ایمزٹی وی(بزنس)برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑنے کے فیصلے سے چھائی بے یقینی وزیراعظم تھریسا مے کے بدھ کو عہدہ سنبھالنے کے بعد جلد ختم ہونے کی امید پر ٹوکیو سمیت ایشیا ویورپ کی حصص مارکیٹس کی طرح پاکستان اسٹاک ایکس چینج (پی ایس ایکس) میں بھی منگل کو زبردست دیکھی گئی ۔ جس سے بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس پہلی بار 39000 پوائنٹس کی حد عبور کرگیا، بیشتر کمپنیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں اور مارکیٹ سرمائے میں 1 کھرب 18 ارب 23 کروڑ 64 لاکھ 30 ہزار 474 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا، سرمایہ کاروں کی جانب سے ٹیکسٹائل، آٹوموبائل، سیمنٹ، بینکنگ، انجینئرنگ، کھاد، پاور، ریفائنری ودیگر شعبوں میں خریداری دیکھی گئی، سرمایہ کاری سرگرمیوں کے نتیجے میں مارکیٹ سارا دن مثبت زون میں رہی۔ ایک موقع پر انڈیکس 39068.22 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا تاہم اس موقع پر بعض شعبوں میں آف لوڈنگ کے باعث تیزی کی رفتار معمولی دھیمی ہوئی مگر اس کے باوجود کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 664 پوائنٹس کے اضافے سے 39032 پوائنٹس کی بلندترین سطح پر جا پہنچا جبکہ کے ایس ای 30انڈیکس 477.27 پوائنٹس بڑھ کر 22573.73، کے ایم آئی 30انڈیکس 1488.09 پوائنٹس کے اضافے سے 69410.32 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 396.51 پوائنٹس بڑھ کر 26080.04 پوائنٹس ہوگیا۔ تیزی کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 1 کھرب 18 ارب 23 کروڑ 64 لاکھ 30 ہزار 474 روپے کے اضافے سے 78 کھرب 19ارب 16کروڑ 98 لاکھ 11ہزار 472 روپے تک پہنچ گیا، منگل کو کاروباری حجم پیر کے مقابلے میں 55.72 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 24کروڑ 83لاکھ 96 ہزار 140 حصص کے سودے ہوئے، کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 353 کمپنیوں تک وسیع ہوا جس میں سے 231 کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں، 105کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 17 کے نرخ میں استحکام رہا، سب سے زیادہ اضافہ نیسلے پاکستان کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 250.50 روپے کے اضافے سے 7550.50 روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح یونی لیور فوڈز کے حصص کی سودے بھی 55 روپے کے اضافے سے 5250 روپے پر بند ہوئے، سب سے زیادہ کمی رفحان میز پروڈکٹس اور ایکسائیڈ (پاک) کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جن کے حصص کے دام 24.99 روپے اور 15.20 روپے کی مندی سے بالترتیب7800 اور 769.80 روپے رہ گئے، سب سے زیادہ کاروبار کے الیکٹرک لمیٹڈ کے حصص میں ہوا جو 3 کروڑ 92 لاکھ 4 ہزار 500 شیئرز رہا جبکہ سوئی ناردرن گیس کے 1 کروڑ 59 لاکھ 23 ہزار 500 حصص کے سودے ہوئے۔