اتوار, 24 نومبر 2024


سندھ پبلک سروس کمیشن کے متنازع انٹرویو پر الزام

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی) سندھ پبلک سروس کمیشن کے متنازع انٹرویو کے باعث ناکام ہونے والے شہری علاقوں کے امیدواروں نے الزام عائد کیا ہے کہ دیہی ڈومیسائل کے حامل امیدواروں کو من پسند طریقے سے نوازا جارا رہا ہے اور شہری ڈومیسائل کے حامل امیدواروں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کراچی کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے نمایاں نمبروں میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدواروں شمائلہ شفیق، ماریہ یونس، محمد ذولقرنین اور قرۃ العین نے کہا کہ صوبائی سول سروس کے امتحان اور انٹرویو کے نتیجے میں دیہی علاقوں کے لیے مختص تمام امیدواروں کی نشستیں پُر کر دی گئیں مگر شہری علاقوں کے لیے 27نشستیں خالی چھوڑ دی گئیں۔

ان شہری امیدواروں کوسیٹ میں نمایاں نمبروں سے کامیابی کے باجود متنازع انٹرویو میں ناکام کردیا گیا شمائلہ رفیق نے کہا کہ 18نومبر کو سندھ اسمبلی میں ایک قرار داد منظور کی گئی کہ مذکورہ امتحان میں جو امیدوار نشستیں حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں ان کو نشستیں الاٹ کی جائیں یہ قرار داد صرف اور صرف سندھ کے دیہی علاقوں کے امیدواروں کے مفاد میں ہے کیونکہ اس قرارداد میں لفظ Unallocatedاستعمال کرکے صرف سندھ کے دیہی علاقوں کے امیدواروں کو فائدہ دیا گیا ہے اور شہری ڈومیسائل کے تمام امیدواروں کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ سے اپیل ہے اس مسئلے پر نظر ثانی خصوصی احکامات جاری کئے جائیں

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment