ایمز ٹی وی (تجارت) چین کی جانب سے پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی جبکہ قرضوں کی فراہمی میں اضافے کا رجحان بڑھ رہا ہے، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان میں چینی براہ راست سرمایہ کاری 19کروڑ 21لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 9
کروڑ 8لاکھ ڈالر رہی جبکہ چینی قرضوں کی مالیت 13کروڑ 80لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 97کروڑ 92لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا ستمبر 2016کے دوران چین کی جانب سے
پاکستان میں مجموعی طور پر 9کروڑ8 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمای کاری کی گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 19کروڑ 21 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی، اس لحاظ سے چینی سرمایہ کاری 10کروڑ 13لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی،
اس کے برعکس پہلی سہ ماہی کے دوران براہ راست امریکی سرمایہ کاری منفی6کروڑ 22لاکھ ڈالر کے مقابل مثبت 5.88 کروڑ ڈالر رہی، پہلی سہ ماہی کے دوران چین سے قرضوں کی مد میں 1رب 10کروڑ 48 لاکھ ڈالر موصول ہوئے جس میں 40کروڑ 48لاکھ ڈالر کے منصوبہ جاتی قرضے
جبکہ چائنا ڈیولپمنٹ بینک کے جاری کردہ 70کروڑ ڈالر کے کمرشل قرضے شامل ہیں۔ پہلی سہ ماہی میں چین کے سابقہ قرضوں کی واپسی کے لیے 12کروڑ 56لاکھ ڈالر ادا کیے گئے، اس طرح پہلی سہ ماہی میں خالص چینی قرضوں کی آمد 97کروڑ 92لاکھ ڈالر رہی
جو گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 13کروڑ 80لاکھ ڈالر تھی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے لیے سازوسامان کی درآمد پاکستان کے درآمدی بل میں اضافے کا سبب بن رہی ہے، سی پیک پر پیش رفت کی و
جہ سے تعمیراتی مشینری اور ٹرانسپورٹ کی درآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اعدادوشمار کے مطابق سی پیک کے لیے تعمیراتی مشینری کی درآمد میں اضافہ اور بجلی کی پیداوار و تقسیم کے انفرااسٹرکچر میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی
وجہ سے مشینری گروپ کی درآمدات پٹرولیم مصنوعات سے بھی زائد رہیں، پٹرولیم گروپ کی درا?مدات کی شرح نمو منفی 4.8 فیصد رہی تاہم مشینری گروپ کی درا?مدات میں 60فیصد اضافہ ہوا۔