ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)جامعہ کراچی میں انتظامیہ کے خلاف غیرتدریسی ملازمین کے جاری احتجاج میں مزید شدت آگئی ہے جس سے جامعہ کراچی میں جاری انتطامی بحران مزید سنگین ہوگیا ہے۔
دوروز سے جامعہ کراچی میں بی کام کے پرچے منسوخ ہورہے ہیں اور انتظامیہ بے بس ہے، ساتھ ہی میرٹ کے برخلاف پاسنگ نمبرز کم کرنے کے خلاف طلبہ عدالت چلے گئے ہیں جب کہ وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل کےساتھ ملازمین کے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور پہلی مرتبہ جامعہ کراچی کےکسی سینٹر کے ملازمین بھی اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔جامعہ کراچی کے ایریا اسٹیڈی سینٹر برائے یورپ کے ملازمین نے اپنی قائمقام خاتون ڈائریکٹر کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے انہیں فوری ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
ایریا اسٹیڈی سینٹر کے 20میں 19 ملازمین نے باقاعدہ اپنے دستخطوں کے ذریعے ڈائریکٹر کے ساتھ مزید کام کرنے سے انکار کردیا ہے اور انہیں فوری اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے کا کہا ہے۔ واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں سینٹرز اور ڈائریکٹرز ایکٹ کے برخلاف برسوں سے اپنے عہدوں پر تعینات ہیں جس کے ایکٹ کے مطابق ڈین، چیئرمین اور ڈائریکٹرز کی مدت 3 سال ہے۔