ایمزٹی وی(بزنس)تمام سابقہ ریکارڈ توڑ کر بلندیوں کی جانب تیزی سے بڑھنے والی پاکستان اسٹاک مارکیٹ گزشتہ ہفتے مندی کی لپیٹ میں رہی۔ کاروباری ہفتے کے دوران انڈیکس 39917پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بھی دیکھا گیا مگر مندی کے بادل مسلسل چھائے رہنے کی وجہ سے انڈیکس 2بالائی حدوں سے نیچے گرتا ہوا 39300 پوائنٹس کی کم سطح پربندہوا، مارکیٹ کے سرمائے میں 16ارب سے زائد روپے کی کمی ریکارڈکی گئی۔ گزشتہ ہفتے کے دوران مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز تیزی کے ساتھ ہوا اورصرف ایک کاروباری دن میں انڈیکس میں 271.82 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا تاہم چار کاروباری دنوں میں انڈیکس 410.43 پوائنٹس لوز کر گیا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران کاروباری اتار چڑھاؤ کے باعث ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 39300 پوائنٹس کم سطح پربھی آگیا تھا۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی ملک میں سیاسی بے یقینی کی کیفیت اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کے دباؤ کی وجہ سے مارکیٹ زیادہ تر گرواٹ کا شکار رہی جس سے سرمایہ کاروں نے مزید سرمایہ کاری سے گریز کیا اور سائیڈ لائن رہے۔
ہفتہ واررپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای100انڈیکس میں 138.61پوائنٹس کی کمی ریکارڈکی گئی جس سے کے ایس ای100انڈیکس39528.82پوائنٹس سے کم ہو کر 39390.21 پوائنٹس پر آگیا۔ اسی طرح کے ایس ای30 انڈیکس 179.82 پوائنٹس کی کمی سے 22563.17 پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 26316.43 پوائنٹس سے گھٹ کر 26265.71 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری مندی کے باعث مارکیٹ کے سرمائے میں 16 ارب 11 کروڑ 94 لاکھ 95 ہزار 677 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میںسرمائے کامجموعی حجم 78 کھرب 87 ارب 24 کروڑ 95 لاکھ 63 ہزار 796 روپے سے گھٹ کر 78 کھرب 71 ارب 13 کروڑ 68 ہزار 119 روپے رہ گیا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںگزشتہ ہفتے کے دوران زیادہ سے زیادہ 26 کروڑ 26 لاکھ 23 ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹریڈنگ ویلیو 12 ارب روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ کم سے کم کاروباری لین دین 20 کروڑ 37 لاکھ 83 ہزار حصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو 9 ارب روپے تک محدودرہی۔
گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 1911 کمپنیوںکاکاروبار ہوا جس میں سے 740 کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 852 میں کمی اور 119 کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبارکے لحاظ سے سوئی نادرن گیس کمپنی، کے الیکٹرک لمیٹڈ، ٹی آرجی پاک لمیٹڈ، بائیکوپٹرولیم، دیوان سیمنٹ، بینک آف پنجاب، پاک الیکٹرون، ایگری ٹیک لمیٹڈ، دیوان موٹرز، اینگرفرٹیلائزر اور دیوان سلمان سرفہرست رہے۔