جمعہ, 22 نومبر 2024


ایف بی آر نے خطرے کی گھنٹی بجا دی،

اسلام آباد: ایف بی آر نے بے نامی جائیدادوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی، قوانین نافذ کرنے کا اعلان کر دیا۔
 
آج ایف بی آر ممبرز نے پریس کانفرنس کی، جس میں کہا گیا کہ بے نامی جائیدادوں سے متعلق قانون نافذ کر دیا گیا ہے۔
 
ایف بی آر ممبرز کے مطابق بے نامی جائیدادوں کے خلاف کیسز بنائے جائیں گے، ایڈ جیوکیٹنگ اتھارٹی قائم کی جائے گی، کابینہ اتھارٹی کے چیئرمین اور اراکین کی منظوری دے گی۔
 
ایف بی آر کے مطابق بےنامی کیسزاتھارٹی کےسامنے پیش کئے جائیں گے، اتھارٹی کے فیصلے کو ایپلٹ ٹربیونل میں چیلنج کیا جا سکے گا، بے نامی جائیدادوں کو90 روز کے لئے ضبط کیا جائے گا،120 روز میں کیس کا چالان اتھارٹی کے سامنے پیش ہوگا۔
 
 
ارکان کا کہنا تھا کہ ٹربیونل کے فیصلے سے جائیداد کو بیچا جا سکے گا، لاہور، کراچی، اسلام آباد کے کمشنرز کو اختیارات دیئے گئے ہیں۔
 
ایف بی آر کے مطابق قانون کا اطلاق فروری2017 کے بعد بے نامی جائیدادوں پر ہوگا، قانون نافذ کر دیے گئے ہیں۔
 
یاد رہے کہ 11 مارچ 2019 کو وفاقی حکومت نے بے نامی اکاؤنٹس میں غیر قانونی ٹرانزکشن کی روک تھام کے لئے قانون کی منظوری دی تھی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment