سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر 10 ڈرونز کےحملے کے نتیجے میں تیل کی پیدوار نصف رہ گئی ہے اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں جس کے اثرات پاکستان میں آئیں گے ۔
ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ سعودی کمپنی آرامکو کے تیل کی تنصیبات پر حملے کے باعث عالمی منڈی میں تیل مہنگا ہو گیاہے اور اس کے نتیجے میں پاکستان میں بھی اکتوبر اور نومبر میں تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کا امکان پیدا ہو گیاہے ۔ذرائع کا کہناہے کہ یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے سے 8 روپے تک جبکہ یکم نومبر سے 10 روپے سے 12 روپے تک فی لیٹر اضافے کا خدشہ ہے ۔
یاد رہے کہ سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کے باعث ریاست کی تیل کی پیداوار نصف رہ گئی ہے جس کے باعث عالمی منڈی میں فی بیرل قیمت میں 19 فیصد اضافہ ہو گیاہے اور چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاہے ۔ امریکی خام تیل کی قیمت میں10 اعشاریہ 68 فیصداضافہ ہوا ہے۔عالمی منڈی میں ٹریڈنگ کے آغاز پر ہی خام تیل کی فی بیرل کی قیمت میں 19 فیصد اضافہ ہوا اور وہ71 اعشاریہ95 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی۔ اس کے علاوہ تیل کی قیمت کا دوسرا اہم پیمانہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت میں 15 فیصد اضافہ ہوا اور وہ63 اعشاریہ34 ڈالر تک پہنچ گئی۔
حملوں کی وجہ سے تیل کی عالمی رسد میں فوری طور پر 5 فیصد کمی آگئی تاہم بعد میں صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکی ذخائر ریلیز کرنے پر قیمت میں تھوڑی کمی آئی۔ حکام کے مطابق سعودی تنصیبات کے مکمل طور پر واپس آپریشنل ہونے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔