ایمزٹی وی(تعلیم/ ریاض)سعودی خواتین کی ڈرائیورنگ پر پابندی ختم ہونے کے بعد طالبات کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں موبائل فون ساتھ لے جانے کی اجازت مل گئی۔
سعودی وزیر تعلیم احمد الیسا کے مطابق کالجوں اور جامعات میں طالبات کو موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت دینا ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اس تاریخی فیصلے کا مقصد تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طالبات کو مزید سہولیات فراہم کرنا ہے۔ جامعات کی طالبات باشعور اور اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہوتی ہیں، وہ اس سطح پر پہنچنے کے بعد اپنی زندگی کی قیادت خود کرتی ہیں اس لیے انہیں تعلیمی اداروں میں موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ اکثر والدین یونیورسٹی جانے والی لڑکیوں کے حوالے سے فکر مند رہتے ہیں اور وہ لمحہ بہ لمحہ ان سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کرتے ہیں، طالبات کو موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت دینا والدین کی اس پریشانی کو دور کرنا بھی ہے۔
دوسری جانب دارالحکومت ریاض کی شاہ سعود یونیورسٹی نے طالبات کے چھٹی سے قبل جامعہ سے باہر جانے کے لیے والدین کا شناخت کارڈ اور ان کی جانب سے اجازت نامہ پیش کرنے کی شرط بھی ختم کردی ہے اور اب وہاں پڑھنے والی طالبات دوپہر گیارہ بجے سے پہلے ہی یونیورسٹی سے باہر جاسکتی ہیں جس کےلیے انہیں کوئی اجازت نامہ دکھانے کی ضرورت نہیں