ایمزٹی وی (تجارت) اوورسیز پاکستان سالیڈرٹی کے چیئرمین جاوید احمد ملک نے کہا ہے کہ بیرونی ممالک میں قیام پذیر تین کروڑ 80 لاکھ پاکستانی بین الاقوامی مالیاتی ادارے کا قرضہ پانچ منٹ میں اداکرسکتے ہیں، گزشتہ کئی سالو ں سے پاکستانی حکومتوں کو دی جانے والی بیرون ممالک پاکستانیوں کی امداد کا آج تک کوئی حساب نہیں دیا گیا، سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کا حق دیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ووٹنگ کے طریقہ کار کو لاگو نہیں کیا گیا یہ بات انہوں نے منگل کے روز کراچی پریس کلب میں صحافیو ں کے سوالا ت کا جواب دیتے ہوئے کہی اس موقع پر اوورسیز پاکستانی سالیڈرٹی سندھ کے صدر شیخ مظرعالم اور سلمیٰ ناصر نے بھی اظہارخیال کیا۔ جاوید ملک نے کہا کہ اوورسیز پاکستان سالیڈرٹی ایک بین الاقوامی سطح پر کام کرنے والا ادارہ ہے جو دنیا کے تمام تر ممالک میں کا م کرنے والے پاکستانیوں کے حقو ق کے تحفظ کا ذمہ دار ہے اور ان کے مسائل کے حل کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے ۔اوور سیز پاکستانی سالیڈرٹی تمام تارکین وطن کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کیلئے شب روز جہدوجہد کر رہا ہے تاکہ عالمی برادری میں نہ صرف پاکستان کے وقار کو بحال کیا جا سکے بلکہ تمام تارکین وطن کو ایک باعزت کمیونٹی کے طور پر بیرونی دنیا میں ان کا حقیقی مقام دلایا جاسکے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی تارکین وطن کو آن لائن انٹر نیٹ کے ذریعے چاہیے وہ کہیں بھی رہتے ہیں ان کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے۔ اس موقع پر شیخ منظرعالم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے17ارب ڈالر پاکستان کی کمزور معیشت کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اوورسیز پاکستانی، پاکستان کی معیشت کو چلانے اور مستحکم رکھنے میں اہم کردارادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ترسیل زر نہیں آئے گا تو ملکی نظام کیسے چلے گااگر حکومت اوور سیز پاکستان سالیڈرٹی کو موقع دے تو ہم اوورسیز یوتھ کو مقامی یوتھ کے قریب لانے اور ان کے درمیان فاصلوں کو کم کرنے کیلئے اپنا کلیدی کرداراد ا کر سکتے ہیں ۔