تیزی سے آگے بڑھتے رہے اورآج صورتحال یہ ہے کہ ان کی سائنسی ترقی کا راج دنیا بھر میں قائم ہے، انہوں نے میڈیکل سائنس کا پورا منظر نامہ ہی تبدیل کرکے رکھ دیا۔بدقسمتی سے پاکستان کاشمار دنیا میں کم سائنسی تخلیقات کرنے والے ممالک میں ہوتاہے۔سائنس وٹیکنالوجی پر عبور حاصل کئے بغیر ہم تیزی سے بڑھتی ہوئے امراض، آئے تبدیل ہوتی معیشت اور دیگر مسائل کا حل تلاش نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ کانفرنس کا مقصد نوجوان محققین اور بالخصوص خواتین ریسرچرز اور اساتذہ کوسائنسی میدان سائنس کی ترقی کے لئے کرداراداکرنے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

چیئر پرسن ڈیپارٹمنٹ آف پیتھالوجی اینڈ لیبارٹری میڈیسن آغاخان یونیورسٹی اسپتال پروفیسرڈاکٹر ارم خان نے کہا کہ نیشنل بائیو سیفٹی فریم ورک کسی بھی ملک کے بائیو سیفٹی مینجمنٹ میں موثر کردار ادا کرتا ہے۔ پاکستان میں اس فریم ورک کی غیر موجودگی کی وجہ سے بائیو رسک مینجمنٹ میں مسائل کا سامنا ہے۔ قومی اور بین الاقوامی اداروں کی آپس میں ہم آہنگی اور عمل کو موثر بنانے میں اہم کردار ہے۔

گلگت بلتستان انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کی پہلی سائینٹفک آفیسرقندیل زہرہ نے کہا کہ پاکستان کو فضای اور آبی آلودگی سے لے کر اہم ماحولیاتی چیلنجزکا سامناہے اور ماحولیاتی تحفظ اور آلودگی پر قابو پانے کے لئے ضروری ہے کہ صنعتوں اور گاڑیوں کے اخراج کے لئے سخت معیارات نافذ کئے جائیں۔جنگلات کی کٹائی کو روکنے اور حیاتیاتی تنوع کی حفاظت کو یقینی بنانے،شمسی،ہوااور پن بجلی جیسے متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے لئے اقدامات کرکے ہی ماحولیاتی آلودگی پر قابوپایاجاسکتا ہے۔

ایکسپرٹ امریکہ Sean G Kaufman، سربراہ مالیکیولرپیتھالوجی ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسرڈاکٹر سعید خان،سینئر مینجر انفیکشن ڈیزیز ریسرچ لیبارٹری ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ آغاخان یونیورسٹی،ایسوسی ایٹ پروفیسر اینڈ کنسلٹنٹ ڈیپارٹمنٹ آف مالیکیولرپیتھالوجی لیاقت نیشنل اسپتال ڈاکٹر سید ذوالفقارعلی نقوی،سینئر مینجر انفیکشن ڈیزیز ریسرچ لیبارٹری ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ آغاخان یونیورسٹی انیتا ہوتوانی اور مالیکیولربائیولوجسٹ ڈیپارٹمنٹ آف مالیکولر پیتھالوجی ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزشامل ہیں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بائیولوجیکل سائنس کے شعبہ میں جدید ریسرچ میں پیش رفت کے لئے ضروری ہے کہ بائیوسیفٹی کے طریقہ کار پر عملدرآمد کیا جائے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ نہ صرف تمام اسٹیک ہولڈرز بلکہ عام عوام کو بھی سائنسی تحقیق سے ہونے والے خطرات سے آگاہی فراہم کی جائے،کیونکہ ان ہی اقدامات سے ہم معاشرے کو محفوظ بناتے ہوئے سائنس کے فوائد سے مستفید کرسکتے ہیں۔اگر بائیوسیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے حفاظتی اقدامات نہ لئے جائیں تو سائنسدان،معاون عملہ اور ان کے خاندان کے افراد بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔

کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نےانٹرمیڈیٹ کے ضمنی امتحانات برائے 2023ء کے ایڈمٹ کارڈز جاری کردیئے۔

بورڈنے اعلان کیا ہے کہ سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، کامرس ریگولر، آرٹس ریگولر اور ہوم اکنامکس گروپس کے طلباء بشمول Ex-Students کے ایڈمٹ کارڈز تیار ہوگئے ہیں۔

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سے الحاق شدہ تمام کالجوں اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے نمائندوں کے ذریعہ انٹربورڈ کے متعلقہ سیکشن سے بروز جمعرات 4 جنوری 2024ء سے ایڈمٹ کارڈز حاصل کرلیں۔

کراچی: ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے والے بچوں کے لیے 2 نئے قوانین تیار کر لیے گئے۔

سندھ کی وزارت ثقافت نے چلڈرن ڈرامہ انڈسٹری آرڈینیس اور سندھ ایکٹر رائلٹی آرڈینینس کے نام سے 2 نئے قوانین تیار کیے ہیں۔

صوبائی وزیر ثقافت جنید علی شاہ کا کہنا ہے کہ ڈرامہ انڈسٹری آرڈینینس کے تحت بچوں کے کام کے اوقات طے کیے جائیں گے۔ ڈراموں اور فلموں میں کام کرنے والے بچوں کو اسکول کے اوقات میں کام پر نہیں بلایا جائے گا اور رات دیر تک شوٹنگ اور ریکارڈنگ کے لیے نہیں روکا جائے گا۔

وزیر ثقافت کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کو اسکول کے اوقات اور رات دیر تک شوٹ پر بلانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ خواہش ہے کہ آرٹسٹ بچے اپنے کام کے ساتھ ساتھ تعلیم جاری رکھیں۔ چلڈرن ڈرامہ انڈسٹری آرڈیننس کی خلاف ورزی پر چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور پولیس کارروائی کرے گی۔

سندھ ایکٹر رائلٹی ایکٹ کے تحت فنکاروں کو تحفظ ملے گا۔ پروڈکشن کمپنی اور فنکاروں کے درمیان معاہدے سے متعلق شکایت حل کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی جائیگی۔ فلم اور ڈرامہ کے سوشل میڈیا اور دیگر منافع میں سے فنکاروں کو رائلٹی دی جائے گی جبکہ وزارت ثقافت میں رجسٹرڈ فنکار رائلٹی سے متعلق کمیٹی سے رجوع کرسکتے ہیں

 

 

کراچی : جامعہ تربت بلوچستان کے شعبہ کیمیاء کے ایک وفد نے گزشتہ روز انٹرنیشنل سینٹر فارکیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز اور ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈجینیٹک انجینئرنگ (کبجی)جامعہ کراچی کا دورہ کیا۔

بی ایس پروگرام ایم ایس سی سال آخر کے 17طلباوطالبات اور تین اساتذہ پر مشتمل وفد کراچی کے تین روزہ مطالعاتی دورے پرآیاتھا۔وفدنے ڈاکٹر اے کیوخان انسٹی ٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈجینیٹک انجینئرنگ میں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی سے ملاقات کی اور وائس چانسلر کو اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے تربت یونیورسٹی کے طلبہ کو آن ہینڈ ٹریننگ پروگرام اور انٹرن شپ کی پیشکش کی اور کہاکہ جامعہ کراچی کی جانب سے بلوچستان سے آنے والے طلبہ کو رہائش،لاجسٹکس اورٹرانسپورٹ کی سہولیات بھی فراہم کی جائے گی۔

علاوہ ازیں شیخ الجامعہ نے جامعہ کراچی کی سینٹرلائزڈسائنس لیبارٹری میں تربت یونیورسٹی کے طلبہ کو مفت سہولیات فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی اور ایک لیکچرسیریز شروع کرنے پر زوردیا تاکہ جامعہ کے فیکلٹی کے تجربات سے تربت یونیورسٹی کے طلبہ استفادہ کرسکیں۔ڈاکٹر خالد عراقی نے طلباء سے کہا کہ وہ معاشرے میں تبدیلی لانے کے لیے اپنے اپنے علاقوں میں کم از کم ایک بچے کو تعلیم دیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو تعلیم کی فراہمی ہی پاکستان کے آگے بڑھنے کا راستہ ہے اور تمام تعلیمی اداروں کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرناچاہیئے۔ بلوچستان اور ملک کے کچھ دیگر حصے ابھی بھی پسماندہ ہیں لہٰذا ان کی ہر ممکن مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی نے یہ پیشکش بھی کی کہ یونیورسٹی آف تربت کے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء جامعہ کراچی سے معاون سپروائزر رکھ سکتے ہیں۔

اکیڈمک کونسل جامعہ کراچی کی چار کالج پرنسپلزاور 05 کالج اساتذہ کی نشستوں کے لئے انتخابات 25 جنوری کو ہوںگے۔

جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسرڈاکٹر عبدالوحیدکے مطابق جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل کے لئے الحاق شدہ کالجز کے چار کالج پرنسپلز اور05کالج اساتذہ کی نشستوں کے لئے انتخابات 25جنوری2024 ء کوشیخ زید اسلامک ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی میں صبح 9:30 تا شام4:00 بجے ہونگے۔

انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی 10 جنوری2024 ء دوپہر1:00 بجے تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

کا غذات نامزدگی بذریعہ میل قبول نہیں کئے جائینگے۔کاغذات نامزدگی 17 جنوری2024 ء کو دوپہر1:00 بجے تک واپس لئے جاسکتے ہیں۔امیدواروں کی حتمی فہرست اسی روزشام چار بجے جاری کی جائے گی۔

کراچی: جامعہ کراچی نےبی ایس فرسٹ اورتھرڈ ایئرایوننگ پروگرام میں ہونے والے داخلوں کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں02 جنوری تک توسیع کردی۔

انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنزجامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر کے مطابق ایوننگ پروگرام میں بی ایس فرسٹ ایئر،تھرڈ ایئر اورڈپلومہ سرٹیفیکٹس پروگرامزمیں ہونے والے داخلوں کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں02جنوری2024ء تک توسیع کردی گئی ہے۔

خواہشمند طلبہ آن لائن داخلہ فارم جمع کراسکتے ہیں۔طلبہ تمام معلومات بمعہ آن لائن داخلہ فارم اور پراسپیکٹس کے حصول کے لئے www.uokadmission.edu.pk  پررابطہ کرسکتے ہیں۔

کراچی : بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے تحت ”اطلاقی جینومکس اور جینومکس ایڈیٹنگ برائے تحفظِ غذا“ کے موضوع پر ایک بین الاقوامی پریکٹیکل ٹریننگ کورس اور سمپوزیم جمعرات)28 دسمبر2023ء تا5جنوری2024) سے ایل ای جے نیشنل سائینس انفارمیشن سینٹر جامعہ کراچی میں شروع ہوگا۔

آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق تعلیمی و تحقیقی اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً200سے زیادہ محققین اس پریکٹیکل ٹریننگ کورس میں شرکت کریں گے، شرکت آن لائن اورجسمانی حاضری دونوں صورتوں میں ممکن ہوگی۔

اس قومی ورکشاپ کا انعقادآئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی اور سندھ انوویشن، ریسرچ اینڈ ایجوکیشن نیٹ ورک (سائرن) کے باہمی تعاون سے ہورہاہے۔سابق وفاقی وزیر برائے سائینس اور ٹیکنالوجی اور پروفیسرامریطس ڈاکٹر عطا الرحمن اس بین الاقوامی پریکٹیکل ٹریننگ کورس اور سمپوزیم کا افتتاح کریں گے۔

آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے آئی پی آر کے انچارج ڈاکٹرشاہد منصوراس کورس کے کوارڈینیٹر ہیں جس کے انعقاد کا مقصد متعلقہ موضوع پرنظری اور عملی معلومات سے اساتذہ اور طالبِ علموں کی استعداد بڑھانا ہے۔

کراچی: نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کل عام تعطیل کی منظوری دیدی۔

تمام سرکاری اور نجی اداے، لوکل کاؤنسلز اور صوبائی حکومت کے انتظامی ضابطی میں ہیں بند رہیں گے۔

یوم شہادت محترمہ بینظیر بھٹو کی مناسبت سے کل صوبے بھر میں عام تعطیل ہوگی۔

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بےقاعدگیوں سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
درخواستگزاروں کے وکیل نے دلائل دیے کہ بارہ بارہ لاکھ روپے کا پیپر فروخت ہوا ہے۔ بالکل وہی پیپر تھا جو لیک ہوا ہے۔درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ہم چاہتے ہیں میرٹ پر داخلے ہوں۔

چیف جسٹس نے نے ریمارکس دیئے کہ اکتالیس ہزار لوگوں نے ٹیسٹ دیا تھا، سو لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہوگا۔ آپ کیا چاہتے ہیں بچوں کا ایڈمیشن نا ہونا پڑھیں۔چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ بچوں کو بے وقوف بنانے کی باتیں نہ کریں۔ لوگوں کا اعتماد خراب ہورہا ہے پہلے بھی پیپر لیک ہوگیا تھا۔

عدالت نے درخواستگزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ پیپر کہاں لیک ہوا ہے وہ بتائیں۔
درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ پیپر نہیں ہمارے پاس واٹس ایپ چیٹ ہے جہاں 170 سوالوں کے جواب ہیں۔

پی ایم ڈی سی کے وکیل نے موقف دیا کہ کوئی پیپر لیک نہیں ہوا ہے۔
عدالت نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواستیں مسترد کردیں۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے مؤقف دیا اوریجنل پیپر لیک نہیں ہوا ہے۔

 

کراچی: جامعہ این ای ڈی، انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز پاکستان اور چارٹر انسٹی ٹیوٹ آف آربٹریٹر کے اشتراک سے ایک روزہ عالمی سیمینار کا انعقاد شعبہ سول انجینئرنگ کے اشرف حبیب اللہ اے وی ہال میں کیا گیا۔

شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں تعمیراتی قوانین کی تعلیم دی ہی نہیں جاتی تھی۔ این ای ڈی نے کنسٹرکشن لاء کا آغاز کیا اور ڈگری دینی شروع کی۔ نیز یہ کہ انہوں نے این ای ڈی سول انجینئرنگ کے تحت کنسٹرکشن لاء ڈگری کی اہمیت پر زُور دیا اور کہاکہ تعمیراتی تنازعات کے پائیدار قوانین ضروری ہیں۔

سیمینار سے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز پاکستان کے چیئرمین انجینئر سہیل بشیر، برانچ چیئر چارٹر انسٹی ٹیوٹ آف آربٹریٹر (سی آئی اے آر بی) میاں شیراز جاوید، ڈین پروفیسر ڈاکٹر اسد الرحمان، مس نوین مرچنٹ سمیت ایسوسی ایٹ پروفیسر سول انجینئرنگ اور فوکل پرسن ڈاکٹر فرخ عارف نے خطاب سمیت پینل ڈسکشن کی۔

برطانیہ سے آئی یو کے کنسٹرکشن انڈسٹری کونسل(سی آئی سی) لائبلیٹی پینل کے چیئرمین انجینئر ناصر خان سمیت ملکی ماہرین نے زُور دیا کہ تعمیراتی قوانین کے اطلاق سے تعمیرات کی کارکردگی کاموازنہ کرنے کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر عمارات کو بہتر بنایا جاسکے گا۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس ذوالفقار احمد خان اور جسٹس مبین لاکھو نے اختتامی سیشن میں شرکت کی۔
سیمینار میں ٹیکنیکل سیشن ہوئےجس میں بڑی تعداد میں کنسٹرکشن لاء کے طالب علموں نے شرکت کی۔ جب کہ ان قوانین کا اطلاق تعمیراتی صنعت کے لیے بہتری کی ضمانت ہے۔

اس موقعے پر این ای ڈی کے رجسٹرار سید غضنفر حسین نقوی اور چارٹر انسٹی ٹیوٹ آف آربٹریٹر کے میاں شیراز جاوید نے مفاہمتی یاداشت پر دستخط ثبت کیے۔

Page 13 of 2978