ایمز ٹی وی(تجارت) رواں مالی سال کے ابتدائی 10ماہ میں سیمنٹ کی فروخت ریکارڈ 33.88 ملین ٹن رہی۔ لیکن سیمنٹ کی برآمدات مسلسل کمی کا شکارہےجبکہ مقامی کھپت میں اضافے کے باوجود برآمدات متواتر کم ہورہی ہیں۔ حکومت کو برآمدات بڑھانے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔
مقامی کھپت 29.871ملین ٹن،جبکہ برآمدات صرف 4.01ملین ٹن تک رہی ہیں۔ گزشتہ برس اسی مدت میں سیمنٹ کی فروخت 31.901 ملین ٹن تھیں۔ اس میں مقامی کھپت 26.973ملین ٹن اور برآمدات 4.928 ملین تھیں۔جولائی تا اپریل 2017ء کے دوران سیمنٹ کی مقامی کھپت میں 10.74فیصد اضافہ ہوا جبکہ برآمدات میں 18.63 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
برآمدات میں وسیع پیمانے پر کمی کی وجہ سے سیمنٹ کی فروخت میں اضافہ صرف 6.21 فیصد ہوا۔اے پی سی ایم اے ترجمان نے کہا کہ سیمنٹ کی مقامی فروخت اور کھپت انڈسٹری کے لیے مثبت پہلو ہے، تاہم اس کے باوجود ہم برآمدات میں تیزی سے کمی کو نظر انداز نہیں کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب سیمنٹ کی برآمدات 10 ملین ٹن سے زیادہ پہنچ گئی تھیں اور اب یہ کم ہوکر صرف پانچ ملین ٹن تک رہ گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈسٹری اضافی گنجائش کے ساتھ کام کررہی ہے اور کارخانوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے تاکہ تعمیراتی سرگرمیوں میں متوقع اضافے کے مطابق کام ہو۔ اگر سیمنٹ برآمدات میں اسی طرح کمی جاری رہی تو گنجائش میں نیا اضافہ رک جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی سازوں کو برآمدات میں کمی کی وجہ سے سیمنٹ انڈسٹری کو پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کردیا گیا ہے تاکہ سیمنٹ برآمدات کی بحالی کو ممکن بنایا جاسکے۔اے پی سی ایم اے کے ترجمان نے کہا کہ سیمنٹ اور کلنکر مقامی طور پر تیار کئے جاتے ہیں اور پاکستان میں وسیع پیمانے پر موجود ہیں۔