ایمزٹی وی(تعلیم) جناح یونیورسٹی فارویمن کراچی میں سینکڑوں طالبات کو کم حاضری کی بنیاد بنا کر پہلے امتحانات پھر اندر داخلے سے روک دیا گیا درجنوں طالبات کی 3 سے5حاضریاں کم ہیں، امتحانات میں شرکت سے روکے جانے پر طالبات میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی اور کہا ہے کہ امتحانات میں شرکت سے روکنے کا مقصدطالبات کا پورا سال ضائع کرانا اور اگلے سال کی فیس وصول کرنا ہے
طالبات کا ،مزید کہنا ہےکہ جامعہ کراچی سمیت دیگر کئی جامعات میں کم حاضری پر جرمانہ عائد کر کے امتحانات میں شرکت کی اجازت دیدی جاتی ہے لیکن یہاں تنگ کیا جارہا ہے صرف بااثر طالبات کو کم حاضری کے باوجود خاموشی سے اجازت دیدی گئی تاہم سفارش نہ ہونے والی طالبات کو منع کردیا گیا۔
واضح رہے کہ جناح یونیورسٹی فارویمن نجی شعبہ کی واحد جامعہ ہے جس میں اساتذہ کی تنخواہیں کالج ٹیچرز سے بھی کم ہیں خواتین یونیورسٹی ہونے کی باوجود چانسلر، وائس چانسلر اور ڈین آرٹس او کچھ چیئرمین میل ہیں اور پی ایچ ڈی بھی نہیں جب کہ کئی اساتذہ میل ہیں ۔چیئرمین شعبہ ابلاغ عامہ چیئرمین سردار احمد نازش نے جنگ کو بتایا کہ 800 طالبات کے ساتھ کم حاضری کا مسلہ درپیش ہے ہم ہائر ایجوکیشن کمیشن کمیشن کی حاضریوں سے متعلق شرط کو پورا کر رہے ہیں تاکہ جناح یونیورسٹی فارویمن کراچی رینکنگ اچھی ہو سکے۔
طالبات کے لئے 75 فیصد حاضری لازمی ہے جس کی اس سے کم ہوئ وہ امتحان میں نہیں بیٹھ سکتی اور چھوٹ دینے کا اختیار چانسلر کے پاس ہے، جنگ کو ایک طالبہ نے بتایا کہ اس نے اضافی کلاسیں بھی لیں اور اس کی صرف چار حاضریاں کم ہیں مگر شروع ہونے والے امتحان میں اسے شرکت کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور اب تو اس کو یونیورسٹی کے اندر بھی جانے نہیں دیاجارہا ہے