جمعرات, 21 نومبر 2024


احتجاج کرنے والے11 اساتذہ کواظہاروجوہ کے نوٹس جاری

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)وفاقی اُردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف حسین کی ہدایت پر سینیٹ کے اجلاس میں احتجاج کرنے والے11 اساتذہ کواظہاروجوہ کے نوٹس جاری کردیئے ہیں اردو یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنے اساتذہ کو احتجاج کرنے پر نوٹس جاری کئے گئے ہیں ان اساتذہ میں ٹیونیر ٹریک پر تعینات چار اساتذہ بھی شامل ہیں جس میں ڈاکٹرافتخار احمد طاہری، ڈاکٹرکوثر یاسمین، ڈاکٹرمرشد رضا اور سیدطاہرعلی شامل ہیں جبکہ دیگر میں ڈاکٹرفیصل جاوید، ڈاکٹراصغردشتی، ڈاکٹریاسمین سلطانہ، سیدکمال الدین جامڑو، ڈاکٹراختررضا شامل ہیں جبکہ دو ریٹائرڈ اساتذہ کو بھی نوٹس جاری کئے گئے ہیں ان میں عبدالمالک اور ڈاکٹروسیم الدین شامل ہیں۔
اُردو یونیورسٹی کے رجسٹرار آصف علی کی جانب سے بھیجے گئے خط میں احتجاجی اساتذہ سے کہا گیا ہے کہ انھوں نے 15 جنوری 2018ء کو سینیٹ کےاجلاس میں انتہائی غلط طرزعمل کا مظاہرہ کیا، اراکین سینیٹ جس میں اعلیٰ تعلیمی کمیشن اور وزارت تعلیم کے نمائندے اور دیگر اراکین شامل تھے ان کے ساتھ انتہائی نازیبا گفتگو کی اور بے ہودہ کلمات کا استعمال کیا۔
علاوہ ازیں ڈپٹی چیئر سینیٹ اور تمام اراکین کے خلاف نعرے لگائے،سیکورٹی اہلکاروں کو زد و کوب کیا جو کسی طرح بھی ایک اُستاد کے شایان شان نہیں۔ آپ نے یونیورسٹی کی گرل کو توڑنے کی کوشش کی اور اراکین سینیٹ کا راستہ روکا۔ پولیس کی موبائل وین کو لاتیں ماریں اور پولیس کے عملے کے ساتھ بدکلامی بھی کی۔ مذکورہ بالا طرزعمل سے جامعہ ہذا کا مجموعی تقدس اور وقار مجروح ہوا۔
یہ تمام افعال ایک استاد کو بالکل زیب نہیں دیتے ہیں۔ یہ طرزعمل سراسر غلط ہے (Misconduct) کے زمرے میں آتا ہے ،ای اینڈ ری رولز کے تحت مستوجب سزا ہے لہٰذا سات روز کے اندر آپ اس طرزعمل کی وضاحت پیش کریں۔ بصورت دیگر کیوں نہ قانونی چارہ جوئی کی جائے ۔
 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment