ایمزٹی وی(بزنس)وفاقی وزیر بندرگاہ و جہاز رانی سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے جہاز رانی سیکٹر کی ترقی کو حتمی مراحل تک پہنچانے کیلیے حکومت کی جانب سے جہازوں پر ہر قسم کے ٹیکسوں کی چھوٹ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر کو فری پورٹ بنانے کا اہم فیصلہ کرلیا جہاں ہر قسم کے ٹیکس معاف کر دیے گئے ہیں، گوادر جلد ملک کا سب سے بڑا معاشی حب ہوگا۔ یہ بات انہوں نے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی)کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں ’’پاکستان میں جہاز رانی کا مستقبل‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سیمینار میں سیکریٹری پورٹ اینڈ شپنگ خالد پرویز، چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی آغا جان اختر، کمانڈر پاکستان وائس ایڈمرل عارف اللہ حسینی، پی این ایس سی کے دیگر اعلیٰ افسران اور شپنگ سیکٹر سے متعلق اعلیٰ حکام موجود تھے۔ سیمینار کا مقصد حکومت کی جانب سے جہازوں کی خریداری اوردیگر فلوٹنگ کرافٹ پر عائد کسٹم ڈیوٹی، جنرل سیلز ٹیکس اور ود ہولڈنگ ٹیکس میں چھوٹ کے حکومتی اقدامات کو اجاگر کرنا تھا۔ سینیٹر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ شپنگ سیکٹر میں مزید سرمایہ کاری لائیں گے جس سے ملکی معیشت مزید مضبوط ہوگی، بندرگاہوں کو مزید ترقی دیں گے۔ اقتصادی راہ داری سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ سی پیک کے مثبت اثرات شپنگ سیکٹر پر بھی مرتب ہونگے۔ قبل ازیں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی نے بتایا کہ پی این ایس سی کے پاس اس وقت 9جہاز میں جن میں 5بلک کیریئر اور 4آئل ٹینکر ہیں،اس وقت ادارے کے جدید جہازوں کی مال برداری کی گنجائش 6لاکھ 81ہزار 806 میٹرک ٹن تک پہنچ چکی ہے ، پی این ایس سی اپنے بحری جہازوں کے بیڑے میں اضافے کے لیے کوشاں ہے ، آئندہ 6ماہ میں مزید 2 آئل ٹینکر خریدے جائیں گے تاکہ ادارے کی آئل کی ترسیل کی گنجائش میں مزید اضافہ ہوجائے۔ چیئرمین نے کہاکہ اس وقت پاکستان کی بحری تجارت 73ملین ٹن پر برقرار ہے جوسال 2020 تک 95ملین ٹن تک پہنچ جانے کی توقع ہے۔انھوں نے تمام متعلقہ اداروں کو پی این ایس سی کے ساتھ جہازوں کی خریداری میں جوائنٹ وینچر کی دعوت دی۔سیکریٹری شپنگ خالد پرویز نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ قائم کرنے کے تاریخی فیصلے کو پی این ایس سی کیلیے سنہری موقع قرار دیا۔