ایمزٹی وی(بزنس)وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہتر ہوچکی ہے، توانائی بحران پر بھی بڑی حد تک قابو پایا جاچکا ہے۔
یہ بات انہوں نے بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں روایتی گھنٹی بجانے کی تقریب کے بعد صحافیوں سے بات چیت میںکہی۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن چکی ہے، یہ ان شعبوں میں سے ہے جوعالمی سطح پر پاکستان کا روشن چہرہ پیش کررہے ہیں۔ ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ مشرف دور حکومت میں توانائی بحران کو حل کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا گیا لیکن اب 25 ارب ڈالرکے توانائی منصوبوں پر سرگرمی کے ساتھ کام ہو رہا ہے، سال2018-19 میں تھر کوئلے سے بجلی کی پیداواری سرگرمیوں کا آغاز ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ بھی حکومت کا کارنامہ ہے اور یہ سرگرمیاں صرف اس حکومت تک محدود نہیں بلکہ آنے والی حکومتوں میں بھی سی پیک منصوبہ جاری وساری رہے گا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا کے ساتھ پلاننگ کمیشن اور اسٹیٹ بینک کی سینئر انتظامیہ کے اجلاس کی بھی صدارت کی۔
اس موقع پر احسن اقبال نے کہاکہ 2025 تک پاکستان کو دنیا کی 25 سرفہرست معیشتوں میں شامل کرنے کے لیے ملک کے تمام اداروں کو محنت کرنی چاہیے، اس مقصد کے لیے ان اداروںکی مربوط و منظم کوششیں درکار ہیں جو ملک کے معاشی انتظام کو سنبھالتے ہیں، ہم مشترکہ بصیرت کے فقدان کی وجہ سے صنعت، برآمدات، زراعت اور انسانی وسائل سمیت بیشتر شعبوں میں اپنی حقیقی صلاحیتیں بروئے کار نہیں لاسکے، اب پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہے اور ضروری ہے کہ مستقبل کے چیلنجز اور مواقع کو سمجھنے کیلیے تمام متعلقہ ادارے ٹیم کے طور پر کام کریں۔
اسٹیٹ بینک کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک پاکستان کے کامیاب اور ملک کے معاشی انتظام میں شامل اہم اداروں میں شامل ہے، اسٹیٹ بینک کے پاس تجربے اور علم کی دولت موجود ہے اور منصوبہ بندی کمیشن ملکی معیشت کے مستقبل کی خاطر مشترکہ تفہیم اور علم کے لیے اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا خیرمقدم کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ملک کے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتا ہے، مختلف معاشی مسائل کے حوالے سے متنوع موضوعات پر مہارت و علم کے تبادلے کے لیے اسٹیٹ بینک اور پلاننگ کمیشن کی شراکت کا اقدام صحیح سمت میں قدم ہے۔
انہوں نے احسن اقبال کو یقین دلایا کہ اسٹیٹ بینک ملک کی معاشی ترقی کے لیے روڈمیپ تیار کرنے میں منصوبہ بندی کمیشن سے مل کر کام کرے گا۔ بعد ازاں اسٹیٹ بینک کے سینئر عہدیداروں نے مہنگائی کو ٹارگٹ کرنے کا لچکدار نظام اختیار کرنے، ملکی برآمدات کو بڑھانے میں حائل دشواریوں اور اس کیلیے ممکنہ حکمت عملیوں اور زرعی شعبے کی کارکردگی بہتر بنانے کے حوالے سے اقدامات پر تفصیلی پریزینٹیشن دی۔