اتوار, 24 نومبر 2024


آئی بی اے کے سربراہ کے لئے نیا چیلنج

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی) آئی بی اے کراچی میں7ملازمین کو شوکاز نوٹس دینے اور ان کی انسٹی ٹیوٹ میں داخلے پر پابندی کے باعث صورتحال پیچیدہ ہو گئی ہے اور امریکہ سے آئے ہوئے18لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے آئی بی اے کے نئے سربراہ ڈاکٹرفرخ کے لئے ان ملازمین سے نمٹنا ایک چیلنج بن گیا ہے کیونکہ ملازمین نے قانونی کارروائی کے ساتھ سخت احتجاج کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

ایسوسی ایشن کے صدر کامل جوکھیو نے بتایا کہ ہائوس سیلنگ کے معاملے پر ڈائریکٹر فنانس معید سلطان نے ہمیں زبردستی دفتر سے نکال دیا، سخت بدکلامی کی اور دھمکیاں دیں، بعد میں شوکاز نوٹس دے کر ہمارے آئی بی اے میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی چنانچہ ہم نے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے اور ہم سخت احتجاج کا پروگرام بھی بنا رہے ہیں۔

جس ادارے کے سربراہ کی تنخواہ18لاکھ ہو وہاں کے ملازمین سے ناروا سلوک ناانصافی ہے۔ آئی بی اے کراچی کے قائم مقام رجسٹرار معید جامی نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آئی بی اے اعلیٰ تعلیم دینے والا سرکاری ادارہ ہے جو خودمختار بھی ہے۔

ہمیں یونین بنانے کی اجازت نہیں ہے اور جہاں تک داخلے پر پابندی کی بات ہے تو یہ ہمارے قواعد میں ہے جس کو شوکاز نوٹس دیا جائے تو داخلے پر پابندی ہوتی ہے لیکن اگر ملازمین نے مزید احتجاج کیا تو یہ پابندی جو چار روز کی تھی اسے بڑھا بھی سکتے ہیں اور مزید سخت کارروائی بھی کر سکتے ہیں

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment