ایمزٹی وی(تعلیم)نواحی علاقے ترنول میں ساتویں جماعت کے طالبعلم نے اپنی ٹیچر سے عشق میں ناکامی پر کلاس روم میں ہی اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا جبکہ موقع سے ملنے والے خط میں خودکشی کرنیوالے اسامہ نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ خودکشی کیلئے استعمال ہونیوالا پستول کہیں دور پھینک دیں ، نہیں چاہتاکہ اس کام کے لیے میرے اہلخانہ گرفتار ہوں ۔
تفصیلات کے مطابق ترنول میں نجی سکول کے کلاس روم میں ساتویں جماعت کے طالبعلم 14سالہ اسامہ نے اپنے پیٹ میں گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا جس پر پولیس کو اطلاع دی گئی ۔
پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر موقع پر اسامہ کے دوستوں اور اردگردکے لوگوں سے تفتیش کی تو انکشاف ہواکہ مقتول نے خود ہی اپنے والد کا 30بور پستول استعمال کرتے ہوئے پیٹ میں گولی ماری اور اس کی وجہ ٹیچر کا عشق نکلا، اسامہ اپنی ٹیچر کو پسند کرتاتھالیکن ٹیچر کے سمجھانے پر دلبرداشتہ ہوگیا اور زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
سکول پرنسپل کے نام ایک خط بھی ملا جس میں اسامہ نے لکھاکہ وہ نہیں جانتا کہ ایسا کرناچاہیے یا نہیں ، اس کے لیے معافی چاہتاہوں اور آلہ قتل کو دور پھینک دینا تاکہ اہلخانہ کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔پولیس ذرائع کے مطابق اسامہ کے والد یہاں موجود نہیں ، واپسی پر ان سے بھی اسلحہ کے بارے میں تفتیش کی جائے گی ۔