ایمزٹی وی (تعلیم/ مردان)مشال خان کے بے ہیمانہ قتل کے بعد بند کی گئی عبدالولی خان یونیورسٹی کا گارڈن کیمپس 42 روز کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق مشال خان کے قتل کے 40 روزبعد مردان یونیورسٹی کے مین کیمپس سمیت بونیر، چترال اور پبی کیمپسز میں تدریسی عمل بحال کردیا گیا تھا تاہم دوروز بعد گارڈن کیمپس بھی کھل گیا ہے۔ کیمپس کھلتے ہی طلباء اور طالبات بھی حصول علم کے لیے پہنچ گئے جب کہ یونیورسٹی کے داخلی وخارجی راستوں پرسیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر جہانزیب خلیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہاسٹل میں مرمت کا کام جاری ہے، چند روز ہاسٹل بھی کھول دیں گے، ہم طلبا کا مستقبل بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، گرمیوں میں چھٹیوں کے دوران سمسٹر جاری رہے گا۔
دوسری جانب پولیس نے یونیورسٹی کے ہاسٹل میں چھاپہ مار کر مزید دو طلبا کو گرفتار کرلیا ہے، ڈی پی او مردان کا کہنا ہے کہ ہمارا بنیادی مقصد یونیورسٹی اور اس کے ہاسٹل کو اسلحے سے پاک کرنا ہے، ہمیں آپریشن کے دوران ہاسٹل سے کافی اسلحہ اور دوسری ممنوعہ چیزیں ملی تھیں جب کہ آج گرفتار کئے افراد کے کمروں سے بھی اسلحہ ملا تھا۔
واضح رہے کہ مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں گزشتہ ماہ ایک طالب علم مشال خان کو بے ہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا جس کے بعد یونیورسٹی کو بند کردیا گیا تھا۔