ایمزٹی وی(بزنس)پاکستان کسٹمزنے درآمدی بیلٹ اسٹرپ/کمپوزیشن لیدرکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں مس ڈیکلریشن کی نشاندہی کردی۔ ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ مس ڈیکلریشن کے ذریعے متعلقہ درآمدکنندگان نے قومی خزانے کوریونیو کی مدمیں لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ ذرائع نے بتایا کہ میسرزآرکے انٹرپرائززاورمیسرزشیخ اینڈکمپنی نے مس ڈیکلریشن کے ذریعے بیلٹ اسٹرپ/کمپوزیشن لیدرکے 10کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لیے ایس آراو1125کا ناجائزفائدہ اٹھاتے ہوئے قومی خزانے کومجموعی طورپر 32لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔
ذرائع کے مطابق ایس آراو1125کے تحت بیلٹ اسٹرپ/کمپوزیشن لیدرکے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لیے مذکورہ دونوں درآمدکنندگان نے خودکو صنعتی یونٹ ظاہرکیا جبکہ جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہواکہ میسرزآرکے انٹرپرائزز اور میسرزشیخ اینڈکمپنی کا کوئی صنعتی یونٹ نہ نہیں، اس سے قومی خزانے کو 32 لاکھ روپے مالیت کے ڈیوٹی وٹیکسزکا نقصان پہنچا۔ دریں اثنا پاکستان کسٹمز کے ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ نے ایس آراو1125کے غلط استعمال کا جرم ثابت ہونے پر 3 درآمدکنندگان پرجرمانے عائد کردیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کسٹمزکے ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے متعدد درآمدکنندگان کے درآمدی ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی تو انکشاف ہواکہ میسرزگل انٹرنیشنل ٹریڈرز نے سلک نوئل یارن کے 4کنسائمنٹ درآمد کیے جس کی کلیئرنس کے لیے ایس آراو1125کا ناجائز فائدہ اٹھاکرقومی خزانے کو 5لاکھ 12ہزارروپے کانقصان پہنچایا گیا جبکہ میسرزباجوہ انجینئرنگ کمپنی نے پولیسٹر نیٹڈ فلوکنگ، لیڈیز پولیسٹر فیبرک، پولسٹرفرنیچر/کرٹن فیبرک کے 4کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں ایس آراو1125کا فائدہ اٹھاکر 6لاکھ 21ہزار848روپے کی ٹیکس چوری کی، اسی ایس آراو کے تحت میسرزآرایس ٹی انٹرپرائززنے انگلش و یلوکلفٹ، ٹینس بال، مردانہ جوتے کے 4کنسائمنٹس کلیئرکرائے اور 4لاکھ 23ہزارروپے سیلز ٹیکس ادانہیں کیا تاہم پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مذکورہ تینوں درآمدکنندگان کے خلاف کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کی۔
دستاویزات کے مطابق ڈپٹی کلکٹر ایڈجیوڈکیشن باسط حسین نے مذکورہ امپورٹرز کو حقائق کی روشنی میں مجرم قراردیتے ہوئے ڈیوٹی و ٹیکسز 30، 30 ہزارروپے کے جرمانہ سمیت ادا کرنے کا حکم دیا۔