امریکا میں پولیس کے تشدد کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران خم ٹھونک کر پولیس کے سامنے کھڑی ہونے والی اس خاتون کی تصویر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی۔ ایسی تصاویر کسی احتجاجی تحریک کی نمایاں علامت کی شکل اختیار کر جاتی ہیں۔
کئی گنا بڑی طاقت کے سامنے کھڑا ہونا
جولائی 2016ء: نیویارک کی اٹھائیس سالہ خاتون آئشیا ایونز تن کر کسی مجسمے کی طرح پوری طرح سے مسلح پولیس اہلکاروں کے سامنے کھڑی ہے۔ یہ تصویر ریاست لُوئیزیانا کے شہر بیتاں رُوژ میں ’سیاہ فام زندگیاں بھی اہمیت رکھتی ہیں‘ نامی تحریک کے ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران اُتاری گئی۔ کیا یہ تصویر امریکا میں پولیس کے نسل پرستانہ تشدد کے خلاف تحریک کی علامت بن جائے گی؟
سول نافرمانی
دسمبر 1955ء: سیاہ فام خاتون روزا پارکس کو بس کے ایک سفر کے دوران ایک سفید فام کے لیے اپنی نشست خالی نہ کرنے پر گرفتار کر لیا گیا اور اُسے دَس ڈالر جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ مارٹن لُوتھر کِنگ نے اس واقعے کو بنیاد بناتے ہوئے ایک شہری تحریک شروع کی اور بسوں کا بائیکاٹ کر دیا، جو ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہا، یہاں تک کہ ملکی سپریم کورٹ نے رنگ و نسل کی بنیاد پر امتیاز کو غیر آئینی قرار دے دیا۔
پھول والی بچی
اکتوبر 1967ء: واشنگٹن ڈی سی میں جنگِ ویت نام کے خلاف ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران سترہ سالہ جان روز کازمیر فوجیوں کے سامنے ایک گلِ داؤدی لیے کھڑی ہے۔ کئی سال بعد امن کی علمبردار اس خاتون نے کہا کہ اُس کی نظر میں وہ سارے محض نوجوان مرد تھے: ’’وہ میرے دوست یا بھائی بھی ہو سکتے تھے اور وہ خود بھی ساری صورتحال کے متاثرین میں سے تھے۔‘‘
جنگ نہیں بلکہ محبت
مارچ 1969ء: جان لینن اور یوکو اونو ایک ہی بستر میں۔ تازہ تازہ شادی کرنے والے ایک جوڑے کے لیے یہ کوئی انوکھی بات نہیں لیکن امن کے علمبردار اس مشہور جوڑے نے ایمسٹرڈم کے نوبل ہوٹل میں پریس کو بُلا کر اپنا یہ بستر دکھایا اور یہ پیغام دیا کہ جنگ نہیں بلکہ محبت کرو۔ یہ پیغام پوری دنیا میں پھیل گیا اور یہ تصویر ہِپّی تحریک کی علامت بن گئی۔
گمنام ہیرو
جون 1989ء: ہاتھ میں ایک عام شاپنگ بیگ پکڑے یہ غیر مسلح شخص چینی ٹینکوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑا ہے۔ اس سے ایک ہی روز پہلے کمیونسٹ حکومت نے چینی دارالحکومت بیجنگ کے ابدی امن کے چوک میں تحریکِ جمہوریت کو ایک خونریز کارروائی کرتے ہوئے بری طرح سے کچل دیا تھا۔ اس منظر کو متعدد کیمرہ مینوں نے اپنے اپنے کیمروں میں محفوظ کر لیا تھا لیکن آج تک کوئی بھی یہ نہیں جان سکا کہ یہ شخص کون تھا۔
ایک ویڈیو، جو عام ہو گئی
نومبر 2011ء: ایک ویڈیو قبضہ تحریک کی علامت بن گئی۔ جب یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے طلبہ نے فیسوں میں اضافے کے خلاف ڈیوس کے مقام پر اپنا دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا تو ایک پولیس اہلکار نے مرچوں کا سپرے استعمال کیا۔ ان لمحات کی ویڈیو منظر عام پر آنے سے امریکی پولیس اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے حد سے زیادہ استعمال پر ایک نئی بحث شروع ہو گئی تھی۔
سرخ لباس والی خاتون
مئی 2013ء: سرخ لباس میں ملبوس سائدہ سُنگور استنبول میں ہونے والے گیزی مظاہروں کی پہچان بن گئی تھی۔ اس خاتون نے ہزاروں دیگر افراد کے ہمراہ گیزی پارک میں ایک سرکاری تعمیراتی منصوبے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ یہ احتجاج حکمران اے کے پی جماعت کے خلاف چھ ماہ تک جاری رہنے والے اُن مظاہروں کا نقطہٴ آغاز بنا تھا، جن میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔
مذہب میں سکون
جنوری 2014ء: یوکرائن کے دارالحکومت کییف میں ہونےوالے مظاہروں میں ایک طرف مغربی دنیا کے حامی جمہوریت پسند تھے اور دوسری طرف روس نواز حکومت کی پولیس کے مسلح اہلکار۔ درمیان میں آرتھوڈوکس چرچ کا ایک پادری اپنے اردگرد کے سارے ہنگامے سے بے نیاز اپنی عبادت میں مگن نظر آ رہا ہے اور دعا پڑھ رہا ہے۔