ایمزٹی وی (تعلیم/سندھ)سندھ میں نئے اسکولوں کے لئے نئے تعلیمی سال کا آغاز ہفتہ یکم اپریل سے ہوگا تاہم سندھ کے چند اضلاع کے کئی سرکاری اسکولوں میں کتابوں کی فراہمی ممکن نہیں ہوسکی ہے سرکاری اسکولوں کے مفت درسی کتب سے محروم ہونے کی وجہ سے سرکاری اسکولوں کے طلبہ ماہ اپریل میں کتابوں کے بغیر تعلیم حاصل کریں گے۔
ادھر اردو بازار میں بھی درسی کتب کی کمی کا سامنا ہے،25فیصد سے زائد درسی کتب بازار میں موجود نہیں ہیں کئی جماعتوں کےپرانے ایڈیشن دستیاب ہیں۔ بعض مضامین کی درسی کتب موجود ہی نہیں ہیں جس کی وجہ سے طلبہ طالبات اور ان کے والدین اردو بازار کے چکر کاٹنے پر مجبور ہیں۔ اس کے علاوہ درسی کتب کی قیمت میں 10تا 30فیصد اضافہ بھی کردیا گیا ہے۔
سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین قادر بخش رند نے کہا کہ انھیں چارج سنبھالے زیادہ عرصہ نہیں ہوا ہے تاہم سرکاری اسکولوں کیلئے مفت درسی کتابیں شائع کرچکے ہیں اسکولوں میں کتابوں کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے، پرائمری سطح کی تقسیم مکمل ہوچکی ہے، سیکنڈری سطح پر اب تک کچھ اسکولوں میں نہیں پہنچ پائی ہے اور وہاں تک فراہمی کو یقینی بنائیں گے ۔