ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) آپ نے پچھلے چند سالوں میں شاید ورچوئل رئیلیٹی کے بارے میں بہت کچھ سنا ہو گا لیکن، توقع ہے کہ اس سال آپ ورچوئل حقیقت کو حقیقت میں بدلتا دیکھ سکیں گے۔
ورچوئل رئیلیٹی کو اب تک ویڈیو گیمز کے ساتھ منسلک کیا جاتا رہا اور لوگوں کے دماغ میں اس ٹیکنالوجی کا نام سنتے ہی ویڈیو گیمز کے وی آر ہیڈ سیٹ مثلاً اوکیولس رفٹ یا مائیکرو سافٹ کے ہولو لینس گلاسسز کا خیال آتا ہے، جسے پہن کر انسان ویڈیو گیمز کی خیالی دنیا کے کردار بن جائیں گے لیکن، سائنس دان ورچوئل یا خیالی حقیقت کو گیمز کی ڈیجیٹل دنیا کے علاوہ زیادہ تعمیری شعبوں میں استعمال کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ورچوئل حقیقت کےحوالے سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا استعمال گیمز اور انٹرٹینمنٹ کی دنیا تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اس برس زندگی کے مختلف شعبوں مثلاً صحافت، تعلیم، شاپنگ حتیٰ کہ طب کی دنیا میں اس حیرت انگیز ٹیکنالوجی کی توسیع کی توقع ہے جہاں آٹزم، ڈپریشن، پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر اور خوف کے مریضوں کا خیالی حقیقت کا استعمال کرتے ہوئے علاج کیا جائے گا۔
اکنامسٹ کی ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سال 2016ء 'ورچوئل رئیلیٹی ٹیک اوور' کا سال ہو گا۔ جب وی آر گلاسسز کے ساتھ خیالی حقیقت ایک حقیقت ثابت ہو گی۔ ورچوئل گلاسز دراصل نگاہوں کے سامنے کمپیوٹر کی مدد سے ایک مصنوعی دنیا تشکیل کرتا ہے جو دیکھنے والے کو بالکل اصلی محسوس ہوتی ہے لیکن، حقیقت میں اس کا وجود نہیں ہوتا ہے تاہم یہ گوگل گلاسسز سے مختلف ٹیکنالوجی ہے۔
ورچوئل گلاسسز تیار کرنے والی اہم کمپنیاں ممکنہ طور پر اس برس ورچوئل رئیلیٹی کو مارکیٹ میں لا رہی ہیں اور توقع ہے کہ اسی سال ورچوئل گلاسسز کو انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں یقینی طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔ اس سلسلے میں فیس بک 'اوکیولس رفٹ' گلاسسز، مائیکروسافٹ 'ہولو لینس 'ہیڈ سیٹ اور سونی 'پلے اسٹیشن وی آر' متعارف کرانے کا اعلان کر چکی ہیں۔
ایچ ٹی سی کمپنی جو ایک ورچوئل ہیڈ سیٹ 'واوی' تیار کر رہی ہے اس کے ایک نمائندہ جے بی میک ری نے اس ویڈیو میں بتایا کہ بلاآخر ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں جہاں ٹیکنالوجی حقیقت سے قریب تر اور عمیق تجربہ فراہم کرنے کے قابل ہو گئی ہے اور آنے والے دنوں میں ہم لوگوں کو ایک دوسری دنیا میں بھیجنے کے قابل ہو جائیں گے جہاں وہ محسوس کریں گے کہ وہ حقیقت میں وہاں موجود ہیں۔
اس ویڈیو میں پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کے عارضے میں مبتلا ایک سابق فوجی کے لیے ورچوئل تھراپی کے استعمال کی وضاحت کی گئی ہے کہ کس طرح ذہنی امراض کے مریضوں کے علاج میں یہ ٹیکنالوجی مدد گار ثابت ہو سکتی ہے۔ ورچوئل تھراپی کے ساتھ کام کرنے والے ماہر نفسیات اسکیپ ریزو نے ویڈیو میں بتایا کہ ہم اس خیالی دنیا میں مریضوں کا ان کے خوف اور جذباتی مشکلات کے ساتھ سامنا کراتے ہیں، جن سے وہ خوف زدہ رہتے تھے۔
حال ہی میں ورچوئل رئیلیٹی کی مدد سے سرجنز حقیقی دنیا کی پیچیدگیوں کے بغیر سرجری انجام دینے کے قابل ہو گئے ہیں اور اس شعبے میں قیمتی تجربہ حاصل کر رہے ہیں۔ اس وی آر پروگرام کو کونکر موبائل کمپنی نے تیار کیا ہے جو سرجنز کو ایک ورچوئل آپریشن روم میں کام کرنے کی اجازت دیتا ہے جہاں وہ ایک حقیقی وقت میں ایک خیالی مریض کا آپریشن کرتے ہیں۔
اسی طرح وی آر گلاسسز کو گلوکوما کے مریضوں میں توازن بحال کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ 'جرنل افامولوجی 'جریدہ میں شائع ہونےوالے مطالعے میں کیلی فورنیایونیورسٹی اور سان ڈیاگو یونیورسٹی کے محققین نے آنکھ کی دائمی بیماری گلوکوما کے مریضوں میں توازن کی جانچ کے لیے اوکیولس رفٹ ہیڈ سیٹ کا استعمال کیا اور انھیں وی آر گلاسسز کے ساتھ ایک متحرک پلیٹ فارم پر کھڑا کیا نتیجے سے پتا چلا کہ وی آر گلاسسز کے ساتھ گلو کوما کے مریضوں نے گلوکوما کے بغیرمریضوں کےمقابلے میں 40 فیصد توازن دوبارہ حاصل کر لیا۔
جنوبی کوریا کے محققین نے منشیات اور شراب نوشی کی لت میں کمی کرنے کے لیے ورچوئل تھراپی کا استعمال کیا ہے۔
'سائبر سائیکلوجی اینڈ سوشل نیٹ ورکنگ 'جریدے میں شائع ہونے والے ایک مطالعے میں ایٹنگ ڈس آرڈر کے عارضے میں مبتلا خواتین کو ورچوئل حقیقت کے ذریعے ان کا دبلا پتلا خیالی پیکر دکھایا گیا۔ جس کے بعد انھوں نے زیادہ درست طریقے سے اپنے جسم کے سائز کا اندازا لگایا۔ ڈاکٹروں کے مطابق فریب نظر تصاویر ایک شخص کی یاداشت کو تبدیل کرنے کے قابل تھیں جو چیزوں کو سوچ کے نقطہ نظر سے دکھاتی ہے۔
اسی طرح نسلی تعصبات کم کرنے کے لیے رائل ہالو وے یونیورسٹی لندن اور یونیورسٹی آف بارسلونا کے محققین نے اس ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سفید شرکاء کو سیاہ جلد رکھنے والے افراد کے خیالی پیکر میں تبدیل کر دیا تاکہ ان میں سیاہ فام سے ہمدردی کا جذبہ پیدا کیا جائے۔
ویڈیو میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ اس سال دنیا کی تقریباً 25 فیصد آبادی کے پاس اسمارٹ فون ہو گا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے سالوں میں شاید ہماری زندگی کے تقریباً ہر ایک شعبے میں ورچوئل حقیقت کا پھیلاؤ اصل حقیقت بن جائےگا،خاص طورپر عملی دنیا مثلاً اسکولوں اور اسپتالوں میں وی آر گلاسسز کا استعمال یہ ثابت کر دے گا کہ یہ ٹیکنالوجی مستقبل میں کتنی طاقتور ثابت ہو سکتی ہے۔