ھفتہ, 23 نومبر 2024


نئے گیس کنکشن دینے کا عمل تیز کیا جائے،صدر لاہور چیمبر

ایمز ٹی وی(تجارت) لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان، صوبائی محکمہ صحت اور ادارہ برائے تحفظ ماحولیات کے نمائندوں سے لاہور چیمبر میں ملاقاتیں کیں اور صنعت و تجارت سے متعلقہ امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیاہے۔ لاہور چیمبر کے سابق نائب صدر سید محمود غزنوی، محمد ارشد چودھری، میاں محمد نواز، طارق محمود، میاں عبدالرزاق، ایس این جی پی ایل کے ایم ڈی امجد لطیف، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے قائم مقام سیکریٹری ڈاکٹر محمد عثمان اور صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے ان مواقع پر خطاب کیا۔

ایم ڈی سوئی گیس امجد لطیف نے کہا کہ آئین کے تحت جس صوبے کی گیس ہے اس کا حق پہلا ہے ، پنجاب میں گیس کی پیداوار کم جبکہ کھپت سب سے زیادہ ہے، ایل این جی ایک اہم متبادل ایندھن ہے جو گیس کی ضرورت پوری کررہا ہے، اس کی وجہ سے پاور جنریشن یونٹس کی پیداواری لاگت کم ہوئی ہے، گیس لاسز بارہ فیصد سے کم ہوکر آٹھ فیصد رہ گئے جن میں مزید کمی آئے گی۔
لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ گیس کے نئے کنکشن دینے کا عمل تیز کیا جائے، جو گیس کنکشن سوئی گیس سے آر ایل این جی پر منتقل کیے گئے تھے انہیں واپس سوئی گیس پر منتقل کیا جائے جبکہ منقطع کنکشن کی بحالی پر پرانا ٹیرف ہی لاگو کیا جائے۔ قائم مقام سیکریٹری ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان سے ملاقات میں عبدالباسط نے کہا کہ برآمدات میں مسلسل کمی تشویشناک ہے، برآمد کنندگان کو تیز تر خدمات مہیا کی جائیں تاکہ وہ اپنا بہترین کردار ادا کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ فوڈ سیکٹر کو زیروریٹڈ قرار دیکر حلال اشیاءکی تین سو ارب ڈالر کی تجارت میں خاطر خواہ حصہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ مزید برآںصوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر اور لاہور چیمبر کے صدر نے مشترکہ طور پر موبائل وین سروس کا افتتاح کیا جو فیکٹری ورکرز کو چیسٹ سکریننگ کی مفت سہولت مہیا کرے گی۔ صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ یہ سروس پنجاب حکومت کی ان کوششوں کا جو وہ عوام کو صحت کی بہترین سہولیات مہیا کرنے کے لیے اٹھارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ٹی بی کی سکریننگ کے لیے بہترین نظام وضع کیا ہے۔ ماحولیات کے حوالے سے منعقدہ مشاورتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ جو صنعتیں ماحولیاتی معیارات سے ہم آہنگ ہیں انہیں پانچ سے دس سال کے لیے ٹیکس چھوٹ دی جائے تاکہ دوسروں کو بھی ترغیب ملے۔

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment