جمعہ, 22 نومبر 2024


گڈ ٹرانسپورٹرز کی ہٹ دھرمی، درآمدی وبرآمدی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل

 

 

ایمزٹی وی(تجارت) گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں کراچی چیمبرکے صدر شمیم فرپو،سابق صدر کراچی چیمبر زبیر موتی والا ،چیئرمین پاکستان اپیرل فورم جاوید بلوانی ،لسبیلہ چیمبرکے صدراسماعیل ستار،پی ایچ ایم اے کے سابق چیئرمین عرفان موٹن اورٹاول مینوفیکرز ایسوسی ایشن ،رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن ،لانڈھی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹریز ،نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز ،فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹریز کے عہدیداران نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کیا، شمیم فرپونے کہاکہ 9 یوم سے جاری ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے نتیجے میں درآمدی وبرآمدی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہوگئی ہیں۔ بندرگاہ پر کنٹینرز رکھنے کی گنجائش ختم ہو گئی ہے ۔ آپریٹرز نے آنے والے جہازوں کو لنگرانداز ہونے سے روکناشروع کردیا ہے،فیکٹریوں میں خام مال کی آمد بند ہونے سے پیداواری سرگرمیاں رک گئی ہیں،بندرگاہوں پر درآمدی وبرآمدی کنٹینرز پر ڈیمرج چارجز ،اور برآمد کنندگان کے لیٹر آف کریڈٹ ( ایل سیز) زائد المیعاد ہوتے جارہے ہیں جس کے نتیجے میں انھیں بھاری نقصان کا سامنا ہے ،برآمدی آرڈرز کینسل ہونا شروع ہوگئے ہیں انھوں نے کہا کہ فیصل آباد ،لاہور اور گوجرانوالہ سمیت دیگر شہروں کے تاجر بھی اظہار یکجہتی کررہے ہیں ،جاوید بلوانی نے کہاکہ کنٹریکٹ لیبر کو فارغ کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ مزدروں کی تنخواہوں کی ادائیگی بھی مشکل ہورہی ہے، اگر شہر کی سڑکوں اور شاہراہوں پر بھاری گاڑیوں کی آمد ورفت کا بوجھ کم کرنا ہے تو حکومت کو بائی پاسز اور اور پورا انفرااسٹرکچر بنانا چاہیے ۔ زین بشیر ،اسماعیل ستار اور دیگر صنعتکاروں کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے نتیجے میں صنعتکاروں کوپہنچنے والے نقصانات کاذمے دارکون ہے ؟فیکٹریاں بند ہونے کے نتیجے میں بے روزگاری بڑھے گی۔ دریں اثنا بدھ کوآل پاکستان شپنگ ایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس میں بتایا گیاکہ کراچی اور بن قاسم کی بندرگاہوں پر تمام ٹرمینلز کی سرگرمیاں کم وبیش رک چکی ہیں،بحری جہازوں کےآپریشنزاورشیڈول بری طرح متاثرہے ، بحری جہازوں کا ٹرن ٹائم بڑھنے ے پورٹ چارجز اور جہازوں کی چارٹرلاگت بری طرح متاثر ہے، برآمدی کنسائمنٹس جہازوں پر لوڈ کرنے کے لیے بندرگاہوں پر نہیں پہنچ پارہے ہیں اس لیے فریٹ اور متعلقہ چارجز کی مد میں ریونیو کا بھی نقصان ہورہا ہے، گہرے سمندر میں برتھوں کے لیے بحری جہازوں کے انتظارکی وجہ سے لاگت بڑھ رہی ہے ان نقصانات کی ریکوری کے لیے پورٹ کنجیشن چارجز عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment