ایمزٹی وی (تجارت) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیرنے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس کے تحت یورپی یونین کو31 اگست تک، 8ماہ کے دوران برآمدات میں 18 فیصد اضافہ ہو ا ہے، ہندوستان کو برابر کی بنیاد پر تجارت کے لئے تجاویز دی گئی ہیں جسکا جواب ابھی تک انہوں نے نہیں دیا، حکومت کی کوشش ہے کہ برآمد کنند گان کو ریفنڈ کا عمل جلد از جلد مکمل ہو جائے اور اسکے بعد ضروری سیکٹرز کو زیرو ریٹڈ سیکٹر قرار دے دیا جائیگا۔ وہ منگل کو پاکستان ہوزری مینو فیکچرر ایسو سی ایشن کے دورے کے موقع پرصنعت کاروں سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ انجینئر خرم دستگیر نے کہاکہ یورپی یونین کے مطابق جی ایس پی پلس کا درجہ پاکستان کو ملنے کے بعد 31 اگست تک 8 ماہ کے دوران ملک کی برآمدات میں 18 فیصد تقریباً 70 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملکی برآمدات میں ہر سال ایک ارب ڈالر کے اضافے کی حکمت عملی ترتیب دی ہے جو کہ کامیابی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت پانی و بجلی، وازرت کامرس اورایف بی آر کی مشترکہ کاوشوں کے باعث برآمدا ت میں اضافہ ہو اہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے ٹریٹی ایمپلیٹیشن سینٹر قائم کیا گیا ہے جو کہ جی ایس پی پلس میں شامل تمام 27 نکات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے عمل کی نگرانی کرنا ہے۔ قبل ازیں چیئرمین پاکستان اپریل فورم اور چیف کوآرڈینیٹر پی ایچ ایم اے جاوید بلوانی نے و یلو ایڈڈ سیکٹر کو لاحق مسائل کی جا نب وفاق وزیر کی توجہ دلائی جبکہ چیئرمین کونسل آف آل پاکستان ٹیکسٹائل ایسو سی ایشنز( کیپٹا) اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔