ایمز ٹی وی (تجارت) کپاس کی پیداوار تخمینہ سے کم ہونے کے باعث ملک میں کپاس کا بحران پید ا ہو گیا ہے تاہم 15 لاکھ گانٹھوں کے لگ بھگ بیرون ممالک سے روئی کے درآمدی معاہدے کرلیے گئے ہیں جس میں امریکا، برازیل، افریقہ اور بھارت شامل ہیں جبکہ امریکا بھارت اور افریقہ کے ممالک سے مزید معاہدے کیے جا رہے ہیں۔ مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران مجموعی درآمدور پر روئی کے بھاؤ میں تیزی کا رجحان رہا۔ مقامی ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی جانب سے اعلی کوالٹی کی روئی میں خریداری بڑھنے اور دوسری جانب روئی کی پیداوار ایک کروڑ 41لاکھ گانٹھوں کے تخمینے سے 33لاکھ گانٹھیں کم ہونے کی وجہ سے ملک میں کپاس کاکمی دیکھی جا رہی ہے۔ مقامی ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی ضرورت ایک کروڑ 40تا 45لاکھ گانٹھوں کی ہے۔ اس درآمدرح تقریبا 30 تا 35 لاکھ گانٹھیں بیرونی ممالک سے درآمد کرنا پڑیں گی۔ صرف بھارت سے تقریبا 5لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے ہو چکے ہیں۔ چین کی جانب سے بین الاقوامی منڈیوں سے روئی کی درآمد میں اضافہ اور ڈالر کی شرح دیگر کرنسیوں سے کم ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی کپاس منڈیوں میں روئی کے بھاؤ میں خاطر خواہ اضافہ ہوگیا ہے جس کے زیر اثر مقامی روئی کے بھاؤ بھی فی من 150تا 200روپے بڑھ گئے ہیں۔ اعلی کوالٹی کی روئی کا بھاؤ بڑھ کر فی من 6650تا 6700روپے ہوگیا جبکہ قلیل مقدار میں دستیاب پھٹی کے بھاؤ میں بھی فی 40 کلو 150 تا 200 روپے اضافہ ہوکر 3550تا 3575روپے کی اونچی سطح پر پہنچ گیا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 6350روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔.