ایمز ٹی وی ( تجارت )مقامی سیلولرکمپنی کی جانب سے مس ڈیکلریشن اورپلین پولیئسٹرفلم مائیکرون کی کلیئرنس میں بے قاعدگیوں کے ذریعے قومی خزانے کو مجموعی طور پر8 کروڑ50 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کی نشاندہی ہوئی ہے۔
پاکستان کسٹمز نے مقامی کمیونی کیشن کمپنی کے درآمدکردہ ٹیلی کمیونی کیشن آلات کی کلیئرنس میں مس ڈیکلریشن سے قومی خزانے کو7کروڑ روپے سے زائد کا ریونیو نقصان پہنچانے کی نشاندہی کی۔
کسٹمز دستاویز کے مطابق مذکورہ کمپنی کی جانب سے ٹیلی کمیونی کیشن آلات کے30کنسائمنٹس درآمدکیے گئے جس کی کلیئرنس کے لیے اس کمپنی اور متعلقہ 2کلیئرنگ ایجنٹس نے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے 10 فیصد کسٹمز ڈیوٹی ادا کی جبکہ کمیونی کیشن آلات میں شامل وی آرایل اے جیل بیٹری (12V)، ری چارج ایبل بیٹری (12V) اینڈ ایس بی ایس، ایون 190(12V)کی کلیئرنس 20 فیصد کسٹمزڈیوٹی کی ادائیگی پر عمل میں آتی ہے، کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں غلط بیانی سے قومی خزانے کو 7کروڑ18لاکھ 50ہزارکا نقصان ہوا۔
دستاویزکے مطابق پاکستان کسٹمز کے ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی نے کلیئرنس ڈیٹاکے آڈٹ کے دوران تصدیق کی کہ مذکورہ کمپنی نے غلط ٹیرف 8507.2010 ظاہر کر کے کلیئرنس میں 10 فیصد کسٹمزڈیوٹی بچائی جبکہ مذکورہ کمیونی کیشن آلات کی کلیئرنس پی سی ٹی 8507.2090کے تحت 20 فیصدکسٹمز ڈیوٹی پر ہوتی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مذکورہ کمپنی کے خلاف آڈٹ آبزرویشن جاری کی لیکن کمپنی نے جواب نہیں دیا جس پرکمپنی کے خلاف مزیدکارروائی کے لیے کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ کسٹمز ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کی گئی اور بعدازاں ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کی جانب سے کمپنی کو شوکازنوٹس جاری کردیاگیا۔ ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز کراچی نے ریونیو میں 1.5 کروڑ روپے مالیت کی ایک اوربے قاعدگی کی نشاندہی کی جس میں پلین پولیسٹر فلم 12 مائیکرون کی غیرقانونی کلیئرنس پرکنٹراونشن رپورٹ مرتب کرکے متعلقہ کسٹمزایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کوارسال کردی گئی ہے۔
پاکستان کسٹمزکی دستاویز کے مطابق پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی جانب سے میسرز پیکیجز پرائیویٹ لمیٹڈ کے درآمدی کنسائمنٹس کا بعداز کلیئرنس آڈٹ کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ درآمدکنندہ نے 2012 تا 2015کے دوران پلین پولیسٹرفلم 12مائیکرون کے متعدد کنسائمنٹس کی کلیئرنس کے لیے ایس آراو659کی سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے 5 فیصد کسٹمز ڈیوٹی ادا کی جبکہ مذکورہ آئٹم پر 20 فیصد کسٹمزڈیوٹی، 17 فیصد سیلز ٹیکس اور 5.5 فیصد انکم ٹیکس عائد ہے تاہم میسرز پیکیجز پرائیوٹ لمیٹڈنے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے قومی خزانے کو 1کروڑ 78 لاکھ 26 ہزارروپے کا نقصان پہنچایا۔
دستاویزات کے مطابق پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے درآمد کنندہ کو آڈٹ آبزرویشن بھیجی لیکن کوئی موثر جواب نہ ملا جس پر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ کو ارسال کردی۔ ذرائع کے مطابق ایڈجیوڈکیشن کلکٹریٹ نے درآمدکنندہ کو شوکازنوٹس جاری کرتے ہوئے تمام دستاویزکے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی ہے۔