ٓایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں تائیوان کے ایک علاقہ کاؤسیونگ میں ’کچرا دن‘ منایا جاتا ہے؟ یہ کوئی فیسٹیول یا تہوار نہیں بلکہ تائیوان کے شہریوں کی ایک صحت مندانہ عادت ہے جس نے تائیوان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کروا دیا
دراصل یہ علاقہ میں کچرا اٹھانے والے ٹرک کے آنے کا دن ہے اور اس دن علاقہ کے تمام لوگ اپنے گھر کا تمام کچرا لے کر باہر نکلتے ہیں اور اس ٹرک میں نکالتے ہیں۔
لیکن تائیوان کے لوگ ایسے ہی اپنا کچرا نہیں پھینک دیتے۔ پھینکنے سے قبل وہ اسے مختلف حصوں میں تقسیم کرتے ہیں جیسے ضائع شدہ کھانا، عام کچرا اور ایسی چیزیں جو ری سائیکل (دوبارہ استعمال کرنے) کے قابل ہوں۔
ری سائیکل ہونے والی اشیا کو بھی تقریباً 13 حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں شیشے کی اشیا، کاغذ، پلاسٹک اور گاڑی کے مختلف حصہ وغیرہ شامل ہیں۔
شہری اپنے کچرے کی باقاعدہ صفائی کرتے ہیں اور انہیں مختلف تھیلوں میں ڈال کر کچرے کے ٹرک میں ڈالتے ہیں۔ جو لوگ صحیح سے چیزوں کی شناخت نہیں کر پاتے اور انہیں مختلف تھیلوں میں ڈال کر گڈ مڈ کردیتے ہیں وہ اپنے پڑوسیوں کے مذاق کا نشانہ بنتے ہیں۔
کچرے اٹھانے والا یہ ٹرک جب علاقہ میں داخل ہوتا ہے تو ایک نہایت ہی سریلی موسیقی بجاتا ہے جس سے تمام لوگ واقف ہوجاتے ہیں کہ کچرے کا ٹرک آگیا ہے۔ یوں کچرا ڈالنے کا عمل باقاعدہ ایک موقع کی شکل اختیار کرجاتا ہے جو مہینے میں دو سے تین بار آتا ہے۔
ایک زمانے میں تائیوان کو کچرا گھر کہا جاتا تھا لیکن آج یہ دنیا کے ری سائیکل کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔ تائیوان میں کچرے کے 55 فیصد حصہ کو ری سائیکل کر کے دوبارہ قابل استعمال بنا لیا جاتا ہے۔ امریکہ میں یہ شرح 34 جبکہ کینیڈا میں 27 فیصد ہے۔
یہاں کے لوگ جب کچرا ڈالنے کے لیے باہر نکلتے ہیں تو یہ پڑوسیوں سے میل ملاقات کا بھی ایک ذریعہ ہوتا ہے۔ پڑوسی آپس میں ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور ایک دوسرے کی خیریت دریافت کرتے ہیں۔
یہاں مقیم افراد کا کہنا ہے کہ پہلے وہ لاپرواہی سے کچرا پھینک دیا کرتے تھے۔ لیکن اب اس کی اجازت نہیں ہے اور آپ کو اپنے کچرے کو طریقہ سے منظم انداز میں کچرے کے ٹرک کو دینا ہے۔ یہ ایک صحت مند رجحان ہے جس کی تائیوان کے لوگ سختی سے عملداری کرتے ہیں۔