ایمزٹی وی(تعلیم)ملتان میں بوسن روڈ پر ایک نجی اسکول کے باہر اس وقت افراتفری اور کہرام کی فضاءپیدا ہو ئی جب لوگوں نے سکول کے احاطے میں انسداد دہشتگردی پولیس کی بھاری نفری ، فائر بریگیڈ اور ریسکیو کی گاڑیوں کو مشقیں کرتے ہوئے دیکھا تو سمجھا گیا کہ اسکول پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انسداد دہشتگردی پولیس اور حساس اداروں نے اسکول انتظامیہ کی اجازت سے دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے ایک روزہ مشقوں کا آغاز کیا تاہم اسکول انتظامیہ نے ان مشقوں کے بارے میں نہ تو بچوں کو ہی آگاہ کیا اور نہ ہی والدین کو بتایا گیا جس کے باعث اس قسم کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا ۔ دیکھنے والے یہی سمجھے کہ اسکول پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا ہے جس کے باعث پولیس اور ریسکیو ٹیموں کو طلب کیا گیا ہے مگر ماجرہ اس کے برعکس تھا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین اسکول کے باہر پہنچ کر پولیس اہلکاروں سے منتیں کرتی رہیں کہ بچوں سے ملوادیں مگر انہیں مشقوں کا کہہ کر اندر جانے سے روکا گیا جس پر وہ مزید پریشان ہو کر روتی چلاتی رہیں ۔
اسکول انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے مشقوں کے حوالے سے اسکول کے باہر نوٹس آویزاں کر رکھاتھا جسے چھٹی کے بعد کسی نے اتار دیا تاہم اس بارے میں انکا کوئی قصور نہیں ہے ۔
جب پولیس حکام سے اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اسکول انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا تھا اور اجازت نامے کے بعد ہی مشقوں کا آغاز کیا گیا تاہم خواتین کی پریشانی اسکول انتظامیہ کی غفلت ہو سکتی ہے ۔
پولیس کے مطابق ان مشقوں کا مقصد پولیس کی کارکردگی کو جانچنا ہے تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کی صورت میں پولیس اہلکار اور دیگر ادارے کس طرح رسپانس کرتے ہیں ۔