ھفتہ, 21 ستمبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

 ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) حال ہی میں اہم امریکی اہداف پر سائبر حملوں کے بعد صدر براک اوباما نے سائبر سکیورٹی قوانین کو مضبوط بنانے کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔ امریکی صدر نے کہا کہ پینٹاگان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ اور سونی پکچرز پر سائبر حملے سے قوانین سخت کرنے کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔ یہ تجاویز فوری طور پر کانگریس کو بھیجی جائیں گی۔اس سے قبل سائبر سکیورٹی کے بارے میں قانون سازی کی کوششوں کو شہری حقوق کی تنظیمیں تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہیں۔ اوباما انتظامیہ کو لوگوں کی خلوت میں مداخلت پر بدستور تشویش کا سامنا ہے، خاص طور پر ان خبروں کے بعد کہ حکومت آن لائن سرگرمیوں کی بڑے پیمانے پر نگرانی کرتی ہے۔ تاہم سائبر جرائم نے لاکھوں لوگوں کو براہِ راست متاثر کیا ہے۔ کئی امریکی تجارتی کمپنیوں سے بڑے پیمانے پر ڈیٹا چوری کیا گیا ہے، اور اس بات کے اشارے موجود ہیں کہ رپبلکن پارٹی کی اکثریت والی کانگریس اس نئے قانون کو منظور کر لے گی۔ صدر اوباما نے منگل کے روز کہا ’ہمیں ان لوگوں سے ایک قدم آگے رہنا ہے جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ سائبر حملے فوری اور بڑھتا ہوا خطرہ ہیں۔‘ امریکی صدر ایسے قانون کے لیے راہ ہموار کر رہے ہیں جس میں حکومت اور نجی ادارے سائبر حملوں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کر سکیں، اور سائبر مجرموں کے خلاف موجود قانونی فریم ورک کی تجدید کی جا سکے۔وہ کئی برسوں سے سائبر سکیورٹی کو بہتر بنانے کی کوششیں کرتے رہے ہیں، اور انھیں امید ہے کہ اس بار رپبلکن پارٹی کے ساتھ اتفاقِ رائے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہ اعلان اس کے ایک دن بعد آیا ہے جب امریکی سینٹرل کمانڈ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا تھا۔ ہیکروں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا تعلق دولتِ اسلامیہ سے ہے۔ نومبر میں ہیکروں نے سونی پکچرز کا خفیہ ڈیٹا چوری کر کے آن لائن نشر کر دیا تھا۔ اس کے لیے علاوہ ہوم ڈپو اور ٹارگٹ بھی ایسی امریکی کمپنیاں ہیں جو ہیکروں کا نشانہ بن چکی ہیں۔

 ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ملا فضل اللہ کو ایک ایگزیکٹو آرڈر (ای او) 13224 کے تحت عالمی دہشت گردی قرار دیا گیا ہے۔ ٹی ٹی پی کے سابق امیر حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ملا افضل اللہ کو نومبر 2013 میں ٹی ٹی پی کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔ ملا فضل اللہ کے امیر بننے کے بعد کالعدم تنظیم کی جانب پاکستان میں کئی دہشت گردی کی کارروئیوں کی ذمہ داری قبول کی گئی۔ گذشتہ سال 16 دسمبر کو پشاور میں ایک آرمی پبلک اسکول پر کی ذمہ داری اس گروپ نے بھی قبول کی تھی۔اس سے قبل ملا فضل اللہ ستمبر 2013 میں جنرل نیازی کے قتل اور 2012 میں ملالہ یوسفزئی پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کر چکے ہیں۔۔اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ٹی ٹی پی کو 2010 میں عالمی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر چکی ہے۔اس کے علاوہ ٹی ٹی پی اقوام متحدہ کی القاعدہ سینکشن کمیٹی1267/1989 کی فہرست میں بھی شامل ہے۔

ایمزٹی وی ( کھیل) یسٹ کرکٹ کو الوداع کہنے والے بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور وکٹ کیپر مہندر سنگھ دھونی کے فیصلے سے بہت سے کرکٹ کے شائقین اب بھی سکتے میں ہیں۔
اب بڑا سوال یہ کہ بھارتی ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اچھے وکٹ کیپر اور ایک بہترین بلے باز کے طور پر ان کی جگہ کون لے سکےگا ردھمان ساہا اور نمن اوجھا جیسے بعض نئے کھلاڑیوں کے نام زیر بحث ضرور ہیں لیکن ان کے لیے دھونی جیسی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا یا ان جیسی کامیابی حاصل کرنا آسان نہیں ہے دھونی کا متبادل تلاش کرنے سے پہلے ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی کارکردگی پر نظر ڈالنا ضروری ہے دھونی اپنے پانچویں ون ڈے میچ میں ہی پاکستان کے خلاف 148 رنز بنا کر راتوں رات ہیرو بن گئے تھے اور اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بھی پاکستان کے خلاف ہی بنائی تھی۔ اتفاق سے یہ ان کا پانچواں ٹیسٹ میچ تھا اور انھوں نے اس میں بھی 148 کی ہی اننگ کھیلی تھی۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد) وفاقی حکومت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی فوجی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے اس بات کا فیصلہ وزیر اعظم میاں نواز شریف کی سربراہی میں دہشت گردی سےنمٹنے کے لیے قومی ایکشن پلان پرعمل درآمد سے متعلق اجلاس میں کیا گیا اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیاگیا کہ ان علاقوں میں فوجی عدالتوں کے قیام کےلیے اکیسویں آئینی ترمیم کے تحت آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان کونسلر سے کروایا جائے گا وزیر اعظم ہاؤس کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں تاکہ آئندہ آنے والی نسلوں کو محفوظ بنایا جاسکے

ایمز ٹی وی (لاہور) ہائی کورٹ نے 8 سالہ بچی کے قتل کا مجرم سزائے موت کی سزا سے بری کردیا گیا قیدی کو عدم ثبوت کی بنا بری کیاگیا ۔جسٹس مظہرعلی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ماتحت عدلیہ کے فیصلے کے خلاف قیدی ضمیر احمد کی اپیل کی سماعت کی، سماعت کے دوران استغاثہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ضمیر احمد نے 8 سالہ بچی کو قتل کیا اور اس کے ثبوت بھی موجود ہیں تاہم مدعی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بچی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور گواہان کے بیانات میں بہت گہرا تضاد ہے۔ عدالت عالیہ نے دلائل سننے کے بعد ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ضمیر احمد کو باعزت بری کرنے کا حکم دے دیا۔ ملک بھر کی جیلوں میں اس وقت 8 ہزار سے زائد ایسے قیدی موجود ہیں جو سزائے موت کے منتظر ہیں۔

ایمز ٹی وی (کراچی) سپر ہائی وے لنک روڈ حادثے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بس کے اندر آگ گیس سلنڈر پھٹنے سے لگی۔ یاد رہے کہ کراچی میں سپر ہاءی وے لنک روڈ پر  بس اورآئل ٹینکرمیں تصادم،60 سے زائد افراد ہلاک ہوءے تھے حادثے کے وقت ٹینکر میں آئل یا کیمیکل موجود نہیں تھا بلکہ یہ ٹینکر بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں رجسٹرڈ ہے اور دودھ کی سپلائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔پولیس کے مطابق ڈرائیور آصف جاکھرانی اور بس مالک بدر ابڑو کی گرفتاری کے لیےگلشن حدید اور اندرون سندھ چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ٹینکر کے مالک اور ڈرائیور کا بھی سراغ نہیں لگایا جا سکا۔دوسری جانب سندھ حکومت نے گاڑیوں کی فٹنس کے اختیارات محکمہ پولیس سے لے کر محکمہ ٹرانسپورٹ کے حوالے کر دیئے ہیں، یہ منظوری وزیر اعلی سندھ نے دی ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کی لاشیں تلاش کرنے کے لیے اسپتالوں اور ایدھی سرد خانے کے چکر لگا رہے ہیں، لیکن لاشیں مکمل طور پر جل جانے کے باعث ان کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔