اتوار, 24 نومبر 2024


صحافت ایک جنگی ہتھیار بن چکا ہے، مقررین

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی) جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغ عامہ کے تحت دوروزہ بین الاقوامی میراتھن کانفرنس بعنوان’’میڈیا کی تعلیم، نظریہ، انڈسٹری اور پاکستان میں تحقیق‘‘کی افتتاحی تقریب سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے ڈین اور پروفیسر ڈاکٹرلارنس پنٹک نے کہا ہے کہ جمہوریت کو بچانے کا واحد طریقہ آزادی صحافت ہے، صحافت ایک جنگی ہتھیار بن چکا ہے،عرب انقلاب سوشل میڈیا اورصحافیوں کی انفرادی کوششوں سے وقوع پذیر ہوا۔

انہوں نے کہا کہ صحافی کو صحافتی اقدار کے مطابق صحافت کرنا چاہیے۔ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا کہ میڈیااور صحافت کے تعلیمی اداروں پر قومی ذمے داری عائدہوتی ہے کہ وہ جدید عصری تقاضوں کے مطابق نصاب ترتیب دیں اور سالانہ بنیادوں پر نصاب میں تبدیلی اور ترامیم پر غورکریں۔ اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ارشد علی نے کہاہے ہائر ایجوکیشن کمیشن ہر تعلیمی شعبہ کیلئے پالیسیاں مرتب کر رہا ہےجس میں نیشنل ریسرچ پروگرام شامل ہے جس کیلئے تاحال تین ہزار پروپوزل موصول ہوچکے ہیں اور اس کا بجٹ 3ارب روپے ہے،ایچ ای سی ملک میں تدریسی اور تحقیقی معیار کو بلند کرنے کیلئے ہمہ جہت مصروف ہے کیونکہ کسی بھی مہذب اور ترقی یافتہ معاشرے کیلئے تعلیم اور تحقیق ناگزیر ہے۔


کانفرنس کے مختلف سیشنز سے شعبے کی چیئر پرسن ڈاکٹر سیمی نغمانہ، سینئر صحافی محمود شام ، مدثر مرزا ،فہیم الدین زمان ،اے ایچ خانزادہ، قیصر محمود، سلطانہ صدیقی ،پروفیسر شاہدہ قاضی ، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈین ڈاکٹر عبدالسراج ، خالد انعم ،انیس منصوری ،انعام باری، فخر عباس ، ڈاکٹر جعفر احمد ، مظہر عباس ، احمد حسن ، بدر سومرو، طاہر نجمی ، حمیر اشتیاق ، اطہر وقار عظیم، فرزانہ علی ، فہد حسین اور سجاد میر نے بھی خطاب کیا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment