اتوار, 24 نومبر 2024


وائس چانسلر کے لیے انٹر ویو کا مرحلہ مکمل،ڈاؤ یونیورسٹی نظر انداز

 

ایمز ٹی وی( تعلیم/کراچی ) جمعرات کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی یونیورسٹی اور سندھ یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے عہدے کیلئے امیدواروں کے انٹرویو ز کئے لیکن ڈیڑھ سال سے وائس چانسلر سے

محروم ڈاویونیورسٹی کو نظر انداز کردیا گیا۔ سندھ کی2بڑی جامعات کراچی یونیورسٹی اور سندھ یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تعیناتی کے سلسلے میں جمعرات کو اہم ترین مرحلہ مکمل کرلیا گیا ہے ۔ ڈاؤ کے وائس چانسلر کے

عہدے کیلئے امیدواروں کو نہیں بلایا گیا ۔ وزیراعلیٰ ہائوس میں انٹرویو کے دوران پرنسپل سکریٹری نوید کامران بلوچ، قائم مقام سکریٹری بورڈ و جامعات نوید شیخ بھی موجود تھے ۔ سب سے پہلے ، جامعہ کراچی کے وائس چانسلر کے عہدے کیلئے

ڈاکٹر خالد عراقی کا انٹرویو ہوا دوسرا نمبر ڈاکٹر محمد اجمل اور تیسرا ڈاکٹر فتح برفت کا تھا جو سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کیلئے بھی امیدوار ہیں۔ بعد ازاں سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے سندھ یونیورسٹی کے

وائس چانسلر کے لئے عبداللہ دایو اور نواز کلہوڑو کے انٹرویوز بھی ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ یونیورسٹی او کراچی یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے عہدے کیلئے امیدواروں سے سخت سوالات بھی کئے جو انتظامی اور اکیڈمک نوعیت کے تھے۔

امکان ہے وزیراعلیٰ دونوں جامعات کیلئے اکیڈمک کے ساتھ انتظامی امور پر تجربہ رکھنے والے کو ترجیح دینگے، یاد رہے کہ شہید بینظیر بھٹو کے وزارات عظمیٰ کے دوسرے دور میں انتظامی شہرت رکھنے والے ڈاکٹر عبدالوہاب کا تقرر کیا تھا جن کی

وجہ سے جامعہ کراچی میں مثالی نظم ضبط قائم ہوا تھا اور کرپشن ختم ہوگئی تھی۔ واضع رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاڑکانہ بورڈ اور سکھر بورڈ میں پہلے نمبر پر آنیوالوں کے بجائے تیسرے نمبر پر آنے والے امیدواروں کو چیئرمین بورڈ مقرر کیا تھا

کیونکہ یہ وزیراعلیٰ کا اختیار ہے کہ وہی تلاش کمیٹی کی سفارش پر انتخاب کئے گئے تین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے۔ امکان ہےکہ آئندہ ہفتے کے دوران ہی دونوں جامعات میں مستقل وائس چانسلر کا تقرر ہو جائے گا کیونکہ سندھ ہائیکورٹ نے سندھ حکومت کو ایک ماہ کے اندر مستقل وائس چانسلرز تقرر کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment