ایمز ٹی وی(تجارت) سی پیک کی تعمیر کے بعد معیشت کی بہتری کے دعوے کرنے والی حکومت نے بجٹ خسارہ اور زرمبادلہ کے ذخائر کم ہونے کے بعد غیر ملکی اداروں سے مزید قرضے لینے کا فیصلہ کر لیا ۔ زرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بجٹ خسارہ کم کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو سنبھالنے کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک ارو فرانس ڈیویلپمنٹ ایجنسی سے قرضے لینے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے ۔ زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اے ڈی بی سے 60کروڑ ڈالر کا قرض لے گی، یہ قرضہ حکومتی اداروں کے تنظیم نو اور توانائی منصوبوں کے نام پر لئے جائیں گے جبکہ فرانسیسی ایجنسی کے درمیان بھی 10 کروڑ ڈالر کے قرضے کیلئے مزاکرات جاری ہیں۔اے ڈی بی کی جانب سے سرکاری اداروں کی تنظیم نو کیلئے اگلے مالی سال میں فنڈز دئیے جانا تھا مگر حکومت کی درخواست پر یہ رقم رواں مالی سال جاری کی جائے گی۔ حکومت کومشرف دور میں فروخت کئے گئے یورو بانڈز کی ادائیگی کیلئے 75 کروڑ ڈالر درکار ہیں، ان دس سالہ بانڈز کی مدت مئی میں ختم ہورہی ہے، بانڈز پرشرح سود 6.8 فیصد ہے، یورو بانڈز کی ادئیگی کے لئے حکومت ایک بار پھر چینی کمرشل بینکوں کا دروازہ کھٹکھٹانے کا ارادہ رکھتی ہے۔چینی کمرشل بینک پہلے ہی 1 ارب30 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کر چکے ہیں۔ نوازحکومت نے تین برس میں پچیس ارب ڈالر کے نئے قرضے لئے ہیں، حکومت نے غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 3 ارب 30کروڑ ڈالر کا قرض لیا جبکہ ساڑھے چار ارب ڈالر کے بانڈز بھی فروخت کئے جاچکے ہیں۔ یاد رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیاجس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔