پیر, 06 مئی 2024


رمضان کی آمد، اشیاء خوردونوش کی قلت کا خدشہ

 

ایمزٹی وی(تجارت)گڈز ٹرانسپورٹرزکی ہڑتال کے باعث کراچی کی بندرگاہ پرمختلف اقسام کی دالوں، مصالحوں، خشک دودھ، چائے کی پتی سمیت دیگر ضروری خوردنی اشیا کے 2500سے زائد کنٹینرز پھنس کر رہ گئے ہیں۔
 
گڈزٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے کراچی میں خوردنی اشیاکی ملکی تجارت کو شدید خسارے کا سامنا ہے آئندہ 2روز میں ہڑتال ختم نہ ہونے کی صورت میں رمضان المبارک کے دوران اجناس کابحران پیداہوسکتاہے جس سے قیمتوں میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔
 
دوسری جانب کراچی ہول سیل گراسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین انیس مجید کے مطابق ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کی وجہ سے کراچی کی بندرگاہ پر صرف مسور، چنے کی دال کابلی چنے کے 700کے قریب کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں جبکہ چائے کی پتی، خشک دودھ، مصالحوں کے کنٹینرز ملاکر 2500سے زائد کنٹینرز جن میں ضروری خوردنی اشیاہے پورٹ پرہیں۔
 
انیس مجید نے کہاکہ ٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے اندرون ملک بھی اشیا خورونوش کی ترسیل بری طرح متاثر ہورہی ہے اور 95فیصد سپلائی معطل ہے، چھوٹی گاڑیوں کے ذریعے صرف 5 فیصد سپلائی کی جارہی ہے، ہڑتال ختم ہونے کے بعد بھی صورتحال معمول پر آنے میں 10سے 12دن لگ جائیں گے اس دوران رمضان شروع ہوجائیں گے اور اشیا کی سپلائی کم اور طلب زیادہ ہونے سے قیمتوں پر بھی اثر پڑے گا۔
 
علاوہ ازیں جوڑیا بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل عبدالقادر نورانی نے بتایا کہ پاکستان میں 90فیصد مصالحے درآمد کیے جاتے ہیں ،ہڑتال سے پورٹ پر 200سے زائد مصالحوں کے کنٹینرز رکے ہوئے ہیں، ہڑتال جاری رہنے اور رمضان قریب آنے کی صورت میں سپلائی متاثر ہونے کاخدشہ ہے

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment