ایمز ٹی وی (تجارت) وفاقی حکومت نے ملک بھرکے نجی بینکوں میں جعلی نوٹ و انعامی بانڈز چیک کرنے والی مشینیں نصب اور بیرون ملک قائم پاکستانی بینکوں کی برانچز کا جامع آڈٹ کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
دستاویز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ملک کے تمام نجی بینکوں میں جعلی کرنسی نوٹوں کی چیکنگ کی مشینیں نصب کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اس بارے میں تفصیلی رپورٹ بھی تیار کرلی ہے جو 21 ستمبر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت نجی بینکوں میں جعلی کرنسی نوٹ چیک کرنے والی مشینیں نصب نہیں ہیں، البتہ کچھ نجی بینکوں کی انتظامیہ نے ازخود اقدام کرتے ہوئے اپنی برانچز میں جعلی انعامی بانڈز چیک کرنے والی مشینیں نصب کررکھی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے کرنسی مینجمنٹ اسٹریٹجی مرتب کی گئی ہے اور اس بارے میں بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کواسٹیٹ بینک حکام کی جانب سے بریفنگ دی جائے گی، اس کے علاوہ پاکستانی بینکوں کی بیرون ملک قائم برانچز کا آڈٹ بھی جلد سے جلد مکمل کیا جائے گا اور اس بارے میں تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بھی سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو آگاہ کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے 7جنوری 2016کو ہونے والے اپنے اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو پاکستانی بینکوں کی بیرون ممالک میں قائم برانچز کا آڈٹ کرنے کی ہدایت کی تھی، اب اسٹیٹ بینک سے اس بارے میں رپورٹ طلب کی گئی ہے، اس کے علاوہ نیشنل بینک آف پاکستان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے 26 اپریل 2016 کو منظور کی جانے والی نئی ریکروٹمنٹ اینڈ پروموشن پالیسی کے بارے میں بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دی جائے گی۔
اسی طرح اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئے کرنسی نوٹوں کی محدود شرح میں فروخت کے لیے تیار کیے جانے والے میکنزم کے بارے میں بھی بریفنگ دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی تجویز پر ملک بھرکے نجی بینکوں میں جعلی نوٹ اور جعلی انعامی بانڈز چیک کرنے والی مشینیں نصب کی جا رہی ہیں اور اس بارے میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے ابھی تک جو اقدامات کیے گئے ہیں اس بارے میں کمیٹی کو آگاہ کیا جائے گا۔