ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)جامعہ کراچی کےشعبہ خصوصی تعلیم کے زیر اہتمام معذوروں کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ سیمینار بعنوان ’’خصوصی تعلیم میں ٹیکنالوجی کا کردار‘‘ سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شکیل فاروقی نے کہا کہ معذور افراد سے اپنائیت، محبت اور شفقت کا عمل ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے ۔
ٹیکنالوجی کے میدان میں من حیث القوم ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں سائنس کے میدان میں ترقی کاپیمانہ تین درجوں میں تقسیم ہے پہلا درجہ ایجاد کا ہے ،دوسرادرجہ اینوویشن اور تیسرادرجہ ڈسکوری کا ہے جبکہ چوتھا درجہ ٹیکنالوجی ٹرانسفر کا ہے جس سے ہم استفادہ کررہے ہیں اورجولمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہحقیقت یہ ہے کہ ہم سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے درجے سے آگے نہیں جاسکے جو افسوسناک ہے،ٹیکنالوجی آپ کی تہذیب ،معاشرت اور ثقافت پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے کوئی بھی نئی ٹیکنالوجی آئے تو وہ انتہائی مہنگی ثابت ہوتی ہے،علاوہ اس کے آپ اسے اپنی ثقافت ،کلچر،ا، معیشت اوراپنی معاشرت میں سمونہ دیں،دنیاکے دیگر معاشروں نے اپنی ضرورت کے حساب سے ٹیکنالوجی کو ایجاد کیا جبکہ ہم نے اس ٹیکنالوجی کو اسی شکل میں اُٹھایا اور اپنے ہاں منتقل کردیا جو افسوسناک امرہے ۔
جامعہ کراچی کے شعبہ خصوصی تعلیم کی انچارج ڈاکٹر حمیرا عزیز نے کہا کہ خصوصی افراد کی کفالت اور نگہداشت کرناکسی بھی معاشرے کے صحت مند ہونے کی دلیل ہوتی ہے۔